"خارجی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی
سطر 1:
'''خوارج''' [[اسلام]] میں پہلا مذہبی فرقہ جس نے شعائر سے ہٹ کر اپنا الگ گروہ بنایا۔
 
== خوارج لغوی تعریف ==
خوارج خارج کی جمع ہےجوخروج سےمشتق ہے ،کیونکہ ان کایہ نام ان کےخروج کی وجہ سےپڑاہے ، چاہےدین سےنکل جانےکی وجہ سےیا علی رضی اللہ عنہ کےخلاف خروج کی وجہ سےخواہ مسلمانوں کے خلاف خروج کی وجہ سے سے۔<ref>تہذیب اللغۃ :7/50،تاج العروس :2/30</ref>
 
== خوارج اصطلاحی تعریف ==
امام شہرستانی لکھتے ہیں :
" كل من خرج على الإمام الحق الذي اتفقت الجماعة عليہ يسمى خارجياً، سواء كان الخروج في أيام الصحابةعلى الأئمةالراشدين أوكان بعدهم على التابعين لهم بإحسان والأئمة في كل زمان"۔<ref>الملل النحل : جلد 1 صفحہ 114 أبو الفتح محمد بن عبد الكريم بن أبى بكر أحمد الشهرستانی</ref><br>
ہروہ شخص جواہل سنت والجماعۃ کےمتفقہ امام کےخلاف خروج کرےاسے خارجی کہاجاتا ہے،یہ خروج صحابہ کرام کےزمانےمیں [[خلافت راشدہ|خلفاء راشدین]] کےخلاف ہو،انہو، ان کےبعد تابعین کےخلاف ہوخواہ ہرزمانےمیں ائمہ کےخلاف۔
 
== ابتداء ==
یہ گروہ جس کی اکثریت بدوی عراقیوں کی تھی۔ [[جنگ صفین]] کے موقع پر سب سے پہلے نمودار ہوا۔ یہ لوگ [[علی ابن ابی طالب|حضرت علی]] کی فوج سے اس بنا پر علاحدہ ہو گئے کہ انھوں نے [[معاویہ بن ابو سفیان|امیر معاویہ]] کی ثالثی کی تجویز منظور کر لی تھی۔ خارجیوں کا نعرہ تھا کہ ’’حاکمیت اللہ ہی کے لیے ہے‘‘ انھوں نے [[شعث بن راسبی]] کی سرکردگی میں مقام [[حروراء]] میں پڑاؤ ڈالا اور [[کوفہ]]، [[بصرہ]]، [[مدائن]] وغیرہ میں اپنے عقائد کی تبلیغ شروع کر دی۔ ان کا عقیدہ تھا کہ دینی معاملات میں انسان کو حاکم بنانا کفر ہے اور جو لوگ ایسے فیصلوں کو تسلیم کرتے ہیں وہ واجب القتل ہیں۔
ان کے بانیان عبد اﷲ بن الکواء، عتاب بن الاعور، عبد اﷲ بن وہب راسبی، عروہ بن جریر، یزید بن عاصم محاربی، حرقوص بن زہیر بجلی المعروف بہ ذو الثدیہ تھے۔ اُس وقت یعنی نہروان کی جنگ کے وقت ان کی تعداد بارہ ہزار تھی اور یہ صوم و صلاۃ کے بہت پابند تھے۔ ۔ ۔ ۔ اور یہ وہی لوگ ہیں جن کا پہلا شخص ذوالخویصرہ اور (پہلے منظّم ظہور میں) آخری ذو الثدیہ ہےہے۔<ref>شهرستانی، الملل والنحل : 115</ref>
 
