"شائستہ اکرام اللہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ردِّ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
م Ashfaq nezamani (تبادلۂ خیال) کی ترامیم Shuaib-bot کی گذشتہ ترمیم کی جانب واپس پھیر دی گئیں۔
(ٹیگ: استرجع ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
سطر 1:
{{Infobox writer
| name = بیگم ڈاکٹر شائستہ اکرام اللہ
| image =Begum Shaista Suhrawardy.jpg
| imagesize =
| caption =
| pseudonym =شائستہ سہروردی
| birth_name = شائستہ اختر سہروردی
| birth_date = {{birth date|1915|07|22}}ء
| birth_place ={{سخ}}[[کلکتہ]]، [[برطانوی ہندوستان]]
| death_date = {{birth date|2000|12|10}}ء
| death_place ={{سخ}}[[متحدہ عرب امارات]]
| resting_place = [[کراچی]]، [[پاکستان]]
| occupation = ادیبہ، [[سیاستدان]]، سفارت کار
| nationality =
| citizenship = {{پرچم تصویر|پاکستان}}[[پاکستانی]]
| religion = اسلام
| ethnicity = [[مہاجر قوم]]
| language =[[اردو]]، [[انگریزی زبان|انگریزی]]
| education = [[پی ایچ ڈی]]
| alma_mater =لندن یونیورسٹی
| workplaces =
| fields = [[افسانہ]]، آپ بیتی
| genre =
| subject =
| movement =
| notableworks = کوششِ نا تمام<br/>پردے سے پارلیمنٹ تک<br/>دلی کی خواتین کی کہاوتیں اور محاورے
| influences =
| influenced =
| awards = [[نشان امتیاز]]
| signature =
| website =
| portaldisp =
| students =
}}
'''بیگم ڈاکٹر شائستہ سہروردی اکرام اللہ''' {{دیگر نام|انگریزی=''Shaista Suhrawardy Ikramullah''}} (پیدائش: [[22 جولائی]]، [[1915ء]] - وفات: [[10 دسمبر]]، [[2000ء]]) [[پاکستان]] سے تعلق رکھنے والے [[اردو]] کی نامور مصنفہ، [[تحریک پاکستان]] کی مشہور خاتون رہنما، پاکستان کی پہلی قانون ساز اسمبلی کی رکن اور سفارت کار تھیں۔
 
== حالات زندگی ==
شائستہ اکرام اللہ [[22 جولائی]]، [[1915ء]] کو [[کلکتہ]]، [[برطانوی ہندوستان]] میں پیدا ہوئیں۔<ref name="pakistanconnections.com">[http://www.pakistanconnections.com/history/detail/1915-07-22/831 بیگم ڈاکٹر شائستہ اکرام اللہ، ''پاکستانی کنیکشنز''، برمنگھم برطانیہ]</ref><ref name="پاکستان کرونیکل">ص 868، ''[[پاکستان کرونیکل]]''، [[عقیل عباس جعفری]]، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء</ref>۔ ان کے والد حسان سہروری برطانوی وزیر ہند کے مشیر تھے۔[[1932ء]] میں ان کی شادی مشہور سفارت کار محمد اکرام اللہ سے ہوئی جو [[قیام پاکستان]] کے بعد [[پاکستان]] کے سیکریٹری خارجہ کے عہدے پر فائز ہوئے۔ بیگم شائستہ اکرام اللہ شادی سے پہلے ہی ''شائستہ اختر سہروردی'' کے نام سے افسانہ لکھا کرتی تھیں اور ان کے افسانے اس زمانے کے اہم ادبی جرائد ''ہمایون''، ''ادبی دنیا''، ''تہذیب نسواں'' اور ''عالمگیر'' وغیرہ میں شائع ہوتے تھے۔ [[1940ء]] میں انہوں نے لندن یونیورسٹی سے ناول نگاری کے موضوع پر [[پی ایچ ڈی]] کی، وہ اس یونیورسٹی سے [[پی ایچ ڈی]] کرنے والی پہلی ہندوستانی خاتون تھیں۔ [[تحریک پاکستان]] کے دنوں میں انہوں نے جدوجہد آزادی میں بھی فعال حصہ لیا اور بنگال لیجسلیٹو اسمبلی کی رکن رہیں۔ [[قیام پاکستان]] کے بعد وہ [[پاکستان]] کی پہلی قانون ساز اسمبلی کی رکن بھی رہیں۔ [[قیام پاکستان]] کے بعد انہوں نے [[اقوام متحدہ]] میں [[پاکستان]] کی نمائندگی کی اور [[مراکش]] میں سفارتی خدمات انجام دیں۔ ان کی تصانیف میں افسانوں کا مجموعہ ''کوشش ناتمام''، ''دلی کی خواتین کی کہاوتیں اور محاورے''، ''فرام پردہ ٹو پارلیمنٹ'' (پردے سے پارلیمنٹ تک)، ''لیٹرز ٹو نینا، بیہائینڈ دی ویل'' اور ''اے کریٹیکل سروے آف دی ڈیولپمنٹ آف دی اردو ناول اینڈ شارٹ اسٹوری'' شامل ہیں۔<ref name="pakistanconnections.com"/>