"مقاطعہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم ماخذ 2017ء)
درستی
سطر 1:
'''مقاطعہ''' یا '''بائیکاٹ''' ایک طرح سے غیر متشدد انداز میں رضا کارانہ اور بالارادہ انداز میں کسی شخص، ادارے یا ملک سے ربط و تعلق، بات چیت، خرید و فروخت اور دیگر معاملات کا روک دینا ہے، جو عمومًا ایک احتجاج کا مظاہرہ ہے۔ یہ اخلاقی، سماجی، سیاسی یا ماحولیاتی وجوہ کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ مقاطعہ کا مقصد نشانے پر موجود فریق کا معاشی نقصان یا اسے اخلاقی دھکا پہنچانا یا اس فریق کی روش اور اس کے طریقہ کار میں تبدیلی لانا ہے۔
اسلام کے ابتدائی زمانے میں مکہ مکرمہ کے قبائل [[بنو ہاشم]] اور [[بنو مطلب]] کی جانب سے [[حضوراکرم]]ﷺ اور دیگر اہل ایمان سے ہر طرح کا سماجی رشتہ کو منقطع کرتے ہوتے ہوئے اس زمانے کے مشہور کاتب [[منصور بن عکرمہ]] کے ذریعہ لکھا گیااعلان نامہ جسے خانہ کعبہ کے وسط میں آویزاں کر دیا گیا تھا۔ اس اعلان نامہ کے تحت مسلمانوں کے ساتھ شادی بیاہ اور ہر قسم کے لین دین پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی تھی۔<ref>{{Cite book|title=پیارے نبی کی پیاری باتیں|last=ڈالٹر عند الرّؤف|first=|publisher=فیروز اینڈ سنزپراؕویٹ لیمیٹد|year=|isbn=969 0 00971 0|location=|pages=74}}</ref>
 
[[انگریزی زبان]] کا لفظ بائیکاٹ کیپٹن [[چارلس بائیکاٹ]] کے نام سے موسوم ہے جو [[آئر لینڈ]] ایک غیر حاضر زمین دار کے ایجنٹ بنے تھے اور ان کے خلاف وہاں کے قوم پرست رہنما [[چارلس اسٹیورٹ پارنیل]] کے مشورے پر مقاطعہ کے طریقہ کار کو بہ روئے کار لا کر بائیکاٹ کو اپنے رویے میں بدلاؤ لانے پر مجبور ہونا پڑا۔ یہ [[1880ء]] کا واقعہ ہے۔
 
کبھی کبھار بائیکاٹ [[صارفین کی فعالیت]] کا بھی حصہ ہوتا ہے، جسے [[اخلاقی خریداری]] بھی کہا جاتا ہے۔ جب یہ کسی قومی حکومت کی جانب سے عمل میں لایا جاتا ہے، تو اسے تحدیدات کا نام دیا جاتا ہے۔
 
== مزید دیکھیے ==
* [[بازار کاری]]
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}