"راجہ محمد سرور" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 3:
}}
'''راجا محمد سرور''' (Raja Muhammad Sarwar) [[پاک فوج]] میں [[کپتان (فوجی عہدہ)|کپتان]] تھے۔ یہ تحصیل [[گوجرخان]] ضلع راولپنڈی کے ایک گاؤں [[سنگھوڑی]] میں 10نومبر 1910 میں ایک [[راجپوت]] گھرانے میں پیدا ہوئے۔<ref name=ref>{{cite web|url=http://news.uniquepakistan.com.pk/aye-rahe-haq-ke-shaheedo/|title=Aye rahe-haq ke shaheedo|publisher=Unique Pakistan|accessdate=12 September 2014|archive-date=2014-09-12|archive-url=https://web.archive.org/web/20140912005349/http://news.uniquepakistan.com.pk/aye-rahe-haq-ke-shaheedo/|url-status=dead}}</ref><ref name=ref2>{{cite web|url=http://pakistan360degrees.com/captain-raja-muhammad-sarwar-khan-bhatti-nishan-e-haider/|title=Captain Raja Muhammad Sarwar Khan (Nishan e Haider)|publisher=Pakistan 360 degrees|accessdate=12 September 2014|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225124532/http://pakistan360degrees.com/captain-raja-muhammad-sarwar-khan-bhatti-nishan-e-haider/|archivedate=2018-12-25|url-status=dead}}</ref> ان کے والد کا نام راجا محمد حیات خان تھا۔
پہلا [[نشان حیدر]] پانے والے کیپٹن راجا محمد سرور شہید نے اپنی ابتدائی تعلیم [[فیصل آباد]] کے گورنمنٹ زمیندار اسلامیہ ہائی اسکول دسوھہ فیصل آبادسےآباد]] سے حاصل کی۔ [[1929ء]] میں انہوں نے فوج میں بطور سپاہی شمولیت اختیار کی۔ [[1944ء]] میں پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا، جس کے بعد انہوں نے برطانیہ کی جانب سے دوسری عالمی جنگ میں حصہ لیا، شاندار فوجی خدمات کے پیشِ نظر 1946ء میں انہیں مستقل طور پر کیپٹن کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔
 
قیام پاکستان کے بعد سرور شہید نے پاک فوج میں شمولیت اختیار کرلی۔ 1948ء میں جب وہ پنجاب رجمنٹ کی سیکنڈ بٹالین میں کمپنی کمانڈر کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے تھے، انہیں کشمیر میں آپریشن پر مامور کیا گیا۔27 جولائی 1948ء کو انہوں نے کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں دشمن کی اہم فوجی پوزیشن پر حملہ کیا۔ اس حملے میں مجاہدین کی ایک بڑی تعداد شہید اور زخمی ہوئی لیکن کیپٹن سرور نے پیش قدمی جاری رکھی۔ دشمن کے مورچے کے قریب پہنچ کر انہیں معلوم ہوا کہ دشمن نے اپنے مورچوں کو خاردار تاروں سے محفوظ کر لیا ہے، اس کے باوجود کیپٹن سرور مسلسل فائرنگ کرتے رہے۔