"ٹرائے کی جنگ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اس ترمیم کا مقصد چند اہم معلومات کا اضافہ کرنا ہے۔
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 6:
[[ہیرا]] جو [[زیوس]] کی بیوی اور آسمان کی دیوی تھی۔[[ایتھنے|ایتھنا]] جو حکمت کی دیوی تھی۔ اور [[ایفرودیت]] جو محبت کی دیوی تھی، اس سنہری سیب کی دعویدار ہوئیں۔ جب جھگڑا بڑھا تو ٹرائے کے بادشاہ پریام کے بیٹے پارس کو اپنی قدرت کے مطابق رشوت پیش کی۔ تینوں دیویوں نے پارس کی رشوت جو دنیا کی خوبصورت ترین عورت کی محبت کی صور میں تھی۔ قبول کر لی اور سنہری سیب اسے دے دیا۔
 
[[پارس]] کی طرف سے ایفرودیت کو سنہری سیب دیے جانے پر ہیرا اور [[ایتھنے|ایتھنا]] پارس اور ٹرائے کی سخت دشمن ہوگئیں۔ پارس کو ایک دفعہ ایفرودیت کی رفاقت میں سپارٹا جانے کا اتفاق ہوا۔ جس کے بادشاہ منیلایوس کی بیوی [[ہیلن]] اس وقت تمام دنیا کی عورتوں میں سب سے زیادہ خوب صورت تھی پارس اسے بھگا کر ٹرائے لے گیا۔ [[مینلایوس]] نے تمام یونانی بادشاہوں اور شہزادوں سے مدد مانگی جن میں[[اوڈیس]] بھی شامل تھا۔ دو سال کی تیاری کے بعد اس مشترکہ یونانی فوج نے ٹرائے پر حملی کر دیا۔ نوسال تک یونانیوں نے ٹرائے کا محاصرہ کیے رکھا مگر کوئی نتیجہ برآمد نہ ہوا۔ دسویں سال میں ، اکھی لیس اگمینون سے ناراضگی کی وجہ سے جنگ سے دستبردار ہوگیا۔ اکھی لیس کے دوست پیٹروکلس کی اسی جنگ میں موت ہو گئی جسکی وجہ سے اکھی لیس بدلہ لینے کی غرض سے واپس جنگ میں آیا اور  اپنے دوست پیٹروکلس کی موت کا بدلہ لینے کے لئے ، [https://urducommunity.com/2020/02/achilles-greek-chrismatic-warrior/ اچیلس] جنگ میں واپس آیا اور ٹرائے شہزادے اور سب سے بہترین جنگجو  ہیکٹر کو مار ڈالا۔آخر تنگ آکر لکڑی کے گھوڑے والی چال چلی اور ٹرائے کو فتح کرنے میں کامیاب ہوئے۔اس لکڑی کے گھوڑے میں اگمینون کی فوج کے بہت ماہر جنگجو جن میں اکھی لیس بھی شامل تھا موجود تھے۔جیسے ہی وہ لکڑی کا گھوڑا شہر کے اندر داخل ہوا تو رات کی تایکی میں جنگجووں نے باہر نکل کر شہر کا دروازا کھول کر اپنی فوج کو مشعل جلا کر اشارا کر دیا ۔ؔ اس کے بعد یونانیوں نے شہر کو برباد کر کے جلایا۔لاکھوں کی تعداد میں لوگوں کا قتل عام کیا صرف چند ٹروجن فرار ہوئے ، جن میں سب سے مشہور عینیہ تھا ، جس نے دوسرے زندہ بچ جانے والوں کی راہنمائی  ایک  علاقے تک کی جو آج کل اٹلی ہے<ref>{{Cite web|url=https://urducommunity.com/2020/03/trojan-war-troy/|title=ٹرائے کی جنگ|date=|accessdate=|website=urducommunity.com|publisher=|last=|first=}}</ref>]۔