"عدی بن حاتم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←‏عہد مرتضوی: درستی املا
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ اینڈرائیڈ ایپ ترمیم)
سطر 54:
 
== عہد مرتضوی ==
حضرت عثانعثمان" کے طرزعمل سے عدی کو اختلاف تھا اس لیے ان کے زمانہ میں بالکل خاموش رہے۔ حضرت عثمان کی شہادت کے بعد حضرت علی اور بعض دوسرے اکابر میں اختلاف ہوا تو عدی نے حضرت علی کی نہایت پرجوش حمایت کی چنانچہ جنگ جمل میں آپ کے ساتھ تھے۔ بصرہ کے قریب جب حضرت علی نے اپنی فوج کو مرتب کیا تو قبیلہ طے کا علم بردار عدی کو بنایا۔ اور وہ جنگ جمل میں حضرت علی کی حمایت میں نہایت جانبازی کے ساتھ اس معرکہ میں لڑے۔ ان کی ایک آنکھ بھی جنگ جمل میں کام آئی۔ جنگ جمل کے بعد جنگ صفین میں بھی اسی جوش وخروش کے ساتھ حضرت علی کی حمایت میں نکلے۔ اس جنگ میں بنو قضاعہ کی کمان عدی بن حاتم کے ہاتھوں میں تھی۔ صفین کا معرکہ جاری رہا شروع میں فریقین کے بہادر ایک ایک دستہ لے کر میدان میں اتر تے تھے ایک دن حضرت خالد کے صاحبزادے شامیوں کی جانب سے میدان میں اتر ے حضرت علی کی جانب سے عدی ان کے مقابلہ کو نکلے اور صبح سے شام تک مقابلہ کرتے رہے۔
ایک دن جب گھمسان کی لڑائی ہورہی تھی اور عراقی فوجیں پراگندہ ہو رہی تھیں حضرت علی علاحدہ ایک دوست کو لیے ہوئے معرکہ آرا تھے۔ عدی نے حضرت علی کو دیکھا تو آپ کی تلاش میں نکلے اور ڈوھونڈ کر عرض کیا کہ اگر آپ صحیح وسالم ہیں تو معرکہ سر کر لیا زیادہ دشوارنہیں ہے۔ میں آپ کی تلاش میں لاشوں کو روندتا ہوا آپ تک پہنچا ہوں۔ اس دن سب سے زیا دہ ثابت قدمی عدی نے دکھائی تھی۔ ان کا ماتحت دستہ ربیعہ اس بہادری سے لڑا کہ حضرت علی کو کہنا پڑا کہ ربیعہ میری زرہ اور میری تلوار ہیں۔
جنگ صفین کے بعد نہروان کا معرکہ ہوا اس میں بھی عدی حضرت علی کے دست راست تھے۔ غرض شروع سے آخر تک وہ برابر حضرت علی کے ساتھ جان نثارانہ شریک رہے۔
 
== وفات ==