"ابو عمرو بن علاء بصری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
{{خانہ معلومات شخصیت}}
'''ابو عمرو بن العلا البصری التمیمی'''۔[[قراء سبعہ]] میں شامل ہیں انہیں [[ابو عمرو بصری]] بھی کہا جاتا ہے <br/>
== ولادت ==
ولادت [[68ھ]] [[مکہ]] میں ہوئی۔ ان کا پورا نام زبّان بن العلاءالعلا ابن العريان بن عبد اللهاللہ التميمی المازنی البصری ابو عمرو ہے
ولادت [[68ھ]] [[مکہ]] میں ہوئی
یہ ابو عمرو بن العلاءالعلا بن عماد التمیمی بصرے کے رہنے والے تھے۔ ائمہ رجال ان کی توثیق کرتے ہیں۔<ref>تہذیب التہذیبالتہذیب، ،ابنابن حجر،جلدحجر، جلد 12 صفحہ 178</ref>
== نام ==
== تعلیم و تدریس ==
ان کا پورا نام زبّان بن العلاء ابن العريان بن عبد الله التميمی المازنی البصری ابو عمرو ہے
انھوں نے حمید بن قیس الاعرج یحیٰ بن یعمر، مجاہد بن جبیر، سعید بن جبیر، عکرمتہ البریری اور عبد اللہ بن کثیر سے قرآن پڑھا تھا۔ ان سے عبد الوارث بن سعید، حماد بن زید، معاذ بن معاذ، ہارون الاعور، یونس بن حبیب النحوی، یحیٰ بن مبارک الیزیدی، ابو بحر البکراری، خارجہ بن مصعب اور عبد الوہاب بن عطا وغیرہ نے قرآن پڑھا تھا۔<ref>مقدمات فی علم القراءات،مؤلفینالقراءات، مؤلفین: محمد احمد مفلح القضاة، احمد خالد شكرى، محمد خالد منصور،ناشرمنصور، ناشر: دار عمار - عمان (الاردن)</ref>
یہ ابو عمرو بن العلاء بن عماد التمیمی بصرے کے رہنے والے تھے۔ ائمہ رجال ان کی توثیق کرتے ہیں۔<ref>تہذیب التہذیب ،ابن حجر،جلد 12 صفحہ 178</ref>
حمید بن قیس الاعرج ابو صفوان المکی الاسدی۔ یہ اسدیوں میں سے کسی کے آزاد کردہ غلام تھے۔ مجاہد سے حدیث روایت کرتے ہیں ان سے ابو عمرو بن العلاءالعلا نے قرآن پڑھا تھا۔
== اساتذہ ==
انھوں نے حمید بن قیس الاعرج یحیٰ بن یعمر، مجاہد بن جبیر، سعید بن جبیر، عکرمتہ البریری اور عبد اللہ بن کثیر سے قرآن پڑھا تھا
== شاگرد ==
ان سے عبد الوارث بن سعید، حماد بن زید، معاذ بن معاذ، ہارون الاعور، یونس بن حبیب النحوی، یحیٰ بن مبارک الیزیدی، ابو بحر البکراری، خارجہ بن مصعب اور عبد الوہاب بن عطا وغیرہ نے قرآن پڑھا تھا۔<ref>مقدمات فی علم القراءات،مؤلفین: محمد احمد مفلح القضاة، احمد خالد شكرى، محمد خالد منصور،ناشر: دار عمار - عمان (الاردن)</ref>
حمید بن قیس الاعرج ابو صفوان المکی الاسدی۔ یہ اسدیوں میں سے کسی کے آزاد کردہ غلام تھے۔ مجاہد سے حدیث روایت کرتے ہیں ان سے ابو عمرو بن العلاء نے قرآن پڑھا تھا۔
یحیٰ بن یعمر المروزی البصری۔ مرد کے رہنے والے تھے۔ بصرے میں آبسے تھے۔ پھر مرد میں قاضی بھی مقرر ہوئے تھے۔ بڑے ادیب ماہر عربیت عالم لغت اور مشہور نحوی تھے۔
حسین بن الولید، ہارون بن موسیٰ سے روایت کرتے ہیں کہ قرآن مجید پر سب سے پہلے نقطے انھوں نے لگائے۔ نحو میں ابو الاسود الدولی کے شاگرد تھے۔
== وفات ==
ان کی وفات سنہ[[154ھ]] میں [[کوفہ]] میں ہوئی اس وقت ان کی عمر 86 سال تھی
== اِمام ابوعمرو بن العلاءالعلا البصری کے بارے اکابرین کے اقوال ==
ان پر مختصر مگر جامع تبصرہ جرح و تعدیل کے لحاظ سے پیش خدمت ہے :
1۔ امام ذہبی نے کہا: الإمام الکبیر المازني البصري النحوي، شیخ القراء بالبصرۃ ’’بہت بڑے امام مازنی بصری نحوی، بصرہ کے قاریوں کے شیخ‘‘ <ref name="معرفۃ القراء الکبار:1؍231">معرفۃ القراء الکبار:1؍231</ref>
2۔ امام ابو عمرو الشیبانی نے کہا: ما رأیت مثل أبي عمرو بن العلاءالعلا ’’میں نے ابوعمرو بن علاءعلا جیسا (کوئی) نہیں دیکھا‘‘ <ref name="معرفۃ القراء الکبار:1؍231" />
3۔ امام یحییٰ بن معین نے کہا: ’ثقہ‘ <ref name="معرفۃ القراء الکبار:1؍231" />
4۔ امام ابوعبیدہ نے کہا: کان أعلم الناس بالقراء ات والعربیۃ والشعر وأیام العرب، وکانت دفاتر ملء بیت إلی السقف، ثم تنسک فأحرقہا۔ کان من أشراف العرب، مدحہ الفرزدق وغیرہ۔<ref name="سیر أعلام النبلاءالنبلا: 6؍408">سیر أعلام النبلاءالنبلا: 6؍408</ref>
5۔ قال ابو حاتم: لیس بہ بأس اس میں کوئی حراج نہیں
6۔ وقال أبو عمر الشیباني: ما رأیت مثل أبي عمرو میں نے ابو عمرو جیسا کسی کو نہ دیکھا
7۔ امام شعبہ نے کہا: أنظر ما یقرأ بہ أبوعمرو مما یختارہ فاکتبہ، فإنہ سیسیر للناس أستاذا، قال إبراھیم الحربي: کان أبوعمرو من أھل السنۃ۔<ref name="سیر أعلام النبلاءالنبلا: 6؍408" />
== حوالہ جات ==
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
 
{{القراء العشرة ورواتهم}}
 
[[زمرہ:689ء کی پیدائشیں]]
 
[[زمرہ:690ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:770ء کی وفیات]]
[[زمرہ:آٹھویں صدی کے عرب مصنفین]]