"چھینک" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 2:
[[فائل:Sneezing zebra.jpg|تصغیر|ایک چھینکنے والے [[زیبرا]] کی تصویر، جس سے اس مرض سے جانوروں کے متاثر ہونے کا ثبوت ملتا ہے۔]]
[[فائل:COVID-19 Key-Message A3-Posters Cough-Sneeze.pdf|تصغیر|[[کورونا وائرس]] کی وجہ سے چھینکنے اور کھانسنے میں احتیاطی تدابیر و ہدایات]]
'''چھینک''' {{دیگر نام|انگریزی=Sneeze}} اس وقت آتی ہے جب ہماری ناک میں کوئی بیرونی چیز (مٹی کا ذرہ، پولن وغیرہ) گھس جائے- جب ایسی اشیا ناک میں موجود میوکس میمبرین سے ٹکراتی ہیں تو دماغ کو سگنل جاتا ہے کہ ناک میں کوئی بیرونی شے داخل ہو گئی ہے- دماغ پھیپھڑوں کو زور سے ہوا ناک کے راستے خارج کرنے کا حکم دیتا ہے جس سے بیرونی شے نکل جاتی ہے- گویا چھینک ہمارے نظام تنفس کا ایک حفاظتی میکانزم ہے۔
سائنسی تحقیق کے مطابق '''چھینک''' {{دیگر نام|انگریزی=Sneeze}} ناک کے اندر موجود [[بیکٹیریا]] اور [[وائرس]] باہر نکال دیتی ہے اور [[انسانی جسم]] [[جراثیم]] سے پاک ہو جاتا ہے۔چھینک کے ساتھ ہی لوگ آنکھیں بند کر لیتے ہیں اور ساتھ ہی ان کے سینے سے بھی فاسد مادہ منہ اور ناک کے راستے پورے زور کے ساتھ جسم سے باہر خارج ہوتی ہے۔ اس دوران انسانی سانس چند لمحوں کیلئے رک جاتی ہے۔<ref>[https://www.inquilab.com/students/articles/why-do-we-sneeze--10146 چھینک آتی ہے، کیوں؟]
</ref>