"قصہ خوانی بازار" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 36:
<br />
گو اب قصہ گوئی کا رواج دم توڑ چکا ہے مگر اس بازار کا روایتی ماحول پہلے جیسا ہی ہے۔ یہاں قبائلی تاجر قہوہ پیتے ہوئے مقامی تاجروں سے گھنٹوں لین دین پر بحث کرتے دکھائی دیتے ہیں اور یہاں اب بھی صوبہ کے دور دراز حصوں سے تاجر اور عام لوگ اس بازار میں سیاحت اور خریداری کے لیے آتے ہیں۔ مختلف قبائلی اپنے روایتی لباس میں یہاں چہل قدمی کرتے ہوئے ملاحظہ کیے جا سکتے ہیں جو کہ اس بازار کے قدیم دور کی یاد دلاتے ہیں۔<br />
یہاں پر [[بانس]]، مٹھائیوں، فالودہ اور [[کانسی]] کے برتنوں کا بڑے پیمانے پر کاروبار کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہاں [[اردو]]، [[پشتو]] اور [[فارسی]] کتب کی چھپائی کا کام بھی کیا جاتا ہے۔ تاریخی لحاظ سے اس بازار کی اہمیت [[1930ء]] میں برطانوی دور کے دوران تحریک آزادی ہندوستان کے دوران جلوس پر فائرنگ کا واقع ہے جس میں کئی لوگ جاں بحق ہو گئے۔{{حوالہ<ref>[http://www.khyber.org/articles/2011/QissaKhwaniMassacre.shtml درکار}}سانحہ قصہ خوانی بازار]</ref>
== مشہور شخصیات ==
[[شاہ رخ خان]] اور [[دلیپ کمار]]، جو کہ ہندی فلموں کے مشہور اداکار ہیں، ان کا تعلق پشاور کے قصہ خوانی بازار کے علاقے سے ہی ہے۔