"فراق گورکھپوری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی
سطر 1:
{{Infobox person|فراق گورکھپوری=}}
'''فراق گورکھپوری''' (پیدائش: [[28 اگست]] [[1896ء]]– وفات: [[3 مارچ]] [[1982ء]]) [[مصنف]]، ادیب، [[نقاد]] اور [[شاعر]] تھے۔ اُن کا شمار [[بیسویں صدی]] کے [[اردو|اردو زبان]] کے صفِ اول کے شعرا میں ہوتا تھا۔ ان کا اصل نام رگھو پتی سہائے تھا۔
 
== شاعری ==
جدید شاعری میں فراق کا مقام بہت بلند ہے۔ آج کے شاعری پر فراق کے اثر کو باآسانی محسوس کیا جاسکتا ہے۔ بہترین شخصیت کے مالک تھے حاضر جوابی میں ان کا مقابلہ کرنے والا کوئی نہیں تھا۔ بین الاقوامی ادب سے بھی شغف رہا۔ تنقید میں رومانی تنقید کی ابتدا فراق سے ہوئی۔
 
ان کے معاصرین میں شاعر مشرق [[محمد اقبال|علامہ اقبال]]، [[فیض احمد فیض]]، [[کیفی اعظمی]]، [[یگانہ یاس چنگیزی]]، [[جوش ملیح آبادی]]، [[جگر مراد آبادی|جگر مرادآبادی]] اور [[ساحر لدھیانوی]] جیسے شاعر ہیں۔ اتنی عظیم ہستیوں کی موجودگی کے باوجود انہوں نے ابتدائے عمر میں ہی اپنی شاعری کا لوہا منوالیا۔<ref name=IndiaToday/> <ref>[http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2012-11-23/varanasi/35318635_1_college-manager-celebration-time-book-release Lucknow Christian Degree College to celebrate 150 years of glory]. ''Times of India''. 23 November 2012</ref><ref>[http://archive.tehelka.com/story_main54.asp?filename=Ws051212APPRAISAL.asp Peace was his obsession (IK Gujral used to quote Firaq Gorakhpuri)]. tehelka.com. 5 December 2012</ref>
 
== حالات زندگی ==
فراق پی سی یس اور آئی سی یس (انڈین سول سروس) کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ لیکن گاندھی جی کی '''تحریک عدم تعاون''' کی مخالفت میں استعفی دے دیا۔ جس کی پاداش میں انھیں جیل جانا پڑا۔ اس کے بعد وہ [[جامعہ الٰہ آباد]] میں [[انگریزی زبان]] کے ؛لچرر مقرر ہوئے۔ یہیں سے وہ دنیائے شعر و ادب کے آسمان پر سورج بن کر چمکے اور ناچاہتے ہوئے بھی معاصرین کو ماننا پڑا کہ بلا شبہ فراق اور دیگر شعرا کی شاعری میں فرق تو ضرور ہے۔ ان میں ایک انفرادیت تھی جس کی وجہ سے وہ اپنے آپ کو بطور شاعر منوا پائے۔ ان کی کی شہر آفاق کتاب '''گل نغمہ ''' بھی اسی دوران منظر عام پر آئی۔ جس کو ہندوستان کا اعلیٰ معیار ادب [[گیان پیٹھ انعام]] بھی ملا۔ اور وہ [[آکاش وانی (ریڈیو ناشر)|آل انڈیا ریڈیو]] کے پروڈیوسر بھی رہے۔
 
بطور ممتاز شاعر انہوں نے اردو شاعری کی اہم اصناف مثلاً غزل، نظم، رباعی اور قطعہ میں کے وہ ایک منفرد شاعر ہیں جنہوں اردو نظم کی ایک درجن سے زائد اور اردو نثر کی نصف درجن سے زائد جلدیں ترتیب دیں اور ہندی ادبی اصناف پر متعدد جلدیں تحریر کیں، ساتھ ہی ساتھ انگریزی ادبی وثقافتی موضوعات پر چار کتابیں بھی لکھیں۔
 
== وفات ==
فراق کا انتقال طویل علالت کے بعد [[3 مارچ]] [[1982ء]] کو 85 سال کی عمر میں [[نئی دہلی]] میں ہوا۔ میت [[الٰہ آباد|الہ آباد]] لے جائی گئی جہاں [[دریائے گنگا]] اور [[دریائے جمنا]] کے سنگم پر نذر آتش کیا گیا۔<ref>[[مالک رام]]: تذکرہ ماہ و سال، صفحہ 294۔ مطبوعہ [[دہلی]]، [[2011ء]]۔</ref>
 
=== تصانیف ===