"احمد رضا خان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
4 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 10:
}}
{{بریلوی تحریک}}
'''امام احمد رضا خان''' ([[14 جون]] [[1856ء]] – [[28 اکتوبر]] [[1921ء]]) بیسویں صدی عیسوی کے مجدد، نامور حنفی فقہیہ، محدث، اصولی، نعت گو شاعر، [[علوم نقلیہ وعقلیہ]] کے ماہر، سلسلہ قادریہ کے شیخ، عربی، فارسی اور اردو کی کثیر کتابوں کے مصنف<ref name="تاریخ الدولۃ المکیۃ">{{cite book | author=عبد الحق انصاری | location=لاہور | page=38 | publisher=کتاب محل | title=تعارف، مولانا احمد رضا خان | year=2017}}</ref> جن میں مشہور ترجمہ قرآن [[کنزالایمان]]، فتاوی کا مجموعہ [[فتاویٰ رضویہ]] اور نعتیہ دیوان [[حدائق بخشش]] مشہور ہیں۔ احمد رضا خان نے شدت سے [[تقلید (اصطلاح)|تقلید]] اور [[حنفی]]ت کا دفاع کیا سلسلۂ حدیث میں [[شاہ ولی اللہ]] اور [[عبد الحق محدث دہلوی]] سے استفادہ کیا اور فقہ میں سند اجازت شیخ عبد الرحمن حنقی مکی سے حاصل کی، جن کا سلسلہ [[عبد اللہ بن مسعود]] تک پہنچتا ہے۔<ref name="اقبال اکادمی">{{cite book | author=ڈاکٹر ایوب صابر، محمد سہیل عمر | authorlink=ڈاکٹر تنظیم الفردوس | isbn=978-969-416-420-5 | location=لاہور | page=269 | publisher=[[اقبال اکادمی]] | title=علامہ اقبال کا تصور اجتہاد (مجموعۂ مقالات) | url=http://www.iqbalcyberlibrary.net/ur/969-416-230-002.html | year=2008 | archiveurl = httphttps://web.archive.org/web/20181224200652/http://www.iqbalcyberlibrary.net/ur/969-416-230-002.html%20 | archivedate = 2018-12-24 دسمبر| access-date=2018-11-03 | url-status=live }}</ref> احمد رضا خان نے [[دو قومی نظریہ]] کا پرچار کیا اور کسی بھی سطح پر ہندو مسلم اتحاد کو رد کیا، تحریک ترک موالات اور [[تحریک خلافت]] میں مسلمانوں کو متنبہ کیا کہ ان تحریکوں میں مسلم ہندو اتحاد کا نعرہ لگایا جا رہا ہے جو شرع حیثیت سے ناجائز ہے۔<ref name="قرآنیات">{{cite book | author=سید قاسم محمود | location=لاہور | page=402 | publisher=شاہکار بک فاؤنڈیشن | title=شاہکار انسائیکلوپیڈیا قرآنیات | year=2009ء}}</ref> عورتوں کی ضروری دینی تعلیم کی سختی سے تلقین کی، <ref>احمد رضا خان، فتاوی رضویہ جلد 10، صفحہ 46</ref> عورتوں کے زیارت قبور کے لیے گھر سے نکلنے کے مسئلے پر ممانعت کا فتوی دیا۔<ref>{{Cite book |url=https://data2.dawateislami.net/Data/Books/Download/ur/pdf/2014/995-1.pdf?fn=fatawa-razawiyya-jild-9-risala-8-ziyarat-e-qabor%27، |title=فتاوی رضویہ جلد 9 – Risala 8 – زیارت قبور |last=رضا خان |first=احمد |publisher=مکتبۃ المدینہ |year=2015ء |location=کراچی |pages=6}}</ref>
 
کثرت سے فقہی مسائل پر رسائل اور عقائد و اعمال کی اصلاح کے لیے کتابیں تصنیف کیں، ریاضی اور فلکیات کے علاوہ سائنس کے دیگر کئی موضوعات پر علمی اور مذہبی نکتہ نظر سے اپنی آرا پیش کیں۔ بریلی میں [[جامعہ منظر اسلام|منظر اسلام]] کے نام سے اسلامی جامعہ قائم کی، [[بریلوی مکتب فکر]] کو متعارف کروایا، جس کی وجہ شہرت عشق رسول میں شدت اور تصوف کی طرف مائل ہونا ہے۔ احمد رضا خان کو ''' اعلیٰ حضرت'''، ''' [[امام اہلسنت]]''' اور '''حسان الہند''' جیسے القابات سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔ دنیا بھر میں ہر سال [[25 صفر]] کو [[یوم رضا]] کے نام سے احمد رضا خان کا [[عرس رضوی|عرس]] کیا جاتا ہے۔
سطر 75:
# الجراز الدیانی علی المرتدالقادیانی
=== رد شیعیت ===
[[شیعیت]] کے خلاف احمد رضا خان نے کئی فتوی جاری کیے اور کتب و رسائل لکھے، جن میں شیعی عقائد و رسومات کی پرزور مذمت کی اور شیعہ کے بعض عقائد کی بنیاد پر ان کو کافر کہا۔<ref>{{cite book|title=Sampark: Journal of Global Understanding|url=https://books.google.com/books?id=tixuAAAAMAAJ|year=2004|publisher=Sampark Literary Services| archiveurl = httphttps://web.archive.org/web/20181224200707/https://books.google.com/books?id=tixuAAAAMAAJ | archivedate = 2018-12-24 دسمبر |access-date=2018-10-26|url-status=live}}</ref>{{ref|Alpha|[حا-1]}} احمد رضا خان نے اپنی کتاب ''احکام شریعت'' میں امیر معاویہ پر طعن کرنے والے کو جہنمی کتا کہا اور '''رد الرفضہ''' نامی رسالے میں خلافت ابو بکر کے منکر کے بارے لکھا کہ وہ مذہب صحیح (یعنی حنفیت کا ثابت شدہ مسئلہ) پر کافر ہے، یوں ہی شیخین (یعنی ابوبکر صدیق اور عمر بن خطاب) کو برا کہنے والے یا [[تبرا]] کرنے والے کو کافر لکھا اور کتاب برہان شرح مواہب الرحمن کے حوالے سے خلافت عٹمان کے منکر کو بھی کافر کہا۔ اور ایسے امام کے پیچھے نماز کو ناجائز کہا جو خلفا ثلاثہ (پہلے تین خلفائے اسلام) کو برا کہے یا تنقیص کرے۔ اسی کتاب میں سنی شخص کو شیعہ کا شرعی وارث نہ ہونے کا فتوی موجود ہے۔
 
