"جامع مسجد قرطبہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 10:
| geo = {{Coord|37|52|45.1|N|04|46|47|W|type:landmark_scale:1000|display=title,inline}}
| religious_affiliation =
* [[Visigoths|Visigothic]] [[رومن کیتھولک]] from ≈600; divided into Muslim and Christian halves from the 710s<ref>{{cite book |last=Fichner-Rathus |first=Lois |title=Understanding Art (with Art Coursemate with EBook Printed Access Card) |url=http://books.google.com.pk/books?id=JPlYOG52w2UC |accessdate=Decemberدسمبر 14, 2012 |year=2012 |publisher=Cengage Learning |isbn=1-111-83695-7 |page=336}}</ref>
* [[اسلام]] (784–1236)
* [[رومن کیتھولک]] (1236–اب تک)
سطر 47:
[[فائل:Spain Andalusia Cordoba BW 2015-10-27 13-54-14.jpg|تصغیر|350px|مسجد قرطبہ]]
 
'''جامع مسجد قرطبہ''' یا '''قرطبہ کی جامع مسجد''' ({{Lang-en|Great Mosque of Córdoba}})<ref name=unesco>{{cite web|url=http://whc.unesco.org/en/list/313|publisher=UNESCO|title=Historic Centre of Cordoba|accessdate=17 Aug 2016|quote=The Great Mosque of Cordoba was inscribed on the World Heritage List in 1984|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225072035/http://whc.unesco.org/en/list/313|archivedate=2018-12-25|url-status=live}}</ref><ref name="britannica" /><ref>{{cite book |last=Lapunzina |first=Alejandro |title=Architecture of Spain |url=https://books.google.com/books?id=yDmR2i32cygC&pg=PA81 |year=2005 |publisher=Greenwood Publishing Group |page=81 |archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225072038/https://books.google.com/books?id=yDmR2i32cygC&pg=PA81%20 |archivedate=2018-12-25 |access-date=2018-10-27 |url-status=live }}</ref>
({{lang-es|Mezquita de Córdoba}}) <ref>{{cite book |title=DK Eyewitness Travel Guide: Seville & Andalusia |url=https://books.google.com/books?id=NhHfCgAAQBAJ&pg=PA148 |year=2006 |publisher=Penguin |page=148 |archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225072038/https://books.google.com/books?id=NhHfCgAAQBAJ&pg=PA148%20 |archivedate=2018-12-25 |access-date=2018-10-27 |url-status=live }}</ref><ref>{{cite book|author=Geoff Garvey, Mark Ellingham|title=The Rough Guide to Andalucia|url=https://books.google.com/books?id=f1SL5Vuf_GIC&pg=PA474|year=2009|publisher=Penguin|page=474|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225072033/https://books.google.com/books?id=f1SL5Vuf_GIC&pg=PA474%20|archivedate=2018-12-25|access-date=2018-10-27|url-status=live}}</ref><ref>{{cite book |author1=Isabella Noble |author2=John Noble |author3=Josephine Quintero |author4=Brendan Sainsbury |title=Lonely Planet Andalucia |url=https://books.google.com/books?id=ErZkCwAAQBAJ&pg=PT22 |year=2016 |publisher=Lonely Planet |page=22 |archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225072037/https://books.google.com/books?id=ErZkCwAAQBAJ&pg=PT22%20 |archivedate=2018-12-25 |access-date=2018-10-27 |url-status=live }}</ref>