== وجہ اختلاف ==
خارجیوں کے اعتقاد کے مطابق حضرت امام علی المرتضی [[خلیفہ]] برحق تھے۔ ان کی بیعت ہر مسلمان پر لازم تھی۔ جن لوگوں نے اس سے انکار کیا وہ اللہ اور رسول اللہ کے دشمن تھے۔ اس لیے امیر معاویہ اور ان کے حامی کشتنی اور گردن زدنی ہیں۔ ان کے ساتھ کسی قسم کی صلح کرنا ازروئے قرآن کفر ہے۔حضرت امام علی نے چونکہ ان کے ساتھ مصالحت کرنے اور حکم قرآنی میں ثالث بنانے کا جرم کیا ہے۔ اس لیے ان کی خلافت بھی ناجائز ہوگئ۔ لہذا حضرت امام علی اور امیر معاویہ دونوں کے خلاف جہاد لازم ہے۔
== بڑے مراکز ==
حضرت علی نے خارجیوں کو جنگ نہروان میں شکست فاش دی۔ لیکن ان کی شورش پھر بھی باقی رہی۔ چنانچہ حضرت امام علی ایک خارجی [[ابن ملجم]] کے ہاتھوں شہید ہوئے۔ اس کے بعد امیر معاویہ کے عہد میں بھی ان کی بغاوتیں ہوتی رہیں اور ان کا دائرہ عمل [[شمالی افریقا|شمالی افریقہ]] تک پھیل گیا۔ کوفہ اور بصرہ ان کے دو بڑے مرکز تھے۔ [[فارس]] اور عراق میں بھی ان کی کافی تعداد تھی۔ وہ بار بار حکومت سے ٹکرائے۔ [[خلافت عباسیہ|عباسی]] خلافت تک ان لوگوں کا اثر رسوخ رہا اور حکومت کے خلاف ان کی چھوٹی بڑی جنگیں جاری رہیں۔
== احادیث اور خوارج ==
صحیح بخاری اور صحیح مسلم کے مطابق خوارج کا جد امجد [[ذو الخویصرہ تمیمی|ذوالخویصرہ تمیمی]] تھا، جو [[محمد بن عبد اللہ|محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم]] کے ساتھ گستاخی سے پیش آیا۔ اس پر انہوں نے اسے سخت وعید فرمائی۔ حدیث مبارکہ کا مفہوم ملاحظہ ہو:
 
[[ابوسعید خدری]] فرماتے ہیں کہ حضرت امام [[علی ابن ابی طالب|علی بن ابی طالب]] نے [[یمن]] سے [[محمد بن عبد اللہ|محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم]] کی خدمت میں کچھ سونا بھجوایا۔ [[محمد بن عبد اللہ|محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم]] نے وہ سونا چار ضرورت مندوں میں تقسیم فرما دیا۔ اس پر ایک شخص کھڑا ہو گیا اور کہنے لگا: یا رسول اللہ! خدا سے ڈریں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تو ہلاک ہو، کیا میں تمام اہلِ زمین سے زیادہ خدا سے ڈرنے والا نہیں ہوں؟ سو جب وہ آدمی جانے کے لیے مڑا تو [[خالد بن ولید]] نے عرض کیا: یا رسول اللہ! میں اس کی گردن نہ اڑا دوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ایسا نہ کرو، شاید یہ نمازی ہو،خالد بن ولید نے عرض کیا: بہت سے ایسے نمازی بھی تو ہیں کہ جو کچھ ان کی زبان پر ہے وہ دل میں نہیں ہوتا۔ [[محمد بن عبد اللہ|محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم]] نے فرمایا: مجھے یہ حکم نہیں دیا گیا کہ لوگوں کے دلوں میں نقب لگاؤں اور ان کے پیٹ چاک کروں۔ راوی کا بیان ہے کہ وہ آپ کو پشت کر کے مڑا تو آپ نے پھر اس کی جانب دیکھا اور فرمایا: اس کی پشت سے ایسے لوگ پیدا ہوں گے جو اللہ کی کتاب کی تلاوت سے زبان تر رکھیں گے، لیکن [[قرآن]] ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا۔ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جیسے تیر شکار سے پار نکل جاتا ہے۔
 
== خوارج کے گروہ اور نام ==
[[حروریہ]]
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
 
* صحیح بخاري، کتاب المغازی، حدیث نمبر 4094
* صحیح مسلم، کتاب الزکاۃ، حدیث نمبر 1064