"رفع الیدین" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 44:
اس حدیث کو [[عبد اللہ بن مبارک]]،<ref>سنن ترمذی، تحت حديث 256</ref><ref>سنن دارقطنی 1/ 393</ref><ref>سنن الکبری از بیہقی 2/ 79</ref> [[احمد بن حنبل]]{{efn|یہ محمد بن جابر ہے، اس کی حدیث کیا ہے؟ یہ ایک منکر حدیث ہے، میں اسے سخت منکر سمجھتا ہوں۔<ref name="العلل"/>}}، [[محمد بن اسماعیل بخاری]]، [[ابو بکر بیہقی]] اور [[علی بن عمر دارقطنی|علی بن عمر دار قطنی]] سمیت جمہور نے ضعیف قرار دیا ہے۔<ref>[[سنن دارقطنی]] 1/ 295 </ref><ref>مجمع الزوائد ومنبع الفوائد از نور الدین ہیثمی 5/ 346 </ref><ref name="العلل">العلل از [[احمد بن حنبل]] 1/ 144</ref>
 
احناف اور مالکی اکثریت کا یہ موقف ہے کہ صِرف [[تکبیر تحریمہ]] کے وقت ہی رفع الیدین کرنا نماز کی سنت میں سے ہے، جبکہ تکبیر تحریمہ کے علاوہ تمام تکبیروں میں رفع الیدین کو غیر شرعی عمل قرار دیتے ہیں۔<ref>[[المبسوط]] از [[شمس الائمہ سرخسی]] 1 / 23</ref> حنفی علما اس موقف کے لیے [[ابو حنیفہ]] سے مروی روایت کو دلیل بناتے ہیں۔<ref>المبسوط از [[شمس الائمہ سرخسی]] 1 / 24</ref> جبکہ تکبیر تحریمہ کے علاوہ دیگر تکبیروں کے ساتھ رفع الیدین سے متعلق مجموعہ احادیث کو حنفی منسوخ سمجھتے ہیں اور یہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رفع الیدین آخری عمر میں ترک کر دیا تھا، شروع میں آپ رفع الیدین کرتے رہے ہیں۔<ref>[[بدائع الصنائع]] از [[علاؤ الدین الکاسانی|علاؤ الدین کاسانی]] 1 / 208</ref> [[زیدیہ]] بھی رفع یدین کے قائل نہیں، صرف [[تکبیر تحریمہ]] کے ساتھ کرتے پیں۔ہیں۔<ref>مسند امام زید صفحہ 234</ref>
 
== علما کی آرا ==