جسے ایک [[کیتھیڈرل]] میں تبدیل کر دیا گیا اور اب اسے '''قرطبہ کی مسجد-کیتھیڈرل''' ({{Lang-en|Mosque–Cathedral of Córdoba}})<ref>{{cite web|url=http://www.catedraldecordoba.es/|title=Web Oficial del Conjunto Monumental Mezquita-Catedral de Córdoba|accessdate=15 Augustاگست 2016|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225072043/https://mezquita-catedraldecordoba.es/|archivedate=2018-12-25|url-status=dead}}</ref><ref name="britannica">{{cite web |url=http://www.britannica.com/EBchecked/topic/137398/Mosque-Cathedral-of-Cordoba |title=Mosque-Cathedral of Córdoba |publisher=Encyclopædia Britannica, Inc. |accessdate=15 Augustاگست 2016 |archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225072034/https://www.britannica.com/topic/Mosque-Cathedral-of-Cordoba |archivedate=2018-12-25 |url-status=live }}</ref> ({{lang-es|Mezquita-Catedral de Córdoba}}) بھی کہا جاتا ہے۔
اندلس {{دیگر نام|عربی=الأندلس}} میں مسلمانوں کے فن تعمیر کا عرصہ تقریباً سات سو برس پر محیط ہے۔ جو آٹھویں صدی عیسوی میں جامع قرطبہ (ہسپانوی: Mezquita) کی تعمیر شروع کیے جانے سے لے کر پندرھویں صدی عیسوی میں [[غرناطہغرناتا]] کے [[قصر الحمراء]] کے مکمل ہونے کے زمانہ پر پھیلا ہوا ہے۔ اس دوران میں سینکڑوں عمارات مثلاً حمام، محلات، مساجد، مقابر، درس گاہیں اور پل وغیرہ تعمیر ہوئے جن کی اگر تفصیل لکھی جائے تو ایک ضخیم کتاب بن جائے۔ اندلس میں مسلمانوں کے فن تعمیر کا مطالعہ کرتے ہوئے یہ بات ذہن نشین رہنی چاہیے کہ یہاں کے مسلمان حکمران اور عوام کی اکثریت پرانی ثقافت کی کورانہ تقلید کے قائل نہیں تھی۔ بلکہ یہاں ایک نئی تہذیب نے جنم لیا تھا اور اس کے نتیجہ میں ایک نیا معاشرہ وجود میں آیا تھا۔ اس نئی تہذیب کے آثار ان کی تعمیر ات کے ہر انداز سے جھلکتے نظر آتے ہیں۔ عرب فاتحین کا یہ قاعدہ رہا تھا کہ وہ جہاں کہیں فاتح بن کر جاتے وہاں کی علاقائی تہذیب و ثقافت کو اپنا لیتے اور اپنی تعمیرات میں اس علاقہ کی [[طرز تعمیر]] کے خدو خال کو شامل کر لیتے۔ چنانچہ [[سندھ]] سے لے کر [[مراکش]] تک کی تعمیرات میں عربوں کی یہ خصوصیت واضح طور پر جلوہ گر نظر آتی ہے۔ لیکن اندلس میں انہوں نے یکسر ایک نیا رویہ اپنایا اور ایک ایسی نئی طرز تعمیر کے موجد بنے جس میں عرب، ہسپانوی (Visigothic)، صیہونی اور اندلس کی دیگر اقوام کی خصوصیات یکجا نظر آتی ہیں۔ ہم یہاں پر اسی طرز تعمیر کی زندہ مثال [[جامع مسجد]] قرطبہ کا ذکر کرنے جا رہے ہیں۔ اس مسجد کی طرز تعمیر میں قدیم اسلامی طرز تعمیر صیہونی اور مسیحی طرز تعمیر کے پہلو بہ پہلو ایک نئے امتزاج کے ساتھ ملتا ہے۔
 
== جامع مسجد قرطبہ ==
سطر 74:
