"سطح مرتفع پوٹھوہار" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
سطح مرتفع پوٹھوہار کے علاقے کو وادی سواں بھی کہا جاتا ہے۔سطح مرتفع پوٹھوہار پاکستان کے شمال مشرقی علاقے میں واقع سطح مرتفع ہے۔اس کی مغربی سرحد آزاد کشمیر اور جنوبی حصہ کے پی کے سے ملحقہ ہے۔
سطح مرتفع پوٹھوہار کے علاقے کو وادی سواں بھی کہا جاتا ہے۔[[سطح مرتفع پوٹھوہار ]] میں واقع ایک اہم شہر ہے۔ یہ شہر [[پاک فوج|پاکستان فوج]] کا صدر مقام بھی ہے۔برٹش راج 1849 میں اسے مکمل عسکری اہمیت حاصل ہوئی ۔اور قیام پاکستان کے بعد ڈسٹرکٹ راولپنڈی کا بہت بڑا حصہ 1960ء میں جب موجودہ دار الحکومت [[اسلام آباد]] وفاقی دارالحکومت کے لیے مختص کر دیا گیا زیر تعمیر نوآبادیاتی شہر اسلام آباد مدد دیہاتوں کا مرکز تھا جسے مکمل طور پر جدید طرز کا شہر بنا کر بسآیا دیا گیا اور آج جڑواں شہروں کی اہمیت اور آیت سطح مرتفع پوٹھوہار میں انتہائی اہمیت کی حامل ہے سن 1961.0 میں ان دنوں میں قائم مقام دار الحکومت کا اعزاز '''راولپنڈی''' کو ہی حاصل تھا ۔کاموں آپی پورے ڈویژن راولپنڈی کا ارادہ کیا جائے تو یہ فتح مرتفع پوٹھوہار ہی ہے اسی نام سے ایک تحصیل [[تحصیل پوٹھوہار ٹاؤن ]] راولپنڈی شہر دار الحکومت [[اسلام آباد]] سے 5کلومیٹر، [[لاہور]]سے 275 کلومیٹر، [[کراچی]] سے 1540 کلومیٹر، [[پشاور]] سے 160 کلومیٹر اور [[کوئٹہ]] سے 1440 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ راولپنڈی کی آبادی تقریبًا 30 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ نئ مردم شماری کے مطابق راولپنڈی آبادی کے لحاظ سے [[پاکستان]] کا چوتھا بڑا شہر ہے۔ یہ شہر بہت سے کارخانوں کا گھر ہے۔ اسلام آباد ایئرپورٹ راولپنڈی شہر میں واقع ہے اور یہ ایئرپورٹ راولپنڈی شہر کے ساتھ ساتھ دار الحکومت اسلام آباد کی بھی خدمت کرتا ہے۔ راولپنڈی کی مشہور [[سڑک]] "[[مری روڈ]]" ہمیشہ ہی سے [[سیاست|سیاسی]] [[جلسے]] جلوسوں کا مرکز رہی ہے۔ راولپنڈی [[مری]]، [[نتھیا گلی]]، [[ایوبیا]]، [[ایبٹ آباد]] اور شمالی علاقہ جات [[سوات]]، [[کاغان]]، [[گلگت]]، [[ہنزہ]]، [[سکردو]] اور [[چترال]] جانے والے سیاحوں کا بیس کیمپ ہے۔ [[نالہ لئی]]، اپنے [[سیلابی ریلوں]] کی وجہ سے بہت مشہور ہے جو راولپنڈی شہر کے بیچوں بیچ بہتا ہوا راولپنڈی کو دو حصّوں "راولپنڈی شہر" اور "[[راولپنڈی کینٹ]]" میں [[تقسیم]] کرتا ہے۔ تاریخ بتاتی ہے کہ نالہ لئی کا [[پانی]] کبھی اتنا صاف شفاف اور خالص تھا کہ اسے پیا جا سکے، لیکن اب یہ گھروں سے خارج ہونے والے فضلے اور کارخانوں سے بہنے والے کیمیائی مادّوں کے سبب اِس درجہ غلیظ ہو گیا ہے کہ اِس کے قریب سے گزرنا محال ہے۔
 
 
موجودہ کمشنری ڈویژن راولپنڈی ۔ [[جہلم]]، [[راولپنڈی]]، [[چکوال ]]، [[اٹک]] کے اضلاع پر مشتمل ہے۔[[دریائے سواں]] سطح مرتفع پنجاب کا اہم دریا ہے جو دریائے سندھ میں شامل ہو جاتا ہے اس کا معاون دریا دریائے لنگ ہے زمین غیر ہموار ہونے کی وجہ سے صرف بارانی کاشتکاری ممکن ہے۔ لوگوں کا ذریعہ آمدنی ملکی اور غیر ملکی ملازمت، زراعت، تجارت اور تعلیم ہیں۔ [[قلعہ روہتاس]]، [[قلعہ پھروالہ]]، [[قلعہ روات]] اور [[قلعہ نندنہ]] قدیم قلعے ہیں۔ [[جی ٹی روڈ]] اور [[محرک راستہ|موٹروے]] سطح مرتفع پنجاب میں سے گزرتی ہیں۔ دار الحکومت اسلام آباد اور اہم فوجی تنصیبات یہاں ہونے کی وجہ سے اس علاقے کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔اس خطے کی تاریخ میں اہمیت کا درست حوالہ چندر گپت موریا کے خاندان سے کیا جاتا ہے 550 قبل مسیح سے لیکر 326 قبل مسیح تک سکندر اعظم کی آمد اور چندر گپت کے پوتے مہاراجا اشوک میں ٹیکسلا شہر کو اپنا دار الخلافہ بنایا جس سے اس علاقے کی اہمیت اور تاریخی درجہ بندی انتہائی اہم ہوگی اس ہفتے کے قابل ذکر علاقے سٹوپا مانلیلا کٹاس راج ٹلہ جوگیاں جیسے تاریخی کھنڈر جو قومی ورثے کا حصہ ہے قلعہ اٹک مغل شہنشاہ اکبر اعظم قلعہ روہتاس جیسے تاریخی مقامات'''
*[[تاریخ ]]