"جنگ جمل" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 26:
'''جنگ جمل''' یا '''جنگ بصرہ''' {{date|13 جمادی الاولیٰ 36ھ (7 نومبر 656ء)}} کو [[بصرہ]]، [[عراق]] میں لڑی گئی۔ جنگ [[محمد بن عبد اللہ|رسول اللہ ﷺ]] کے کزن و داماد اور چوتھے خلیفہ راشد [[علی بن ابی طالب|علی]] اور زوجہ رسول [[عائشہ بنت ابی بکر|عائشہ]]، [[طلحہ بن عبید اللہ|طلحہ]] اور [[زبیر بن عوام|زبیر]] کے درمیان لڑی گئی۔ اس جنگ میں علی کے مخالفین چاہتے تھے کہ [[عثمان]] کے خون کا بدلہ لیں جو حال ہی میں [[پہلا فتنہ|بغاوت]] کے نتیجے میں مخالفین کے ہاتھوں قتل کر دیے گئے تھے۔ ناگزیر جنگ کا اختتام علی کی فتح اور عائشہ کی شکست کے ساتھ ہوا، یوں [[پہلا فتنہ|پہلے فتنہ]] کا دوسرا باب شروع ہوا۔
 
==قبل از نزاع==
[[فائل:Rashidun Caliph Ali ibn Abi Talib - علي بن أبي طالب.svg|220px|تصغیر|بائیں|خلیفہ راشد [[علی بن ابی طالب]] نے جنگ جمل کے بعد اپنے مخالفین کو معاف کیا۔]]
 
[[عثمان بن عفان]] کے قتل کے بعد اہل مدینہ نے علی کی نئے خلیفۃ المسلمین کے طور پر بیعت کرلی۔ لیکن بیعت کے بعد طلحہ بن عبید اللہ اور زبیر بن عوام نے علی سے حج کرنے کی اجازت مانگی۔ انہوں دیدی اور وہ روانہ ہوگئے۔ اہل مدینہ مسلمانوں کے خلاف جنگ کرنے پر علی کا موقف جاننا چاہتے، اس لیے وہ [[معاویہ بن ابی سفیان]] کے متعلق ان کا موقف پوچھا اور ان کے انکار پر وہ علی کی بیعت پر آمادہ ہوگئے۔ اس لیے ان لوگوں نے زیاد بن حنظلہ کو بھیجا جو خلافت علی کو قائم کرنا چاہتا تھا کیونکہ عثمان شہید ہوچکے تھے اور وہ لوگ "قاتلین عثمان" کے طالب تھے۔ تاہم وہ لوگ بصرہ گئے جہاں جرم سرزد ہوا تھا۔
 
ام المؤمنین عائشہ، طلحہ اور زبیر نے مکہ سے عراق کا سفر کیا تاکہ علی سے قاتلین عثمان کی گرفتاری اور معاویہ سے جنگ نہ کرنے کا مطالبہ کریں۔<ref name="Nahj al Balagha Sermon 72">[http://www.nahjulbalagha.org/SermonDetail.php?Sermon=72 Nahj al Balagha Sermon 72] {{webarchive|url=https://web.archive.org/web/20130507092829/http://www.nahjulbalagha.org/SermonDetail.php?Sermon=72 |date=7 May 2013 }}</ref><ref>{{Cite web |url=https://books.google.com/books?id=H-k9oc9xsuAC&pg=PA131 |title=Medieval Islamic civilization By Josef W. Meri Page 131 |access-date=12 August 2015 |archive-url=https://web.archive.org/web/20160520011525/https://books.google.com/books?id=H-k9oc9xsuAC&pg=PA131 |archive-date=20 May 2016 |url-status=live }}</ref>
== پس منظر ==
حضرت عثمان ایک شریف ترین اور صالح ترین خلیفہ تھے۔ مروان بن الحکم جیسا بد طینت آدمی جس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مدینہ سے نکال دیا تھا کو حضرت عثمان واپس لے آئے اور داماد بنا لیا۔