"سری رام چندر بھنج دیو" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اندراج حوالہ جات
سطر 1:
{{خانہ معلومات شخصیت}}
مہاراجا سریرام چندر بھنج دیو ([[اڑیہ زبان|اوڈیا]]: ମହାରାଜ ଶ୍ରୀ ରାମଚନ୍ଦ୍ର ଭଞ୍ଜଦେଓ؛ 17 دسمبر 1870ء - 22 فروری 1912ء) و1و<ref>{{cite web |url= http://og.csm.co.in/ogv8/orissaprofile/eminent1.asp?img=eminent |title=Orissa Government Portal |work=og.csm.co.in|quote=Shri Ramachandra Bhanja Dev ( 1870–1912) |accessdate=18 February 2013}}</ref> ۔ ہندوستان کے ریاستِ [[میوربھنج ضلع|میوربھنج]] (جو اس وقت موجودہ ریاستِ [[اوڈیشا]] کا ایک ضلع ہے) کے مہاراجا تھے۔ و2و<ref name="autogenerated1">{{Cite web|url=http://members.iinet.net.au/~royalty/ips/m/mayurbhanj.html|title=Genealogy}}</ref> <ref name="autogenerated2">'''Biography of the Maharaja Sri Ram Chandra Bhanj Deo''' by Sailendra Nath Sarkar. Published – و3و1918.</ref>
 
== ابتدائی زندگی ==
جب وہ صرف گیارہ سال کے تھے جب ان کے والد اور ریاستِ میوربھنج کے حکمران، مہاراجا کرشنا چندر بھنج دیو وفات پائے۔ و3و<ref name="autogenerated2" /> سریرام چندر بھنج دیو 29 مئی سن 1882ء  کو تخت نشین ہوئے۔  تاہم اس وقت تک ریاست پر ایک برطانوی کمشنر کے تحت راج کیا جاتا تھا یہاں تک کہ مہاراجا کی عمر تک؛  انھیں باضابطہ طور پر 15 اگست 1892 کو مہاراجا کے طور پر بنایا گیا تھا۔ و3و<ref name="autogenerated2" /> ریاست کے امور اس کی دادی [[میوربھنج ضلع|میور بھنج]] کی دُواگیر مہارانی کے ہاتھ میں رہے، یہاں تک کہ مہا راجا نے کچھ سال بعد اقتدار سنبھالا۔ و4و<ref name="autogenerated3">[https://books.google.com/books?ei=b0Lpt-HNHsPRrQFZr72aDG&id=JjQbAAAAMAJ&dq=suniti+devi+cooch+behar+&q=born#search_anchor Sucharu Devi, Maharani of Coochbehar, a biography, 1979]</ref>
 
== ازدواجی زندگی ==
مہاراجا کی پہلی شادی بنگال کے "پنچ کوٹ" کے ایک زمیندار کی بیٹی "مہارانی لکشمی کماری دیوی" سے ہوئی تھی، جو 1902 میں فوت ہو گئی۔ و3و<ref name="autogenerated2" /> 1904 میں، اس نے "مہارشی کیشب چندر سین" کی بیٹی "مہارانی سوچارو دیوی" سے شادی کی۔ ان کے دو بیٹے، پورن چندر بھنج دیو اور پرتاپ چندر بھنج دیو اپنی پہلی بیوی سے تھے۔ و3و<ref name="autogenerated2" /> پورنہ چندر بھنج دیو والد کے بعد تخت پر فائز ہوئے، جبکہ پرتاب چندر بھنج دیو نے والد ​​کی موت کے بعد اپنے بڑے بھائی کو تخت پر بٹھایا۔ و3و<ref name="autogenerated2" />  مہاراجا کا ایک بیٹا دھروبندر چندر بھنج دیو تھا اور دوسری بیوی سوچارو دیوی کی دو بیٹیاں تھیں۔  دھروبندر چندر بھنج دیو ایک فضائیہ کا پائلٹ بن گیا اور دوسری جنگ عظیم کے دوران میں کارروائی میں اس کی موت ہو گئی۔ و4و<ref name="autogenerated3" /> بڑی بیٹی کی شادی "وِزیانگرم" کے مہاراجا سے ہوئی اور چھوٹی بیٹی رانی جیوتی منجاری دیوی کا نکاح سابق وسطی صوبوں اور بیرر کی ایک سلطنت؛ ریاستِ نندگاؤں کے راجا بہادر مہنت سرویشور داس سے ہوا تھا۔ و5و<ref>{{Cite web|url=http://members.iinet.net.au/~royalty/ips/n/nandgaon.html|title=Indian Princely States: Nandgaon}}</ref>
 