دیگر رسائل و فتاوی میں شیعی اذان میں کلمہ '''خلیفہ بلا فصل''' کا رد، کیا [[تعزیہ]] داری اور [[شہادت نامہ]] جیسے اعمال کو حرام قرار دیا، پہلے خلیفہ برحق کی تحقیق میں ابوبکر صدیق کی خلافت پر دلائل دیے، شیخین کی علی ابن طالب پر فضیلت پر دلائل، تفضیلی و امیر معاویہ پر تنقید کرنے والوں کا رد کیا۔
سطر 107:
 
=== عربی کلام ===
احمد رضا خان کا عربی کلام [[جامعہ ازہر]] کے مصری محقق پروفیسر [[حازم محمد احمد]] نے [[بساتین الغفران (کتاب)|بساتین الغفران]] کے نام سے مرتب کیا ہے۔<ref name="عربی دیوان">{{cite web | accessdate=14 اکتوبر 2018 | author=حازم محمد احمد المحفوظ | date=1998ء | page=10 | publisher=رضا اکیدمی، لاہور | title=بساتین الغفران کے مقدمے کا ترجمہ | url=http://www.nafseislam.com/en/Literature/Urdu/Books/2013/010/3122.pdf}}</ref> احمد رضا خان کے عربی کلام میں سلاست و روانی کی رنگا رنگی بہت نمایاں ہے اور بے ساختگی، عربی تراکیب کی بندش اور مناسب و برمحل الفاظ کے استعمال پر احمد رضا خان کو یدطولی حاصل تھا۔ تشبیہات و استعارات احمد رضا خان کے کلام کی عدیم المثال خصوصیات ہیں۔ احمد رضا خان کا عربی کلام کلام منتشر اوراق اور مخطوطات میں غیر مرتب پایا جاتا ہے۔ ڈاکٹر [[حامد علی خان]] (مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ) نے شعبۂ عربی سے ''ہندوستان میں عربی شاعری'' کے موضوع پر جو تحقیقی مقالہ پی ایچ ڈی کے لیے لکھا، اس میں مختلف مآخذ سے احمد رضا خان عربی زبان میں اشعار کو بھی اکٹھا کیا جن کی مجموعی تعداد 390 ہے۔ [[محمود احمد کانپوری]] نے بھی مختلف مآخذ سے 1145 اشعار یکجا کیے تھے۔ جب کہ ڈاکٹر [[محمود حسین بریلوی]] نے اپنے ایم فل کے مقالہ جو ''مولانا احمد رضا خان کی عربی زبان و ادب میں خدمات'' کے عنوان سے طبع شدہ موجود ہے، اس میں 1120 اشعار جمع کیے ہیں۔<ref name="عربی زبان و ادب">{{cite book | author=ڈاکٹر محمود حسین بریلوی | location=کراچی | page=202 | publisher=ادارہ تحقیقات امام احمد رضا | title=مولانا احمد رضا خان کی عربی زبان و ادب میں خدمات | url=http://library.aiou.edu.pk/cgi-bin/koha/opac-search.pl?q=an:95063 | year=2006 | archiveurl = httphttps://web.archive.org/web/20190105195915/http://library.aiou.edu.pk/cgi-bin/koha/opac-search.pl?q=an:95063%20 | archivedate=2019-01-05 | access-date=2018-10-13 5| جنوریurl-status=live 2019}}</ref>
 
=== فارسی کلام ===
سطر 147:
 
== اولاد ==
احمد رضا خان کی زوجہ ارشاد بیگم سے پانچ بیٹیاں اور دو بیٹے پیدا ہوئے۔ دونوں بیٹے [[حامد رضا خان]] اور [[مصطفٰی رضا خان]] نامور علما شمار ہوئے۔ بیٹیوں میں بالترتیب مصطفائی بیگم، کنیز حسن (عرف منجھلی بیگم)، کنیز حسنین (عرف سنجھلی بیگم)، کنیز حسین (عرف چھوٹی بیگم) اور مرتضائی بیگم (عرف چھوٹی بنو) تھیں۔<ref name="تاریخ بڑیچ">{{cite book | author=ڈاکٹر سعود الحسن خان روہیلہ | location=کوئٹہ | page=295ب- 296ت | publisher=غزنوی کتب خانہ | title=تاریخ بڑیچ | url=http://www.worldcat.org/title/tarikh-i-baric-afghan-qabilah-baric-ke-siyasi-va-samaji-halat-ki-tafsil/oclc/173751638 | year=2006ء | archiveurl = httphttps://web.archive.org/web/20181224200701/https://www.worldcat.org/title/tarikh-i-baric-afghan-qabilah-baric-ke-siyasi-va-samaji-halat-ki-tafsil/oclc/173751638 | archivedate = 2018-12-24 دسمبر| access-date=2018-10-21 | url-status=live }}</ref>
 
== خلفا ==