"جامع سلیمانیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← اور، لیے؛ تزئینی تبدیلیاں
حوالوں کا اندراج
سطر 35:
| materials =
}}
'''سلیمانیہ مسجد''' ([[ترکی زبان|ترک]]:Süleymaniye Camii، سلیمانیہ جامع) [[ترکی]] کے شہر [[استنبول]] کی ایک عظیم جامع مسجد ہے۔ یہ مسجد سلطان [[سلیمان اول]] (سلیمان قانونی) کے احکام پر مشہور عثمانی ماہر تعمیرات [[معمار سنان پاشا]] نے تعمیر کی۔ مسجد کی تعمیر کا آغاز 1550ء میں اور تکمیل 1557ء میں ہوئی<ref name=":0">{{Cite book|title=The Age of Sinan: Architectural Culture in the Ottoman Empire|last=Necipoğlu|first=Gülru|publisher=Reaktion Books|year=2005|isbn=978-1-86189-253-9|location=London}}</ref>۔
 
مسجد سلیمانیہ کو [[بازنطینی]] طرز تعمیر کے شاہکار [[ایاصوفیہ]] کے مقابلے میں تعمیر کیا گیا تھا۔ جسے مسیحی طرز تعمیر کا عظیم شاہکار قرار دیتے ہوئے دعوی کرتے تھے کہ اس کے گنبد سے بڑا کوئی گنبد تیار نہیں کیا جاسکتا۔<ref name=":0" /> (ایاصوفیہ کو [[فتح قسطنطنیہ]] کے بعد سلطان [[محمد ثانی]] نے مسجد میں تبدیل کر دیا تھا)اس چیلنج کو قبول کرتے ہوئے سنان پاشا نے مسجد کی تعمیر کا آغاز کیا اور یہ [[عثمانی معماری|عظیم شاہکار]] تخلیق کیا۔
(ایاصوفیہ کو [[فتح قسطنطنیہ]] کے بعد سلطان [[محمد ثانی]] نے مسجد میں تبدیل کر دیا تھا)اس چیلنج کو قبول کرتے ہوئے سنان پاشا نے مسجد کی تعمیر کا آغاز کیا اور یہ [[عثمانی معماری|عظیم شاہکار]] تخلیق کیا۔
 
1660ء میں آتش زدگی کے نتیجے میں مسجد کو شدید نقصان پہنچا جس کے بعد سلطان [[محمد چہارم]] نے اس کی بحالی کا کام کرایا۔ [[پہلی جنگ عظیم]] کے دوران مسجد میں دوبارہ آگ بھڑک اٹھی جس کے بعد مسجد کی آخری تزئین و آرائش [[1956ء]] میں کی گئی۔
سطر 51 ⟵ 50:
صحن کے چاروں کونوں پر چار مینار ہیں۔ دونوں لمبے لمبے میناروں میں تین گیلری ہیں اور ان کی اونچائی 63،8 میٹر (209 فٹ) تک پہنچ جاتی ہے۔ مسجد کے چار مینار ہیں کیونکہ مسجد میں چار مینار تعمیر کرنے کا حق صرف سلطان کا تھا۔ اگر کوئی شہزادی یا شہزادہ مسجد تعمیر کرتا تھا تو وہ دو اور دیگر افراد ایک مینار تعمیر کرسکتے تھے۔ میناروں میں کل 10 گیلریاں ہیں ، جو روایت کے مطابق اشارہ کرتی ہیں کہ سلیمان اول دسویں عثمانی سلطان تھے۔
 
مرکزی گنبد کی اونچائی 53 میٹر (174 فٹ) ہے اور اس کا قطر 26.5 میٹر (86.9 فٹ) ہے۔ جس وقت یہ تعمیر کیا گیا تھا ، اس وقت گنبد عثمانی سلطنت کا سب سے اونچا گنبد تھا <ref>{{Cite book|title=The Age of Sinan: Architectural Culture in the Ottoman Empire|last=Necipoğlu|first=Gülru|publisher=Reaktion Books|year=2005|location=London}}</ref>۔
 
=== اندرونی ===
سطر 61 ⟵ 60:
[[فائل:سلطان سلیمان.jpg|تصغیر|قبر سلطان سلیمان اول]]
[[فائل:مقبرہ.jpg|تصغیر|سلطان سلیمان اور حورم سلطان کے مقبرے]]
مسجد کی قبلہ دیوار کی طرف سلطان سلیمان اول اور ان کی اہلیہ حورم سلطان کے الگ الگ مقبرے موجود ہیں۔ حورم سلطان کا مقبرہ ان کی وفات کے سال 1558 میں تعمیر ہوا۔<ref>{{Cite book|title=A History of Ottoman Architecture|last=Goodwin|first=Godfrey|publisher=Thames & Hudson|year=2003|pages=215–239}}</ref> جبکہ سلطان سلیمان کے مقبرہ کی تعمیر ان کی وفات کے سال 1566 میں شروع ہوئی تھی اور یہ حورم سلطان کے مقبرے سے بڑا ہے اور اس مقبرے میں ان کی بیٹی مہریمہ سلطان اور بعد میں دو سلطانوں سلطان [[سلیمان دوم]] (1687-1791 میں حکومت کی) اور سلطان [[احمد دوم]] (1691-1796) کی قبریں بھی موجود ہیں۔ اس کے علاوہ سلطان سلیمان اول کی والدہ دل آشوب صالحہ اور ہمشیرہ عائشہ کی قبریں بھی انہی مقبروں میں موجود ہیں۔ [[مصطفی ثانی|سلطان مصطفی ثانی]] کی صاحبزادی صفیہ بھی یہیں مدفون ہیں۔ مسجد کی دیواروں کے ساتھ ہی شمال کی جانب سنان پاشا کا مقبرہ ہے۔
 
=== کمپلیکس ===
استنبول کی دیگر شاہی مساجد کی طرح ، سلیمانی مسجد کو رفائے عامہ کے طور پر بنایا گیا تھا تاکہ مذہبی اور ثقافتی دونوں ضروریاتپورہ کی جا سکیں۔ اصل کمپلیکس میں خود ہی مسجد ، ایک اسپتال ، پرائمری اسکول ، پبلک حمام ، ایک کاروان سرای ، چار قرآن اسکول ، حدیث کی تعلیم کے لیے ایک خصوصی اسکول ،اور ایک میڈیکل کالج شامل تھے۔ ایک عوامی باورچی خانہ بھی تعمیر کیا گیا تھا جس نے غریبوں کو کھانا پیش کیا۔ ان میں سے بہت سے ڈھانچے ابھی بھی موجود ہیں اور سابقہ ​​امارت اب ایک مشہور ریسٹورنٹ ہے۔ سابقہ ​​اسپتال اب ایک چھپائی کی فیکٹری ہے جس کی ملکیت ترک فوج کی ہے۔<ref>{{Cite book|title=The Süleymaniye Complex in Istanbul: an interpretation|last=Neci̇poğlu-Kafadar|first=Gülru|publisher=Muqarnas|year=1985|pages=92–117}}</ref>
 
مسجد کی دیواروں کے بالکل بالکل شمال میں ، معمار سینان کا مقبرہ ہے۔ اسے 1922 میں مکمل طور پر بحال کیا گیا تھا۔