"جی ایم سید" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 3:
 
== حالات زندگی ==
پاکستان کے ٹہراؤ کے لئے تین مارچ 1943 کو سندھ اسمبلی میں سندھ کے سینیئر سیاستدان جی ایم سید نے پاکستان کے قیام کے لیے قرارداد پیش کی تھی۔ سندھ یہ قرارداد پیش کرنے والا پہلا صوبہ تھا۔
مگر انھی جی ایم سید نے 1973 میں سندھو دیش یعنی سندھ کے ایک آزاد حیثیت میں قیام کا تصور پیش کیا تھا۔
جی ایم سید [[17 جنوری]] [[1904ء]] کو سندھ میں ضلع دادو کے قصبہ "سن" میں پیدا ہوئے۔ آپ کا اصل نام غلام مرتضی سید تھا۔ جی ایم سید سندہ کے قوم پرست رہنما تو تھے مگر ان کی دلچسپیان صوفی ازم، شاعری، تاریخ، اسلامی فلسفہ، نسلیات اور ثقافت میں بھی تھی۔ [[1930ء]] میں سندھ ہاری کمیٹی کی بنیاد دکھی۔ جس کی عنان بعد میں [[حیدر بخش جتوئی]] ہاتھوں میں آئی۔ ان کا تعلق [[سندھ]] کے صوفی بزرگ سید حیدر شاہ کاظمی کے خانوادوں میں تھا اور وہ ان کی درگاہ کے سجادہ نشین بھی رہے۔ سرگرم سندھی قومپرست اور ادیب [[عبدالواحد آریسر]] انکے پیروکاروں میں سے تھے۔ سید صاحب "سندھ عوامی محاذ" کے بانی بھی تھے۔ سائیں جی ایم سید [[قیام پاکستان]] کے ہیروز میں سے ایک ہیں ان کا تحریک آزادی میں ایک اہم قردار ہے انہی کی بدولت آج صوبہ سندھ پاکستان کا ایک حصہ ہے۔ وہ سائیں جی ایم سید ہی تھے جنہوں نے سندھ اسمبلی میں قیام پاکستان کے حق میں پیش کی اور اسے بھاری اکثریت سے پاس کروایا جس کی بدولت سندھ [[پاکستان]] کا ایک حصہ بنی۔ [[1955ء]] میں انھوں نے نیشنل عوامی پارٹی میں شمولیت اختیار کی پھر ممتاز سندھی دانشور، ادیب، معلم [[محمد ابراہیم جویو]] ( پیدائش [[2 اگست]] [[1915ء]]) کی مشاورت میں سندھی قوم پرستی کا نعرہ بلند کیا جو مارکسزم، کبیر،گرونانک اور گاندھیائی فلسفہ حیات کا ملغوبہ تھا۔ [[1966ء]] میں بزم صوفی سندھ، [[1969ء]] میں سندھ یونائیڈڈ فرنٹ اور [[1972ء]] میں جے سندھ محاذ کی تشکیل اور انصرام میں اہم کردار ادا کیا۔ سائیں جی ایم سید نے ساٹھ (60) کتابیں لکھیں۔ "مذہب اور حقیقت" ان کی معرکتہ آرا کتاب ہے۔ ان کی زیادہ تر تصانیف سیاست، مذہب، صوفی ازم،سندھی قومیت اور ثقافت اور سندھی قوم پرستی کے موضوعات پر لکھی گی ہیں۔ [[1971ء]] میں سقوط [[مشرقی پاکستان]] کے بعد سید صاحب نے اس وقت کے وزیر اعظم [[ذوالفقار علی بھٹو]] سے " سندھو دیش" کا مطالبہ کیا تھا۔
جی ایم سید کی سیاست ان نکات کے گرد گھومتی تھی:
سطر 12 ⟵ 14:
* معاشرتی اور اقتصادی مساوات
وہ " اسلامی جمہوریہ پاکستان" کے سخت مخالف تھے۔ تیس (30) سال پابند سلاسل رھے۔ [[19 جنوری]] [[1992ء]] کو ان کو گرفتار کیا گیا اور ان کی موت تک ان کا گھر "زیلی جیل" قرار دے کر نظر بند کر دیا گیا تھا۔
 
== تصانیف ==
سندھی کتب کی فہرست یہ ہے