"ایبٹ آباد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی
م خودکار: درستی املا ← پزیر؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 53:
| footnotes = [http://finance-abbottabad.gov.pk/abbottabad.htm Abbottabad District Government]
}}
ضلع آبیٹ آباد دو تحصیلوں آیبٹ آباد اور حویلیاں پر مشتمل ہے آیبٹ آباد کے زیادہ تر لوگ پہاڑی علاقے میں رہائش پذیرپزیر ہیں یہاں کے زیادہ تر لوگ بیرون ملک کام کرتے ہیں اور ٹرانسپورٹ سے منسلک ہے اور ڈرائیور ہے
حکومت برطانیہ کی جانب سے اٹھارہ سو انچاس میں مری کی بنیاد رکھنے کے بعداسے بھی میجر جیمز ایبٹ نے آباد کیا اور یہاں انہیں کے نام سے منسوب کیا گیا جنوری 1853 میں برطانوی راج کے دوران ضلع ہزارہ کا صدر مقام کی حیثیت سے اس شہر کو آباد کیا گیا پنجاب کے الحاق کے بعدمیجر ایبٹ وہ 1849 سے اپریل 1853 تک ضلع ہزارہ کا پہلا ڈپٹی کمشنر رہا۔ میجر ایبٹ کی برطانیہ واپسی سے قبل " ایبٹ آباد " کے نام سے ایک نظم لکھنے کے لیے مشہور ہے ، جس میں انہوں نے اس شہر سے محبت اور اس کے دکھ کی بات لکھی ہے۔ اسے چھوڑنا ہے۔جو قابل ذکر ہے۔سولویں صدی کے وسط میں مغل شہنشاہ اکبر نے اپنے لو نورتن جرنل مہاراجا ماسنگھ حکم دیا کے ماننسے را شہر آباد
 
سطر 70:
 
ایبٹ آباد اپنے پرفضا مقامات کی وجہ سے مشہور ہے۔ مشہور [[شاہراہ قراقرم|قراقرم ہائی وے]] ایبٹ آباد ضلع کے مقام [[ہری پور]] سے شروع ہوتی ہے۔ سر سبز مقامات سے گھرے ہونے کی وجہ سے گرمیوں میں بھی موسم خوشگوار ہوتا ہے۔ مظفراباد، خنجراب، ہنزہ، گلگت، سکردو جانے کے لیے ایبٹ آباد ایک جنکشن کا کام دیتا ہے۔
اہم تفریحی مقامات میں '''ایو ہبیہ' رنو،عزیز آباد ،باغ بانڈی بگنوتر نورمنگ نمبلی میرا گیہ کالاباغ نتھیا گلی بیہ'' مانسہرا ،کلندرآباد حویلیاں آبشار مسلم آباد تھیم پارک ،ناراں،کاغان جیسے مکامات بھی ہزارہ کو اور بھی دلکش بنا دیتے ہیں ایوبیہ بھی' شامل ہے۔ یہ علاقہ چار چھوٹی پہاڑیوں پر مشتمل ہے اور سابق [[صدر پاکستان]] جناب ایوب خان کے نام پر اس علاقے کانام رکھا گیا۔ یہ علاقہ 26 [[کلو میٹر|کلومیٹر]] پر مشتمل ہے اور علاقے کی سیر کے لیے چیر لفٹ ہے جس سے علاقے کا نظارہ کیاجا سکتا ہے۔
ٹھنڈیانی، جس کا مطلب مقامی زبان میں سرد ہے ایک اہم تفریحی مقام ہے۔ پائن درختوں کے جھنڈ میں یہ ایک سطح مرتفع پر مشتمل پرفضا مقام ہے۔ [[سطح سمندر]] سے اس کی بلندی 2700 میٹر ہے۔ ایبٹ آباد شہر سے اس کی دوری 31 کلومیٹر ہے اور ایبٹ آباد سے آسانی کے ساتھ وہاں پہنچا جا سکتا ہے۔ شام کے وقت ایبٹ آباد شہر کی روشنیاں وہاں سے صاف دکھائی دیتی ہیں۔ مشرق کی طرف [[دریائے کنہار]] کے پرے کشمیر کی برفیلی پہاڑیان نظر آتی ہیں۔
ايبٹ آباد شہر كے علاوہ اس كے گاؤں بہي صاف اور پرفضاء ہيں۔ ايبٹ آباد كے مشہور گاؤں ميں مالسہ جو ایک وادی نما خطہ ہے بہت خوبصورت ہے۔ ايك ستوڑہ گاؤں ہے۔ جو ايبٹ آباد سے 15 كلو ميٹركے فاضلہ پر ہے۔ یہ چاروں طرف سے خوبصورت پہاڑوں کے درمیان میں واقع ہے یہ پیالہ نما وادی ہے یہ ضلع اایبٹ آبادکا سب سے بڑا گاؤں ہے وادی ستوڑہ میں قوم کڑال کے لوگ آباد ہیں۔ میران جانی ضلع کا سب سے اونچا مقام ہے -
سطر 82:
{{خیبر پختونخوا}}
 
[[زمرہ:ایبٹ آباد|ایبٹ آباد]]
[[زمرہ:1853ء میں آباد ہونے والے مقامات]]
[[زمرہ:پاکستان کے آباد مقامات]]