'''امیر معاویہ''' یا معاویہ اول ([[عربی زبان|، ربیعربی]]: معاوية بن أبي سفيان، 597ء، 603ء یا 605ء – اپریل 680ء) [[اموی خلافت]] کے بانی تھے اور 661ء سے اپنی وفات 680ء تک خلیفہ رہے۔ وہ [[اسلام میں محمد|نبی]] [[محمد بن عبد اللہ|محمد بن عبد اللہ صلی اللہ علیہ وسلم]] کے 30 سال بعد خلیفہ بن گئے، ان سے قبل [[خلفائے راشدین]] اور [[حسن ابن علی]] خلیفہ رہے۔ اگرچہ ان کے دور میں انفاص و تقوی کو دور خلفائے راشدین کے مقابلے میں کمتر سمجھا جاتا ہے، لیکن نمور پزیر اسلام میں امیر معاویہ پہلے مسلمان خلیفہ ہیں جن کا نام سرکاری دستاویزات، [[سکہ|سکوں]] اور کتبوں پر کندہ ہوا۔<ref name=RGHIGP2015:98>[[#RGHIGP2015|Hoyland, ''In God's Path''، 2015]]: p.98</ref>
امیر معاویہ اور ان کے والد [[ابو سفیان بن حرب]] نے دور جاہلیت میں اپنے رشتے دار [[محمد بن عبد اللہ]] کی مخالفت کی، فتح مکہ کے وقت اسلام قبول کیا۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ کے دن فرمایا جو ابوسفیان کے گھر داخل ہوگیا وہ امن پا گیا۔۔جو کعبہ میں داخل ہوا وہ امن پاگیا۔۔۔
ابو سفیان اور انکے بیٹے امیر معاویہ نے غزوہ حنین کے موقع پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا بہترین ساتھ دیا۔۔۔امیر معاویہ رضی اللہ کو کاتب قرآن ہونے کا شرف بھی حاصل ہے۔آپ خلافت سے قبل والی شام کے عہدہ پر فائز رہے۔