"خط رقعہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 2:
'''خط رقعہ''' [[اسلامی خطاطی]] کا ایک خط ہے جو [[خط دیوانی]] سے مشتق ہوا ہے۔ ابتداءً اِس خط کو [[خط دیوانی]] ہی سمجھا جاتا تھا مگر بعد ازاں اِسے منفرد اور الگ خط تصور کیا گیا۔ [[سلطنت عثمانیہ|ترک عثمانی سلاطین]] کے عہدِ حکومت میں اِس خط کو [[خط دیوانی]] کی طرح ہی رائج کیا گیا اور اُس جیسا ہی فروغ ملا۔ بعض مصنفین نے اِسے [[خط رقاع]] ہی سمجھا ہے مگر یہ مغالطہ محض غلطی پر مبنی ہے کیونکہ [[خط رقاع]] ایک الگ خط ہے۔خط رقعہ [[اسلامی خطاطی]] میں وہ واحد خط ہے جو سہل ترین خط سمجھا جاتا ہے۔
==تاریخ==
خط رقعہ دراصل [[خط دیوانی]] سے ہی اخذ ہوا ہے، گویا یہ [[خط دیوانی]] کی سہل ترین صورت ہے۔ رقعہ میں [[خط دیوانی]] کو زیادہ آسان ترین بنایا گیا ہے تاکہ لکھنے میں روانی اور آسانی برقرار رہے۔اِس خط پر تحقیق کرنے سے معلوم ہوتا ہے یہ [[خط نسخ]] اور [[خط دیوانی]] سے مل کر وجود میں آیا ہے، بلکہ اگر یوں کہا جائے کہ خط رقعہ، [[خط نسخ]]، [[خط دیوانی]]، [[خط نستعلیق]] اور [[خط سیاقت]] سے مل کر وجود میں آیا ہے، تو غلط نہیں ہوگا۔ ابتداء میں خط رقعہ کو [[خط دیوانی]] کی ہی ایک روش سمجھا جاتا تھا۔ اس لحاظ سے مؤرخین اِس خط کے آغاز کو [[882ھ]] مطابق [[1481ء]] سے تسلیم کرتے ہیں۔ لیکن بعد ازاں اِس خط نے بالکل جداگانہ شکل اختیار کرلی۔ خط رقعہ کو جداگانہ شکل دینے والا [[سلطان]] [[عبدالمجید اول]] کا مشہور استاد ممتاز بک تھا۔ وہ اس خط کا زبردست ماہر تھا اور اُسی نے اِس کو فروغ دیا۔ خط کے قواعد و ضوابط مدون کیے، ورنہ اِس سے قبل یہ [[خط دیوانی]] اور [[خط سیاقت]] کے ساتھ ہی مخلوط لکھا جاتا تھا۔ <ref>تاریخ خط و خطاطین: صفحہ 139۔ مطبوعہ لاہور</ref>
 
==خصوصیات==
*اِس خط میں کلمات سیدھے اور کشادہ ہوتے ہیں۔