"نماز کسوف" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
نیا صفحہ: نماز کسوف وہ نماز ہے جو سورج گرہن کے وقت پڑھی جاتی ہے۔ یہ نماز سنت مؤکدہ ہے اور جماعت کے ...
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 5:
 
ایک حدیث پاک میں آتا ہے، کہ [[آنحضور]] کے عہد میں ایک مرتبہ [[سورج گرہن]] لگا، اتفاق سے اسی دن آپ کے صاحبزادے حضرت [[ابراہیم بن محمد|ابراہیم]] کا بھی انتقال ہوا، لوگوں نے کہنا شروع کردیا کہ چونکہ حضرت [[ابراہیم بن محمد]] صلی اللہ علیہ و سلم کا انتقال ہوا ہے اس لئے [[سورج]] کو گرہن لگا، اس پر [[حضور]] [[نبی کریم]] نے لوگوں کو جمع کیا اور دو [[رکعت]] [[نماز]] پڑھائی، اس [[نماز]] میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہایت طویل [[قرات]] کی [[سورہ بقرہ]] کے بقدر [[قرآن]] پڑھا، طویل [[رکوع]] اور [[سجدہ|سجود]] کئے، [[نماز]] سے فارغ ہوئے تو [[سورج]] صاف ہوچکا تھا، اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو بتایا کہ [[سورج]] اور [[چاند]] [[اللہ]] تعالیٰ کی دو نشانیاں ہیں، ان میں سے کسی کے مرنے یا پیدا ہونے سے گرہن نہیں لگتا۔ لوگو جب تمہیں کوئی ایسا موقع پیش آئے تو [[اللہ]] تعالیٰ کے [[ذکر]] میں مشغول ہو جاﺅ اس سے دعائیں مانگو، [[تکبیر]] و [[تہلیل]] میں مصروف رہو، [[نماز]] پڑھو اور [[صدقہ]] اور [[خیرات]] کرو۔<ref>[[صحیح بخاری]] و [[صحیح مسلم]]</ref>
 
حضرت [[عبدالرحمن بن سمرہ]] رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ [[حضور]] [[نبی کریم]] کے مبارک زمانے میں ایک مرتبہ [[سورج گرہن]] لگا میں [[مدینہ طیبہ]] کے باہر [[تیر اندازی]] کررہا تھا میں نے فوراً [[تیر|تیروں]] کو پھینک دیا کہ دیکھوں [[حضور]] کیا کر رہے ہیں، چنانچہ میں [[حضور]] [[نبی کریم]] کی خدمت میں حاضر ہوا، آپ اپنے دست مبارک اٹھائے [[اللہ]] تعالیٰ کی [[حمد]] و [[تسبیح]]، [[تکبیر]] و [[تہلیل]] اور [[دعا]] و فریاد میں مصروف تھے، پھر آپ نے [[دو رکعت نماز]] پڑھی اور اس میں دو لمبی لمبی [[سورت|سورتیں]] [[تلاوت]] کیں اور اس وقت تک مشغول رہے جب تک [[سورج]] صاف نہ ہوگیا۔<ref>[[صحیح مسلم]]</ref>
 
حضرت [[عائشہ صدیقہ]] رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت فرمائی جاتی ہے، کہ [[حضور]] [[نبی کریم]] کے عہد مبارک میں [[سورج گرہن]] لگا تو آپ نے ایک ندا کرنے والے کو حکم دیا کہ و ہ یہ ندا کرے کہ [[نماز]] شروع ہونے والی ہے، پھر آپ مصلے پر تشریف لائے اور دو [[رکعت|رکعتوں]] میں چار [[رکوع]] اور چار طویل [[سجدہ|سجدے]] کیے، حضرت [[عائشہ صدیقہ]] رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتی ہیں کہ میں نے اس سے قبل اتنے لمبے [[رکوع]] و [[سجدہ|سجود]] نہیں دیکھے تھے۔<ref>[[صحیح بخاری]]</ref>
 
'''نماز کسوف''' میں [[امام]] کو چاہیے کہ وہ پہلی [[رکعت]] میں [[سورہ فاتحہ]] کے بعد [[سورہ عنکبوت]] پڑھے اور دوسری رکعت میں [[سورہ فاتحہ]] کے بعد [[سورہ روم]] پڑھے۔ ان [[سورت|سورتوں]] کا پڑھنا [[مسنون]] ہے، مگر ضروری نہیں کہ یہ ہی [[سورت|سورتیں]] پڑھے بلکہ جو بھی [[سورت|سورتیں]] یاد ہوں پڑھ سکتا ہے۔
 
[[نماز]]