یہ عظیم مسجد وادی الکبیر (ہسپانوی: Guadalquivir)میں دریا پر بنائے گئے قدیم ترین پل(اس پل کو رومی Claudius Marcellus نے تعمیر کروایا تھا) کے قریب اس جگہ واقع ہے جہاں پہلے سینٹ ونسنٹ (St. Vincent of Saragossa) کی یاد میں تعمیر کردہ ایک گرجا قائم تھا اور جس کا ایک حصہ پہلے ہی سے بطور مسجد مسلمانوں کے زیر تصرف تھا (الرازی)۔ السمح بن مالک الخولانی کے عہد میں جب قرطبہ دار السلطنت بنا تو مسلمانوں نے مسجد کی توسیع کے لیے مسیحیوں سے باقی ماندہ حصہ خریدنے کی خواہش ظاہر کی مگر وہ مسلمانوں کی تمام تر رواداری کے باوجود اسے فروخت کرنے پر تیار نہ ہوئے۔ لیکن جب [[عبدالرحمن الداخل]] کا زمانہ آیا تو اس نے بہت بھاری قیمت ادا کرکے پورا گرجا خریدلیا۔ قبضہ حاصل کرلینے کے بعد 786ء میں امیر نے اسے گرا کر اس کی جگہ ایک دیدہ زیب مسجد کی دیواریں کھڑی کر دیں۔ تعمیر کا کام جس ذوق و شوق سے شروع ہوا اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ امیر نے دو سال کی قلیل مدت میں اس مسجد کی تعمیر پر 80ہزار دینار خرچ کر دئے۔ مسجد کی بیرونی چار دیواری اتنی بلند و بالا اور مضبوط تھی کہ وہ شہر کی فصیل نظر آتی تھی۔ اس فصیل نما چاردیواری کو مزید مضبوط کرنے کے لیے اس کے باہر کی جانب تھوڑے تھوڑے فاصلوں پر پہل پشتیبان (Buttressess) بنائے گئے تھے جن پرکنگرے بنے ہوئے تھے۔
 
[[فائل:Corboba_mezquita1Corboba mezquita1.jpg|بائیں|تصغیر|300px|مسجد کا بیرونی منظر؛ جس کو گوتھ طرزتعمیر سے داغدار بنا کر اس کا تعمیر کے وقت کا اصل اسلامی انداز نوچ کر پھینک دیا گیا ہے{{ر}}<ref>[http://www.sacred-destinations.com/spain/cordoba-mezquita.htm مقدس منازل] نامی موقع آن لائن پر جامع مسجد قرطبہ میں ترمیمات کا بیان</ref>{{ڑ}}۔]]
 
مسجد کی چھت بے شمار ستونوں پر قائم ہے جن کی ترتیب کچھ اس وضع پر ہے کہ ان کے تقاطع سے دونوں طرف کثرت سے متوازی راستے بن گئے ہیں۔ ان ستونوں پر نہایت ہی پر تکلف نعلی محرابیں (Horseshoe Arches) قائم ہیں۔ یہ نعلی محرابیں نہ صرف اس عظیم مسجد کا وجہ امتیاز ہیں بلکہ ہسپانوی طرز تعمیر کی پہچان بن چکی ہیں۔ جامع قرطبہ کے ان ستونوں پر دوہری محرابیں بنی ہوئی ہیں۔ یعنی ایک محراب پر دوسری قائم کر کے انہیں چھت سے ملا دیا گیا ہے۔ ان محرابوں پر کہیں کہیں قبے ّ بنائے گئے تھے جن میں سے چند ایک ابھی تک باقی ہیں۔ چھت زمین سے تیس فٹ کے قریب بلند تھی۔ جس کی وجہ سے مسجد میں ہوا اور روشنی کا حصول آسان ہو گیا تھا۔ چھت پر دو سو اسی جگمگاتے ستارے بنائے گئے تھے۔ جن میں سے اندرونی دالان کے ستارے خالص چاندی کے تھے۔ اس کے علاوہ چھت مختلف چوبی پٹیوں (Panels) سے آراستہ تھی۔ ہر پٹی پر نقش ونگار کا انداز محتلف تھا۔ مسجد کے وسط میں تانبے کا ایک بہت بڑا جھاڑ معلق تھا جس میں بیک وقت ہزار چراغ جلتے تھے۔ خاص دالان کے دروازہ پر سونے کا کام کیا گیا تھا۔ جبکہ محراب اور اس سے متصل دیوار سونے کی تھی۔ سنگ مر مر کے ستونوں پر سونے کے کام سے ان کی تزئین و آرائش کا کام نہایت نفاست سے کیا گیا تھا۔
سطر 80:
[[عبد الرحمن الداخل]] کے بعد امیر [[ہشام اول]] (788ء - 796ء)مسند امارت پر متمکن ہوا۔ اس نے بھی اس مسجد کی تعمیر و توسیع کا کام جاری رکھا۔ اس نے تو اپنے دور حکومت کے سات سالوں میں تمام [[مال غنیمت]] کا پانچواں حصہ مسجد کی تعمیر پر خرچ کیا۔ اس عظیم الشان مسجد کا وہ عظیم مینار جو چہار پہلو تھا اسی کے زمانے میں تعمیر ہوا۔ اس مینار کا شمار [[عجائبات عالم]] میں ہوتا تھا۔
 
