"احسان الہی ظہیر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م ←‏وفات و تدفین: حوالہ جات کا اندراج
درستی, حوالہ/حوالہ جات کی درستی
سطر 1:
{{حوالہ دیں}}
{{خانہ معلومات شخصیت}}
'''احسان الہی ظہیر''' ([[ولادت]]: 31 مئی 1945ء - [[موت|وفات]]: 30 مارچ 1987ء) پاکستانی عالم دین تھے جن کا پورا نام احسان الہی ظہیر بن حاجی ظہور الہی ظہیر،ظہیر پاکستانیہے۔<ref عالمname="Roy">Roy, دینOlivier, ''The Failure of Political Islam'', by Olivier Roy, translated by Carol Volk, Harvard University Press, 1994, p.118-9</ref><ref>Ravinder Kaur, Religion, Violence and Political Mobilisation in South Asia, p 153. ہیں۔{{ISBN|0761934308}}</ref> [[جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ]] کے قدیم فاضل ہیں۔ تھے۔<ref>{{Cite web|url=http://www.quran-o-sunnah.com/khas/khas/mazameen_Allama_Shaheed.shtml|title=علامہ پر لکھے گئے چند مضامین|date=|accessdate=|website=Quran-o-Sunnah.com|publisher=|last=|first=}}</ref>
 
== تعلیم و تربیت ==
سطر 9 ⟵ 8:
زمانۂ تعلیم ہی سے تصنیف و تالیف کا کام شروع کر دیا تھا،کم وبیش بیس ضخیم کتابیں تالیف کیں۔ اس کے علاوہ بے شمار مقالات و مضامین لکھے،ان کی آخری کتاب قتل سے صرف آٹھ گھنٹے قبل مکمل ہوئی تھی،آپ کی چند اہم کتابوں کے نام یہ ہیں : <ref>{{Cite web|url=https://kitabosunnat.com/musannifeen/alama-ehsan-elahi-zaheer#tab2|title=علامہ احسان الہی ظہیر _ کتاب و سنت|date=|accessdate=|website=محدث لائبریری|publisher=|last=|first=}}</ref> <ref>{{Cite web|url=https://www.ircpk.com/mainbooks/old-arrangement/allama-ehsan-ellahi-zaheer.html|title=علامہ احسان الہی ظہیر|date=|accessdate=|website=اسلامک ریسرچ سنٹر راوالپنڈی|publisher=|last=|first=}}</ref>
 
1-* القادیانیہ دراسات و تحلیل(عربی)
* 2-التصوف (عربی) 3-
* مرزائیت اور اسلام (اردو) 4-
* البابیہ عرض ونقد (عربی) 5-
* البہائیہ نقد وتحلیل (عربی)
* 6-الشیعۃ والسنۃ (عربی،فارسی،انگریزی) 7-
* الشیعہ و اہل البیت (عربی) 8-
* الشیعہ و القرآن (عربی) 9-
* البریلویہ عقائد و تاریخ(عربی)
* 10-الاسماعیلیہ (عربی)
 
ان میں سے اکثر کتب کے دس سے زیادہ ایڈیشن نکل چکے ہیں، دنیا کی کئی زندہ زبانوں میں ان کتابوں کے ترجمے ہوئے ہیں۔ عربی،[[عربی زبان|عربی]]، [[اردو]]، [[فارسی]]، [[انگریزی زبان|انگریزی]] کے علاوہ ترکی،[[ترکی تھائی،زبان|ترکی]]، [[تھائی زبان|تھائی]]، [[انڈونیشیائی زبان|انڈونیشی]] اور مالدیپی زبانوں میں ان کی کئی کتابیں کئی بار اور کئی کئی ترجموں کے ساتھ نکل چکی ہیں،"الشیعۃ والسنۃ"کے صرف انڈونیشی زبان میں تین ترجمے ہوئے، جن میں ایک پر "پیشِ لفظ" [[انڈونیشیا]] کے وزیرِ اعظم ڈاکٹر محمد ناصر نے لکھاہے۔
 
== صحافت ==
سطر 17 ⟵ 25:
 
