ایہام سے مرادرمراد یہ ہے کہ شاعر پورے شعر یا اس کے جزو سے دو معنیمعنیٰ پیدا پیداکرتاکرتا ہے۔ یعنی شعر میں ایسے ذو معنی لفظ کا استعمال جس کے دو معنی ہوں۔ ایک قریب کے دوسرے بعید کے اور شاعر کی مراد معنی بعید سے ہوایہامہو ایہام کہلاتا ہے۔ بعض ناقدین نے ایہام کا رشتہ سنسکرت کے سلیش سے بھی جوڑنے کی کوشش کی ہے۔ لیکن یہ درست نہیں کیونکہ سلیش میں ایک ایک شعر کے تین تین چار چا رچار معنی ہوتے ہیں جب کہ ایہام میں ایسا نہیں ہوتا۔