حقیقت تو یہ ہے کہ اس یکتائے زمانہ مسجد کی تکمیل پر ماہ و سال نہیں صدیاں خرچ ہوئیں۔ ہر امیر نے اپنی بساط اور ذوق کے مطابق اس پر بے دریغ خرچ کیا۔ ہزاروں مزدوروں نے سینکڑوں معماروں کی معیت میں اس مسجد کی تعمیر و آرائش پر اپنا خون پسینہ ایک کیا تب جا کر اسے وہ مقام حاصل ہوا جو بہت کم عمارتوں کو حاصل ہے۔ ذیل میں اس مسجد کے بعض اہم حصوں پر الگ الگ روشنی ڈالی گئی ہے ۔ہے۔
 
== محراب و منبر ==
مسجد میں محراب و منبر کو ایک ممتاز مقام حاصل ہوتا ہے۔ کیونکہ جہاں باہر سے دیکھنے والوں کے لیے مسجد کا مینار اور گنبد مرکز نگاہ بن جاتے ہیں وہاں مسجد کے اندر محراب و منبر ہی وہ دو مقام ہیں جو ہر ایک کی توجہ کا مرکز ہوتے ہیں۔ مسجد قرطبہ کی محراب (Niche) جس سنگ مر مر سے تیار کی گئی تھی وہ دودھ سے زیادہ اجلا اور برف سے زیادہ چمکیلا تھا۔ صناعوں نے اسے ہفت پہلو کمرہ بنا دیا تھا جس کے اندر کی جانب سنگ تراشی کے ذریعے خوبصورت گل کاری کا کام کیا گیا تھا۔ اس کے سامنے کی طرف قوس کی شکل کی جو محراب (Arch) بنائی گئی ہے اسے دونوں طرف سے دو ستونوں نے سہارا دے رکھا ہے۔ ہر جانب ایک ستون نیلگوں اور ایک سرخ ہے۔ اس محراب پر قوس ہی کی شکل میں پچی کاری (Inlay Work)کے ذریعے خوبصورت رنگین نقش ونگار(Arabsque) بنائے گئے ہیں جس کے گرداگرد کوفی رسم الخط میں قرآنی آیات لکھی گئی ہیں۔ محراب کی چھت ایک بہت بڑے صدف سے آراستہ ہے۔ قبلہ کی دیوار کے ساتھ ساتھ پچی کاری سے مزین تین بڑے بڑے دروازے ہیں جن میں سے درمیانی دروازے میں مسجد کی محراب واقع ہے۔ محراب کے قریب قبلہ کی دیوار نے تین عظیم قبوں (Vaults or Cupolas) کو تھام رکھا ہے۔ جن میں سے درمیانی قبے کے اندر پچی کاری کا خوبصورت کام کیا گیا ہے۔ قبلہ کی دیوار کے ساتھ جو دروازہ ”ساباط“پر بنایا گیا ہے اس کی ایک جانب وہ منبر تھا جو خوشبو دار اور قیمتی لکڑی کے 36ہزار ٹکڑوں سے بنایا گیا تھا۔ ٹکڑوں کو جوڑنے کے لیے سونے اور چاندی کے کیل لگائے گئے تھے۔ لکڑی کے ہر ٹکڑے پر سات درہم نقرئی خرچ آئے تھے (ابن بشکوال : نفخ الطیب)۔ جو لکڑی استعمال کی گئی تھی اس میں صندل، بقم، حدنگ، آبنوس اور شوحط شامل ہیں۔ یہ منبر آٹھ فنکاروں نے سات برس کی طویل مدت میں مکمل کیا تھا۔ منبر میں زیادہ آب و تاب پیدا کرنے کے لیے اسے جواہرات سے مرصع کیا گیاتھا۔ انقلابات زمانہ کی دستبرد سے اگر مسجد کا کوئی حصہ صحیح حالت میں بچ سکا ہے تو وہ یہی محراب ہے جس کی چمک اور تابانی آج بھی آنکھوں کو خیرہ کر دیتی ہے ۔ہے۔
== ستون ==
امیر [[عبد الرحمن الداخل]] اور امیر [[ہشام اول]] کے عہد میں جو ستون مسجد قرطبہ میں استعمال کیے گئے وہ یا تو قرطاجنہ(Cartagena) سے لائے گئے تھے یا اربونہ(Arbonne) اور اشبیلیہ (Seville)سے۔ لیکن یہ ستون تعداد میں اس قدر زیادہ نہ تھے کہ آئندہ کی تمام ضروریات کو پورا کر سکتے۔ لہذا [[عبدالرحمن الناصر]] (912-961)نے اندلسی [[سنگ مرمر]] سے مختلف رنگوں کے ستون ترشوائے۔ سنگ مر مر کے یہ ستون سفید، نیلگوں، سرخ، سیاہ، سبز، گلابی اور رنگ برنگ کی چتیوں والے تھے۔ سنگ سماق، سنگ رخام اور زبر جد سے بنائے گئے ان ستونوں پر سونے کی مینا کاری اور جواہرات کی پچی کاری کی گئی تھی۔ مجموعی طور پر ان ستونوں کی تعداد 1400سے زائد تھی۔ ان ستونوں پر نعلی محرابیں اس طرح سے بنائی گئی ہیں کہ یہ ستون کھجور کے تنے اور ان پر بنے چھوٹے بڑے محاریب کھجور کی شاخیں معلوم ہوتی ہیں۔ جس ترتیب اور وضع سے انہیں نسب کیا گیا تھا اس کی بناءپر کسی بھی زاویہ سے انہیں دیکھا جائے تو یوں محسوس ہوتا ہے جیسے انسان کسی دل فریب نخلستان میں کھڑا ہے اور اس کے سامنے ہزار ہا کھجور کے درخت صف بستہ کھڑے ہیں۔ چھت کو سہارا دینے والے ستونوں پر قائم محرابوں کے علاوہ بہت سی چھوٹی بڑی آرائشی محرابیں بھی بنائی گئی تھیں جو ایک دوسرے کو قطع کرتی نظر آتی ہیں۔ یہ زیادہ تر بند محرابیں (Blind Arches) ہیں جن کے درمیانی حصوں کو گچ کاری (Stucco Work)، پچی کاری (Inlay Work)اور ٹائلوں کے کام سے آراستہ کیا گیا ہے۔
سطر 108:
== مسلمانوں کا مطالبہ ==
 
دسمبر 2006ء میں [[اسپین]] کے مسلمانوں نے [[پوپ بینیڈکٹ]] سے اپیل کی کہ انہیں مسجد قرطبہ میں عبادت کی اجازت دی جائے۔ اسپین کے اسلامک بورڈ نے پوپ کے نام خط میں لکھا ہے کہ سپین کے کلیسا نے ان کی درخواست مستردکردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مقدس جگہ کی حوالگی کی درخواست نہیں بلکہ وہ تمام مذاہب کے ساتھ مل کر عبادت کر کے مسیحی دنیا میں ایک اچھوتی مثال قائم کرنا چاہتے ہیں۔ دسمبر 2006ء کے اوائل میں ہسپانوی کیتھولک چرچ نے مسلمانوں کو جامع قرطبہ میں نماز کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم اس عبادت گاہ میں مشترکہ عبادت کے لیے دیگر مذاہب سے بات چیت کے لیے تیار نہیں۔ مسلم بورڈ کے جنرل سیکرٹری منصور ایکسڈیرو کے مطابق قبل ازیں سیکورٹی گارڈز نے اندرونی حصے میں پرانی مسجد میں مسلمانوں کو نماز کی ادائیگی سے روک دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ رومن کیتھولک چرچ کے بعض عناصر اسپین میں مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی آبادی سے خطرہ محسوس کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ گرجا جو دنیا بھر میں مسجد کے طور پر جانا جاتا ہے اور اسے دیکھنے کے لیے دنیا بھر کے مسلمان یہاں آتے ہیں۔<ref>[http://search.jang.com.pk/urdu/details.asp?nid=153885/ روزنامہ جنگ کراچی 28 دسمبر 2006ء]{{مردہ ربط|date=Januaryجنوری 2021 |bot=InternetArchiveBot }}</ref>
 
== تصاویر ==
سطر 139:
* [http://www.hotels-spain-accommodation.com/andalucia/cordoba/mezquita/ مسجد قرطبہ پر مضمون اور تصاویر]
* [http://www.cordoba24.info/english/html/mezquita.html/ مسجد قرطبہ]
* [http://www.spain.info/TourSpain/Arte+y+Cultura/Monumentos/A/FP/0/Mezquita%20de%20Cordoba?language=EN/ مسجد قرطبہ]{{wayback|url=http://www.spain.info/TourSpain/Arte+y+Cultura/Monumentos/A/FP/0/Mezquita%20de%20Cordoba?language=EN%2F |date=20070926213626 }}
* [http://www.islamicarchitecture.org/architecture/thegreatmosquecordoba.html/ جامع مسجد قرطبہ]{{مردہ ربط|date=Januaryجنوری 2021 |bot=InternetArchiveBot }}
* [http://maps.google.com/maps?ll=37.879062,-4.779675&spn=0.003636,0.007522&t=k/ جامع مسجد قرطبہ گوگل نقشہ جات پر]
* [http://muslimphotos.net/gallery/thumbnails-41.html/ جامع قرطبہ کی تصاویر]{{wayback|url=http://muslimphotos.net/gallery/thumbnails-41.html/ |date=20070101121717 }}
{{زمرہ کومنز|Mosque of Cordoba}}