== سیاست ==
اپنی دینی،علمی اور فکری مصروفیات کے سبب 19681968ء تک آپ سیاست سے دور رہے،1969رہے،1969ء میں میدانِ سیاست میں قدم رکھا،[[بھٹو]] دور میں کئی بار قید وبند کی صعوبتیں جھیلیں،عزائم میں فرق آنا تو کجا آپ کے لہجے میں تک کوئی فرق نہ آیا بلکہ آئیں جواں مرداں حق گوئی و بیباکی اللہ کے شیروں کو آتی نہیں روباہی کی زندہ مثال بن کر رہے۔ تحریکِ استقلال میں زبردست حصہ لیا یہاں تک کہ اس کے مرکزی ناظمِ اطلاعات بھی رہے۔1977ء میں تحریکِ استقلال کے قائم مقام سربراہ بنائے گئے۔ بنگلہ دیش نامنظور تحریک میں بھرپور حصہ لیا۔ [[تحریکِ نظامِ مصطفٰی|تحریک نظام مصطفی]] کے لیے بڑی کوششیں کیں۔ [[محمد ضیاء الحق|ضیاء الحق]] صاحب کی حکومت نے آپ کو علمائے کرام کی ایڈوائزری کونسل کا کارکن نامزد کیا لیکن آپ نے استعفی دے دیا۔ تحریکِ استقلال سے علٰیحیدگی کے بعد جمعیۃ اہل حدیث کی تنظیمِ نو کی اور اس کو زبردست کامیابی سے ہمکنار کیا۔ اہلِ حدیث یوتھ فورس کی بنیاد ڈالی جس کے ذریعہ نوجوانانِ اہل حدیث میں جہاد کی روح پھونکی۔ جمعیۃ اہلِ حدیث کے جنرل سیکریٹری رہے۔ آپ کی سیاسی سرگرمیوں سے خوفزدہ ہوکر حکومتِ پاکستان نے با رہا فرضی مقدمات میں پھنسایا اور جائداد کی قرقی کے احکامات صادر کیے مگر پائے ثبات میں ذرہ برابر لغزش نہ آئی۔
 
غیر ملکی دورے :آپ کی علمی و فکری قابلیت نے آپ کو متعدد بار غیر ملکی دوروں پر آمادہ کیا۔ دنیاکے کونے کونے سے کانفرسوں اور سیمناروں میں شرکت کی دعوتیں آتی رہتیں،جن میں آپ اکثر شامل ہوا کرتے۔ سعودی عرب، کویت، قطر،متحدہ امارات و مصر میں آپ کا اکثر آنا جانا ہوتا علاوہ ازیں امریکا، برطانیہ،کنیڈا،سوڈان،تھائی لینڈ،انڈونیشیا،ملیشیا کے بھی متعدد دورے کیے تھے۔
سطر 26 ⟵ 34:
 
== وفات و تدفین ==
آپ 23/ مارچ 19881988ء کی شب مینار پاکستان کے پاس واقع فوارہ چوک قلعہ لچھمن سنگھ [[لاہور]] میں جمعیۃ اہلِ حدیث کے ایک جلسے میں خطاب کر رہے تھے کہ ایک زور دار دھماکا ہوا جس میں آپ شدید زخمی ہوئے،فورا اسپتال لے جایا گیا،جب یہ خبر سعودی عرب پہنچی تو خادم الحرمین الشریفین [[شاہ فہد]] بن [[عبدالعزیز ابن سعود]] کے حکم سے ریاض منتقل کیا گیا، مگر ہزار کوششوں کے باوجود آپ جانبر نہ ہو سکے۔ آپ کو [[جنت البقیع]]، [[مدینہ منورہ]] میں سپردِ خاک کیا گیا۔ <ref>{{Cite web|url=https://usvah.org/2019/item/1295-allama-ehsan-ilahi-zaheer-ra-aik-azeem-shaksiyat|title=ایک عظیم شخصیت|date=|accessdate=|website=ماہ نامہ مجلہ اسوہ حسنہ کراچی|publisher=|last=|first=}}</ref>
آپ کو [[جنت البقیع]]، [[مدینہ منورہ]] میں سپردِ خاک کیا گیا۔ <ref>{{Cite web|url=https://usvah.org/2019/item/1295-allama-ehsan-ilahi-zaheer-ra-aik-azeem-shaksiyat|title=ایک عظیم شخصیت|date=|accessdate=|website=ماہ نامہ مجلہ اسوہ حسنہ کراچی|publisher=|last=|first=}}</ref>
 
== حوالہ جات ==