"گجرات فسادات (2002ء)" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
Sakku816 (تبادلۂ خیال) کی جانب سے کی گئی 4158968 ویں ترمیم رد کر دی گئی ہے۔ (ٹیگ: رد ترمیم) |
Sakku816 (تبادلۂ خیال) کی جانب سے کی گئی 4158967 ویں ترمیم رد کر دی گئی ہے۔ (ٹیگ: رد ترمیم) |
||
سطر 3:
|سلسلۂ_محارب= ہندو مسلم فسادات
|تصویر = [[فائل:Ahmedabad riots1.jpg|300px]]
|بیان= 2002ء [[احمد آباد]] کا ایک منظر جب گھروں کو جلا کے دن میں دھواں اور رات میں اجالے کیۓ گئے
|تاریخ= [[2002ء]]
|مقام= [[گجرات]]، [[ہندوستان]]
|خطۂ_اراضی=
|نتیجہ= لاتعداد بےگھر اور لاوارث
|متحارب1= مسلمان
|متحارب2= ہندو
|متحارب3=
|قائد1= گجراتی مسلمان
|قائد2= ہندو (درپردہ ریاست)
|قائد3=
|قوت1= گھریلو اشیاء، جھاڑو، برتن اور جو ہاتھ میں ہو
|قوت2= نیزے، تلواریں، پیٹرول اور آتشی ہتھیار تک
|قوت3=
|نقصانات1=2500 ہلاک (قتل عام)؛ یتیموں، بیواؤں، بےگھروں اور مہاجرین کی کھیپ تیار
|نقصانات2= 254 غنڈے اور دہشتگرد ہلاک
|نقصانات3=
|تذکرہ=
}}
{{بھارت میں مسلمانوں کے خلاف تشدد}}
[[بھارت]] کی ریاست گجرات میں فروری اور مارچ 2002ء میں ہونے والے یہ فرقہ وارانہ فسادات اس وقت شروع ہوئے جب [[گودھرا ریل آتشزدگی]] سے 59 انتہاپسند [[ہندو مت|ہندو]] ہلاک ہو گئے۔ اس کا الزام مسلمانوں پر لگایا گیا اور گجرات میں مسلمانوں کے خلاف یہ فسادات گجرات کی ریاستی حکومت کی درپردہ اجازت پر کیے گئے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق یہ مسلمانوں کی نسل کشی تھی۔ اس میں تقریباً 2500 مسلمانوں کو بے رحمی سے قتل کیا گیا یا زندہ جلا دیا گیا۔ سینکڑوں مسلمان خواتین کی عصمت دری کی گئی۔
ہزاروں مسلمان بے گھر ہوئے۔
ان فسادات کو روکنے کے لیے پولیس نے کوئی کردار ادا نہ کیا۔ بلکہ گجرات کے وزیر اعلی مودی نے اس قاتل و غارت کی سرپرستی کی۔<ref>
[http://www.washingtonpost.com/wp-dyn/content/article/2007/10/25/AR2007102501758.html واشنگٹن پوسٹ، 25 اکتوبر 2007ء،] "Hindu activists accuse their leader in India riots"
</ref>
اس وقت کی بھارت کی وفاقی حکومت، جو بی۔ جے۔ پی۔ پارٹی کی تھی، اس نے بھی گجرات میں فسادات روکنے کی کوشش نہیں کی۔
اب تک کسی ہندو کے خلاف عدالتی کاروائ نہیں کی گئی۔ [[یورپی اتحاد|یورپی یونین]] نے اس نسل کشی پر کھلے عام احتجاج کرنے سے گریز کیا اور یہی طرز عمل [[ریاستہائے متحدہ امریکا|امریکہ]] کا بھی رہا۔ اب بھی مسلمان اس ریاست میں مہاجروں کی طرح رہ رہے ہیں اور دوسرے درجے کے شہری سمجھے جاتے ہیں۔
== مزید دیکھیے ==
|