"ابن خلدون" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 20:
 
اس نے چھوٹی ہی عمر میں قرآن، حدیث، فقہ، فلسفہ، ادب اور تاریخ میں کمال پیدا کر لیا۔ اس کو علم و فضل کی بہت شہرت ہوئی۔ [[صوبہ تلمسان|تلمسان]] کے بادشاہ نے اس کی بہت تعظیم کی اور اس کو اپنا کاتب مقرر کیا۔ پھر کسی وجہ سے ایسا ناراض ہوا کہ اس کو قید میں ڈال دیا۔ چار سال بعد بادشاہ فوت ہو گیا تو 764ھ ابنِ خلدون وہاں سے رہا ہو کر [[صوبہ غرناطہ|غرناطہ]] پہنچا۔
 
[[امارت غرناطہ|امارتِ غرناطہ]] میں سلطان ابوعبد الله محمد الخامس الغني بالله نے اس کا شاندار استقبال کیا۔ ابنِ خلدون اپنی بقیہ عمر غرناطہ ہی میں بسر کرنی چاہتا تھا، لیکن بعد میں ایسے واقعات پیش آئے کہ وہ پھر تلمسان چلا گیا اور اُسی کے ایک نواحی قلعے میں اس نے اپنی تاریخ اور اُس کا مشہور کتاب، ’[[مقدمہ ابن خلدون|مقدمہ]]‘ کو اِرقام کرنا شروع کیا۔
 
چار برس تونس میں رہ کر ابنِ خلدون [[اسکندریہ]] ہوتا ہوا [[قاہرہ]] پہنچا اور مشہور اسلامی دارالعلوم [[جامعہ الازہر]] میں علومِ اسلامی کی تعلیم و تدریس میں میں مشغول رہا۔ اُس کے علم کی شہرت نے اُس کو سلطانِ مصر کے دربار میں پہنچا دیا۔ [[سیف الدین برقوق|سلطان سیف الدین برقوق]] نے 786ھ میں اُسے [[مالکی|فقہ مالکیہ]] کا قاضی مقرر کر دیا۔ اُس کے عدل و انصاف اور مہارتِ قانون کی وجہ سے سلطان اور علماء سب اُس کے گرویدہ ہو گئے۔
 
اُسی زمانے میں اُس کے اہل و عیال تونس سے سمندری جہاز میں مصر آرہے تھے، اور ابنِ خلدون سالہاسال کے بعد اُن سے ملاقات کے خیال سے بے حد خوش تھا کہ سمندر میں طوفان آکے جہاز کو غرق کر دیا۔ ابنِ خلدون کو یس حادثے سے جو صدمہ ہوا ہوگا، وہ ظاہر ہے لیکن اُس نے ہمت نہ ہاری اور اپنے کاموں میں دن رات محنت سے مشغول رہا۔
 
789ھ میں اُس نے حجاز جا کر حج کیا اور وآپس قاہرہ میں آ کر اپنی عظیم الشان تصنیف ’تاریخ ابنِ خلدون‘ مکمل کی اور اُس کو سلطان عبدالعزیز کی خدمت میں پیش کر کے گراں بہا انعامات و عطیا حاصل کیے۔
 
803ھ /1401ء میں مصر کا سلطان نے اُسے ایلچی کا عہدہ دے کر شام کا شہر [[دمشق]] بھیجوایا جہاں وہ [[امیر تیمور]]<nowiki/>سے ملاقات کیا جب تیمور دمشق کا محاصرہ کر رہا تھا۔ ابن خلدون سات ہفتوں تک اُس محصور شہر میں رہا ، اسے تیمور کے ساتھ مکالمہ کرنے کے لئے رسیوں کے ذریعہ شہر کی [[فصیل]] سے نیچے اتارنا پڑا ۔ تیمور کی خیمہ گاہ میں ملاقاتوں کا ایک تاریخی سلسلہ ہوئی جس میں اُس نے اپنی سوانح عمری میں بڑے پیمانے پر ذکر کی۔ تیمور نے اس سے [[المغرب]] کی سرزمینوں کے حالات کے بارے میں تفصیل سے سوال کیا۔ ان کی درخواست پر ابن خلدون نے اس کے بارے میں ایک لمبی رپورٹ بھی لکھی۔ جیسے ہی اس نے تیمور کے ارادوں کو سمجھا ، اس نے [[تاتاری|تاتار]] کی تاریخ پر یکساں وسیع پیمانے پر ایک رپورٹ مرتب کیا ،اور پھر صحیح سلامت مصر وآپس آنے پر اُس نے [[فاس]] کے [[مرین سلسلہ شاہی|مرینی سلطنت]] کے حکمرانوں کو تیمور کی رپورٹ بھیجوا بھی دیا۔
 
ابنِ خلدون نے اگلے پانچ سال قاہرہ میں اپنی سوانح عمری اور اپنی دنیا کی تاریخ مکمل کرتے ہوئے استاد اور جج کی حیثیت سے کام کیا۔ اندلس اور تونس کے لوگوں کو اس پر بےحد فحر تھا اور وہ چاہتے تھے کہ ابنِ خلدون اپنے وطن میں آکر رہے، لیکن مصر کی خاک کچھ ایسی دامن گیر ہوئی کہ وہ آخر 808ھ/1406ء میں وہیں انتقال فرما گئے۔
 
== مقدمہ اور تاریخ ابن خلدون کا اردو ترجمہ ==
یہ ’[[مقدمہ ابن خلدون|مقدمہ]]‘ یورپ کی کئی زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے اور اہلِ علم اُس کو دنیا کی چند بڑی بڑی کتابوں میں شمار کرتے ہیں۔
 
[[اردو]] میں مقدمہ ابن خلدون کا ترجمہ معروف ادیب اور شاعر ڈاکٹر [[ابوالخیر کشفی]] نے کیا ہے۔ اسے دار الاشاعت کراچی نے شائع کیا ہے۔ ترجمہ 534 صفحات پر مشتمل ہے۔ اس کے علاوہ مولانا راغب رحمانی نے بھی ترجمہ کیا ہے جسے نفیس اکیڈمی کراچی نے شائع کیا ہے۔
 
سطر 29 ⟵ 43:
== بیرونی روابط ==
* [http://ebooksland.blogspot.com/2014/12/tareekh-ibn-e-khaldoon-urdu.html ڈاؤن لوڈ تاریخ ابن خلدون، مقدمہ کے ساتھ]
* https://archive.aramcoworld.com/issue/197805/the.man.who.met.tamerlane.htm<nowiki/>{{زمرہ کومنز|Ibn Khaldun}}
{{وکی اقتباسات|ابن خلدون}}{{Authority control}}{{اسلامی مورخین|}}
{{قرون وسطی کا فلسفہ}}