"اٹک کا قدیم پل" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م Abualsarmad (تبادلۂ خیال) کی ترامیم Shuaib-bot کی گذشتہ ترمیم کی جانب واپس پھیر دی گئیں۔
(ٹیگ: رجوع مکرر ہٹایا استرجع)
تاریخ درستی
(ٹیگ: ردِّ ترمیم ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ آئی فون ایپ ترمیم)
سطر 1:
{{ضم|اٹک پل}}
[[File:Fortified Northwestern Railway bridge over the Indus at Attock LCCN2004707360.jpg|thumb|Attock Bridge 1895]]
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے آخری سرحدی [[ضلع اٹک]] کے قصبہ اٹک خورد اور [[خیبر پختونخوا]] کے [[ضلع نوشہرہ]] کے قصبہ خیرآباد کنڈ کےدرمیان [[دریائے سندھ]] پر [[سلطنت برطانیہ]] کا تعمیر کردہ ایک شاہکار آہنی پل جس کا خاکہ سر گلفورڈ لنڈسے مولسورتھ (19251825-1828) نے تیار کیا۔ اور جسے 1880 میں ایک برطانوی جہازراں اور انجینئری کمپنی ویسٹ وڈ بائیلی نے تعمیر کیا۔اس وقت اس پر 32 لاکھ روپے سے زائد کی لاگت آئی۔ 24 مئی 1883 کو اسے عام استعمال کے لیے کھول دیا گیا۔1926 سے 1929 کے دوران 25 لاکھ روپے کی لاگت سے اسے مزید بہتر کیا گیا اس بار اس پر سر فرانسس نے کام کیا۔
[[File:CH-NB - Britisch-Indien, Attock- Landschaft - Annemarie Schwarzenbach - SLA-Schwarzenbach-A-5-22-024.jpg|thumb|Attock Bridge 1939/40]]
یہ پل اپنی تعمیر کے لحاظ سے خطے میں منفرد حیثیت رکھتا ہے، اس کے دو حصے ہیں اوپر والے سے [[ریل گاڑی]] اور اور نیچے والے حصے سے موٹر گاڑیاں گذرتی ہیں۔ اس کے دونوں سروں پر مضبوط آہنی گیٹ لگے تھے جو کبھی رات کو بند کر دیے جاتے اور صبح کھولے جاتے تھے۔ ایک زمانے تک یہ پل جرنیلی سڑک ( جی ٹی روڈ) کا حصہ رہا جو 1979 میں ایک نئے پل کی تعمیر کے ساتھ اٹک خورد سے براہ راست خیرآباد کی طرف نکل گئی۔ اس پہلے یہ اکبر کے [[قلعہ اٹک]] بنارس کے ساتھ گھومتی اکبر ہی کے بسائے قصبے ملاحی ٹولہ سے گذرتی پرانے پل کی طرف جاتی تھی۔