"خضر خان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
نیا صفحہ: '''ملک مروان دولت''' ،سلطان فیروز شاہ تغلق کے وقت میں ملتان کے گورنر تھے، اور انکی موت کے بعد جلد ہ...
 
{{حذف|واضح نہیں کہ یہ سوانح کس کی ہے اور اس میں امیر تیمور کا ذکر کیسا ہے؟}}
سطر 1:
{{حذف|واضح نہیں کہ یہ سوانح کس کی ہے اور اس میں امیر تیمور کا ذکر کیسا ہے؟}}
'''ملک مروان دولت''' ،[[سلطان فیروز شاہ تغلق]] کے وقت میں [[ملتان]] کے گورنر تھے، اور انکی موت کے بعد جلد ہی ان کے بیٹے '''ملک شیخ''' پر اس ضلع کی حکومت کی ذمہ داری آئی ، جن کی موت کے بعد '''سید ملک سلیمان''' ملتان کے گورنر ہوۓ اور انکی موت کے بعد ان کے بیٹے '''سید خضر خان''' نے گدی سنبھالی- [[سارنگ خان]] کا 1396ء میں سید خضر خان سے جھگڑا ہوا.'''ملک مردان بھٹی''' نے کچھ لوگوں اور غلاموں کے ساتھ سارنگ خان کے لشکر میں شمولیت اختیار کی، اور ان کی مدد سے وہ ضلع ملتان پر قابض ہوا-
1398ء میں [[امیر تیمور]] نے [[ہندوستان]] پر حملہ کیا- سارنگ خان کو شکست دینے کے بعد ملتان میں قیام کیا- بےشمار لوگ [[دیپالپور]]، اجودھان([[پاکپتن]])، [[سرسا]] اور دیگر علاقوں سے اپنی جان بچا کے [[دہلی]] کی جانب بھاگے- پھر اس نے [[جمنا]] پر سے تجاوز کیا، اور ملک کے زیادہ سے زیادہ حصہ تباہ کیا- امیر تیمور نے[[لونی]] کے شہر میں قیام کیا ، اور وہاں اس نے 50،000 قیدیوں کو جسے اس نے دریاؤں [[سندھ]] اور [[گنگا]] کے درمیان لیا تھا، تلوار کے سامنے پیش کیا –