"بہاولپور" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← اس طرح، اس ک\1، اور، جس کا، دار الخلافہ، جس کی؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 19:
* [[گل بہار بانو]]
* [[بتول رحمانی]]
* سید [[مسعود حسن شہاب دہلوی]]
* پروفیسر ڈاکٹر [[شاہد حسن رضوی]]
* [[کمار پاشی]]
سطر 25:
== قائد اعظم سولر پار ==
[[:en:Quaid-e-Azam Solar Park|قائداعظم سولر پارک]] ایک زیر تعمیر پاور سٹیشن ہے۔ جو سورج کی روشنی سے بجلی پیدا کرے گا۔ اس کی تکمیل پر یہ 1000 میگا واٹ بجلی پیدا کرے گا۔۔<ref>[http://tribune.com.pk/story/859627/quaid-e-azam-solar-park-solar-energys-100mw-to-arrive-in-april Quaid-e-Azam Solar Park: Solar energy’s 100MW to arrive in April - The Express Tribune<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
== سینٹرل لائبریری ==
عمارت کا سنگِ بنیاد مؤرخہ 8 مارچ 1924 کو دو شخصیات، ارل آف ریڈنگ سر روفس ڈینیل آئزک، جو ہندوستان کے وائسرائے اور گورنر جنرل آف انڈیا بھی تھے،تھے اور امیر بہاولپور نے رکھا تھا۔
ان دنوں بہاولپور ریاست پر نواب سر صادق محمد خان پنجم کی حکمرانی تھی
 
سطر 34:
{{زمرہ کومنز|Bahawalpur}}
چولستان۔ بہاولپور کے قریب بہت بڑا صحرا ہے جس کی سرحد انڈیا سے ملتی ہے۔ جس کو روہی بھی کہا جاتا ہے۔ ادھر قلعہ دراوڑ ہے جہاں ہر سال انٹرنیشنل جیپ ریلی ہوتی ہے۔
== بہاولپور کے دروازے ==
نواب صادق محمد خان اول عباسی کے بیٹے نواب بہاول خان عباسی اول نے 1774ءمیں دریائے ستلج کے جنوب میں تین میل کے فاصلے پر ایک نئے شہر بہاول پور کی بنیاد رکھی اور ریاست کے وسط میں ہونے کی بنا پر اسے ریاست کا دارالخلافہدار الخلافہ قرار دیا گیا، شہر بہاولپور کے 200سال قدیم دروازے ریاستِ بہاولپور کے پرشکوہ ماضی کی عکاسی کرتے ہیں۔ عباسی فرمانروا نے شہر کے اطراف 7شاہی دروازے تعمیر کروائے تھے ان بلند و بالا دروازوں کی تعمیر کا حقیقی مقصد شہر کے خارجی اور داخلی راستوں پر حفاظتی نظر رکھنا تھا
 
7دروازوں میں صرف فرید گیٹ اپنی اصل جگہ پر موجود ہے جبکہ دیگر 6 دروازوں کی تعمیر چند سال قبل دوبارہ عمل میں لائی گئی جسکاجس کا مقصد لوگوں کو شہر کی تاریخ سے روشناس کروانا اور بہاولپور کی خوبصورت میں اضافہ کرنا تھا ان دروازوں میں ملتان روڈ پر واقعہ "بوہڑ گیٹ" کی تعمیر ابھی بھی نامکمل ہے۔
 
موجودہ "فرید گیٹ" جو پہلے "بیکانیری دروازے" کے نام سے مشہور تھا کیونکہ اس دروازے کی خارجی سمت "ریاست بیکانیر" کیطرف جاتی تھی اسطرحاس طرح "احمد پوری گیٹ" "ڈیراوری گیٹ" "ملتانی گیٹ" بھی اپنی سمت کی وجہ سے ان ناموں سے منصوب کیے گئے اور ان دروازوں میں ریاست کی فن تعمیر کی عکاسی نمایاں نظر آتی۔
 
"بوہڑ گیٹ" جہاں دورِ ریاست میں لکڑی کا خوبصورت کام کیا جاتا تھا بوہڑ گیٹ اپنی قدامت کے لحاظ سے بھی خاصا مشہور تھا اس کی وجہ شہرت یہاں بوہڑ کے درخت تھے جو زمانے کی شکست ور ریخت کی نذر ہو گئے۔
 
بہاولپور کے قدیم اور تاریخی دروازوں میں سے ایک "موہری گیٹ" ہے اس کے نام کے حوالے سے یہاں کے لوگوں میں کچھ تضاد پایا جاتا ہے اس گیٹ پر ریاستِ بہاولپور کی موہر کا نشان تھا جسکیجس کی وجہ سے اسکااس کا نام موہری گیٹ پڑا مگر وقت کے ساتھ ساتھ ان دروازوں کے نشانات ختم ہونے کے سبب اسکااس کا نام موری گیٹ لکھا اور پڑھا جانے لگا۔
== مزید دیکھیے ==
* [[ضلع بہاولپور]]
* [[ریاست بہاولپور]]