"توران" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:مقالے جن میں فارسی زبان کا متن ہے
غلط معلومات کو درست کیا گیا
سطر 1:
ترن وسطی ایشیاء کے ایک خطے کے لئے ایک جگہ کا نام ہے ، مطلب وسطی فارسی میں ٹور کی سرزمین۔ <ref>Emeri "van" Donzel, Islamic Reference Desk, Brill Academic Publishers, 1994. pg 461. Actual Quote: Iranian term applied to region lying to the northeast of Iran and ultimately indicating very vaguely the country of the Turkic peoples.
وسط ایشیا کے اس علاقے کو توران کہتے ہیں جس میں [[ترک]]، [[تاتاری]]، [[ترکمان]] وغیرہ نسل کے لوگ آباد ہیں۔ یہ علاقہ ایک طرف [[منگولیا]] تک پھیلتا چلا گیا ہے۔ اور دوسری طرف روسی [[قفقاز]] تک کے علاقے کو اپنی مغربی سمت کے پھیلاؤ میں لیے ہوئے ہے۔ یہ وہی علاقہ ہے جس پر کبھی [[شاہنامہ فردوسی]] کا تورانی فرمانروا [[افراسیاب]] حکمران تھا۔ اور اس جس کی برپا کی ہوئی جنگوں میں ایران کا مشہور پہلوان [[رستم بن زال]] معرکہ آرا نظر آتا تھا۔ آج کل یہ علاقہ قلمرو [[چین]] اور [[وسط ایشیا]] کے ممالک میں بٹا ہوا ہے اور اس کے [[سنکیانگ]]، [[ترکستان]]، [[ازبکستان]]، [[ترکمانستان]]، [[قازقستان]]، [[آذربائیجان|آذربائجان]] وغیرہ کے ناموں کے ساتھ کئی حصے بخرے ہو گئے ہیں۔
 
↑ </ref>
 
جو امو دریا (جیہون) ، یعنی ٹرانسسوکیانا کے دوسری طرف خورزم سے منسلک ہے اور یہ مشرق سے لے کر بحیرہ ارال تک پھیلی ہوئی ہے۔<ref>معین، محمد (<bdi>۱۳۸۲</bdi>). ''فرهنگ فارسیب معین(اعلام)''. امیرکبیر</ref>
 
جیسا کہ ذیل میں بیان کیا جائے گا ، اہم ٹورانی باشندے آستین دور میں سیتھھیئن نسل کے ہیں۔<ref>Edward A Allworth,Central Asia: A Historical Overview, Duke University Press, 1994. pp 86
 
↑</ref>
 
پہلوی کتابوں میں ، تورانیوں کے حرف سب ایرانی ہیں۔ شاہ نامہ میں ، پشینگ اور ارجنگ ، افراسیاب ، گریسیز ، ایگریت ، گرووی ، کہرم ، سیپہرم ، اندریمین ، سورکیہ ، شھیدھ ، فرنگی ، مانیج ، وائس ، فارشیدورڈ ، لاہک ، ہممان ، پیران ، برمن ، پلسم ، گول آباد ، جیسے خطوط۔ ، ارجاسپ ، وئڈ فرفش ، نمخشت ، وغیرہ) واضح طور پر ظاہر کرتے ہیں کہ آوستا کے دور کے ترانی "ایرانی" قبائل تھے۔ ایرانی آریائی قبائل کی ایک شاخ ہیں جو خود کو دو گروہوں میں تقسیم کیا گیا ہے: مشرقی ایرانی (سیتھیاں) اور مغربی ایرانی (میڈیس اور فارسی)۔ پارٹیان اور ساسانیڈ زمانے میں ، دوسرے قدیم ترانیوں کی یاد کے بعد افسانوں میں شامل ہو گئے اور وسطی ایشیاء میں ہیپٹالیوں اور خیون کی جگہ کے ساتھ ، اور اس کے بعد اسلامی عہد میں ، اس علاقے میں ترکوں کی آباد کاری کے ساتھ ، اس کو افسانوی داستانوں میں شامل کیا گیا۔ بھولی اور معدوم قبیلے کے قبیلے کا نام "توران" اس علاقے کے نئے اور نئے باشندوں ، یعنی ہیپٹالین اور خیون اور ہنوں ، اور آخر میں "ترکوں" پر لاگو ہوا اور ان کے مطابق ڈھال لیا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ اسلامی عہد کی متون میں ، تور اور ترن کی اصطلاح بعض اوقات وسطی ایشیاء اور ٹرانسسوکیانا میں بسنے والے ترکوں کے لئے بھی استعمال کی جاتی ہے ، کیوں کہ توران کے اندراج کے نیچے دیہکھوڈا کی لغت میں کہا گیا ہے: یہ نام ترکستان اور کچھ خراسان ہے اور یہ مشرق سے ہے۔<ref>لغت فرس اسدی چ اقبال ص 367</ref>
 
ایران اور توران کے عوام ایک ہی فرد کے طور پر سمجھے جاتے تھے ، یہ دونوں ہی فیریڈون کے اولاد تھے ، لیکن دو مختلف علاقوں کے ساتھ اور اکثر ایک دوسرے کے ساتھ لڑتے رہتے ہیں۔<ref>K. H. Menges, in [http://www.iranicaonline.org/articles/altaic-the-altaic-peoples-and-languages-are-distributed-around-45-north-latitude-from-eastern-europe-to-the-pacific-ocean Encyclopaedia Iranica] Excerpt: "In a series of relatively minor movements, Turkic groups began to occupy territories in western Central Asia and eastern Europe which had previously been held by Iranians (i.e. , Turan). The Volga Bulgars, following the Avars, proceeded to the Volga and Ukraine in the 6th-7th centuries."
 
↑</ref>
 
[[زمرہ:توران|توران]]