== وفات ==
مہاراجا کی موت ایک حادثے کی وجہ سے ہوئی، جب شکار کے سفر پر تھے، جب وہ اپنے سالے (سوچارو دیوی کے بھائی) کی [[بندوق]] سے چلنے والی گولی سے حادثاتی طور پر زخمی ہو گئے۔  وہ شدید زخمی ہوئے تھے اور کلکتہ میں ان کا علاج کرایا گیا تھا؛ لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ و6و<ref name="autogenerated4">{{cite book|title=Indian States: A Biographical, Historical, and Administrative Survey By Somerset Playne, R. V. Solomon, J. W. Bond, Arnold Wright|year=1922|page=700|url=https://books.google.com/books?id=47sfj8DUwNgC&pg=PA700&lpg=PA700&dq=Sriram+Chandra+Bhanj+Deo+shot+by&source=bl&ots=dbAAxIQBxF&sig=DbTkSNFlgTBj7723OC_F-8Fj-NU&hl=en&sa=X&ei=wVs9Ua2KLobKrAeSlIGQBQ&ved=0CDkQ6AEwAg#v=onepage&q=Sriram%20Chandra%20Bhanj%20Deo%20shot%20by&f=false}}</ref>
 
== انتظامیہ ==
انھوں نے میوربھنج کی آس پاس کی ترقی کے لیے کام کیا اور لوگوں کی مدد کے لیے بنائے گئے مختلف فلاحی منصوبوں کو نافذ کیا۔  وہ ایک فلسفی بادشاہ کی حیثیت سے قابلِ احترام تھے۔  انھوں نے ریاست میں انتظامیہ کے لیے ریاستی کونسل تشکیل دی اور زبان، صحت اور انتظامیہ کے شعبے میں اصلاحات لائیں۔ و7و<ref name="autogenerated5">http://orissa.gov.in/e-magazine/Orissareview/dec2005/engpdf/maharaja_sriram_chandra_bhanja_deo_the_evershining__jewel_of_mayurbhanj.pdf</ref>
 
     ان کے دورِ حکومت میں، پہلی بار لوہے کی کانوں کا سائنسی آپریشن شروع کیا گیا تھا اور گورومہنسینی بارودی سرنگوں کو "ٹاٹاؤں" کو اجرت  پر دیا گیا تھا۔  1903 میں مہاراجا نے "روپسہ" سے "[[باریپادا|باری پادا]]" تک ایک تنگ پیمائش ریلوے لائن شروع کی جس کو "میوربھنج اسٹیٹ ریلوے" کے نام سے جانا جاتا ہے۔ و7و<ref name="autogenerated5" /> ان کے دورِ حکومت میں ریاست میں 474 میل سڑک تعمیر کی گئی تھی جو تمام ڈویژنل قصبوں کو "[[باریپادا|باری پادا]]" کے ساتھ مربوط کرتی تھی۔  "[[باریپادا|باری پادا]]" میونسپلٹی ([[بلدیہ]]، نگر پالیکا) نے ان کی تشکیل سن 1905 میں کی تھی۔ انھوں نے ایک انگریزی ہائی اسکول بھی شروع کیا جس میں بورڈنگ کی سہولت، ایک گورنمنٹ پریس، مکمل طور پر لیس (پُر از سہولیات) ہسپتال اور ایک کوڑھی پناہ گاہ "[[باریپادا|باری پادا]]" میں شامل ہیں۔ و7و<ref name="autogenerated5" />
 
اس نے "موہنی موہن دھر" کو میوربھنج کا دیوان مقرر کیا۔ و7و<ref name="autogenerated5" />  "گوپا بندھو داس" کی عمدہ خصوصیات سے متاثر ہو کر انھوں نے انھیں اپنا وکیل بنایا۔ و2و<ref name="autogenerated1" />
 
