"احیاء العلوم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
{{خانہ معلومات کتاب/عربی|}}
[[فائل:Ihya 'Ulumuddin Imam Khairul Annas.JPG|تصغیر|Ihya 'Ulumuddin Imam Khairul Annas]]
'''احیاء علوم الدین''' مشہور بہ '''احیاء العلوم''' [[امام غزالی]] کی شہرہ آفاق کتاب ہے اس کی تعریف میں علما اسلام نے کہا ہے کہ اگر دنیا سے تمام علوم مٹ جائیں تو صرف یہ کتاب ہی کافی ہے۔ درحقیقت یہ سب سے پہلے امام غزالی نے [[کیمیائے سعادت]] لکھی تھی پھر بعد میں اسی کو پھیلا کر احیاء العلوم کا نام دیا گیا۔
* امام محمد غزالی کی شہرہ آفاق تصنیف'' احیاء العلوم ''ظاہری وباطنی علوم پرمشتمل اوراصلاحِ نفس کرنے والی ایک مایہ ناز کتاب ہے جس کی تعریف میں بڑے بڑے ائمہ رطبُ اللسان ہیں جیسا کہ، سیِّدنا امام سبکی علیہ ارشاد فرماتے ہیں :
* ''احیاء العلوم ان کتب میں سے ہے جن کی حفاظت اور اشاعت مسلمانوں پرلازم ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ مخلوق ہدایت یافتہ ہوجو بھی اس کتاب میں غور کرتا ہے خوابِ غفلت سے بیدارہو جاتا ہے۔ ''
* آپ نے مزید فرمایا:
* '' اگر لوگوں کے پاس احیاء العلوم کے علاوہ اہل علم کی کوئی کتاب نہ رہے تو یہی اُن کے لیے کافی ہے۔ مَیں فقہا کی تصنیفات میں نظر وفکر اور نقل واثر کے اعتبار سے اِس کتاب کی مثل کوئی کتاب نہیں پاتا۔ '' <ref>اتحاف السادۃ المتَّقین، باب الاحوال المتعلقۃ</ref>
* اس کتاب کی عربی میں چار جلدیں ہیں المدینۃ العلمیہ نے اس کا اردو ترجمہ پانچ جلدوں میں کیا ہے۔ احیاء العلوم (12) بارہ ارکان مشتمل ہے۔ ایک ایک جلد ایک ایک رکن کی حامل ہے ہر رکن دس ابواب مشتمل ہے۔ ان چاروں جلدوں میں احادیث نبوی صلی اللا علیہ وسلم اور نصوس قرانی سے استدلال کرتے ہوئے اخلاق اور تصوف پر جو کچھ لکھا ہے اگر کہیں کہ امام صاحب نے قلم توڑ دیا ہے تو حق بجانب ہوں گے۔
 
== مزید دیکھیے ==