== فن اور ثقافت ==
    وہ اڑیہ ([[اڑیہ زبان|اڈیہ]]) فن اور ثقافت کا ایک بہت بڑا سرپرست تھا۔  [[اوڈیشا|اڑیسہ]] کا مشہور "چھاؤ رقص" یا "جنگی رقص" ان کے ذریعہ [[برطانوی]] شہنشاہ [[جارج پنجم]] کے اعزاز میں [[کلکتہ]] میں 1912 میں ایک شو (نمائش) کے لیے پیش کیا گیا تھا، جو اس کی خوبصورتی اور رونق سے متاثر ہوا تھا۔ و8و<ref>{{Cite web|url=http://mayurbhanj.nic.in/cult.htm|title=Mayurbhanj}}</ref>
 
وہ اڑیہ زبان کے محبِ وطن اور عظیم سرپرست بھی تھے اور 3 دسمبر 1903 کو اُتکل سمیلن کے پہلے اجلاس کی صدارت انھوں نے انجام دی تھی۔
 
== فنِ تعمیر ==
1892 میں  انھوں نے [[میوربھنج ضلع|میوربھنج]] کے شاہی محل میں بڑے اضافے کیے، جس میں 126 کمرے ہیں۔  محل کا سامنے والا حصہ "بُکِنگہم پیلس" سے مشابہت رکھتا ہے، جو 1908 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ دو کالج؛ "مہاراجا پورن چندر کالج" اور "گورنمنٹ ویمن کالج" اب محل کے اندر واقع ہیں۔ و9و<ref>[http://www.articles.timesofindia.indiatimes.com/2011-10-29/bhubaneswar/30336347_1_heritage-building-buckingham-palace-ghat Mayurbhanj Palace wallows in royal neglect]</ref>
 
== اعزازات ==
دہلی دربار گولڈ میڈل - 1903ء۔ و6و<ref name="autogenerated4" />
 
"مہاراجا" کا لقب انہیں "[[لارڈ منٹو]]" نے 1903ء میں شاہی دہلی دربار میں عطا کیا تھا، جسے بعد میں 1910ء میں موروثی کر دیا گیا تھا۔ و6و<ref name="autogenerated4" />
 
== وراثت ==
22 فروری 1912ء کو [[میوربھنج ضلع|میوربھنج]] میں ان کا انتقال ہوا۔ و2و<ref name="autogenerated1" /> انھیں اور ان کے والد مہاراجا کرشنا چندر بھنج دیو  کو [[اوڈیشا|جدید اڑیسہ]] کے بنانے والے کے طور پر بڑے پیمانے پر اعتراف کیا جاتا ہے۔ و10و<ref>{{cite و11وbook|title=Makers of Modern Orissa: Contributions of Some Leading Personalities of ... By J. K. Samal, P. K. Nayak, Pradip Kumar Nayak|year=1996|pages=131–150|url=https://books.google.com/books?id=3ewpJNpCLJgC&pg=PA131&dq=Sriram+Chandra+Bhanj+high+school+baripada&hl=en&sa=X&ei=5vb7T9StOsPTrQeB--3ABg&ved=0CDYQ6AEwAA#v=onepage&q=Sriram%20Chandra%20Bhanj%20high%20school%20baripada&f=false}}</ref> <ref>{{Cite web|url=https://www.oneindia.com/2007/05/22/resentment-over-removal-of-mayurbhanj-maharaja-statue-1179823550.html|title=Orissa: Removal of Mayurbhanj Maharaja statue|date=May 22, 2007|website=www.oneindia.com}}</ref> [[کٹک]] میں واقع "شری رام چندر بھنج میڈیکل کالج" کا نام ان کے نام سے منسوب کیا گیا تھا، جو 1951ء میں ان کی زندگی میں حکمران کی طرف سے دیے گئے عطیہ اور کوششوں کے اعتراف میں تھا۔ و12و<ref>[http://scbmch.ac.in/index.php?option=com_content&view=article&id=113:about-us&catid=50:general&Itemid=53 In 1951, the Orissa Medical College was subsequently renamed as SRIRAM CHANDRA MEDICAL COLLEGE in recognition of the donation and efforts made by Mayurbhaj Maharaja SRIRAM CHANDRA BHANJA.]</ref>    راگدھا میں ان کے قائم کردہ ایک کالج کا نام ان کے نام پر "سری رام چندر بھنج ڈگری کالج" رکھا گیا ہے و13و۔<ref>[http://www.collegein.net/a-Sriram-Chandra-Bhanja-Degree-College-Ragdha Collegein]</ref>۔
 
== حوالہ جات ==