"اوچ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اوچ شریف
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
م خودکار: درستی املا ← جنھوں؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 48:
== تاریخ ==
یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ شہر 500 سال قبل مسیح قائم ہوا۔ [[محمد بن قاسم]] نے یہ شہر فتح کیا اور اسلامی حکومت میں یہ شہر اسلامی تعلیم کا مرکز رہا۔
پنجاب کے ضلع بہاولپور کا یہ شہر ماضی میں قدیم تہذیبوں ، تمدنوں اور ثقافتوں کا مرکز رہا ہے۔ علم و ادب اور رشد و ہدایت کا بھی یہ شہر سرچشمہ رہا ہے۔ اس شہر پر مختلف ادوار میں مختلف قباٸل نے حکمرانی کی ہے جن میں سب سے زیادہ عرصہ تک راجپوت قبیلے کی حکمرانی رہی ہے۔ جب 325 ق م میں سکندر اعظم نے اس شہر پر حملہ کیا تو اس وقت یہاں پر راجپوت ہی حکمران تھے جنہوںجنھوں نے سکندر اعظم کی افواج کا ڈٹ کر مقابلہ کیا . اس شہر کی خوش بختی اس وقت شروع ہوٸی جب سلطان ناصر الدین قباچہ نے اوچ کو اپنی سلطنت کا دار الحکومت اور تخت گاہ بنایا . اس دور میں اس کی تعمیر و ترقی کا آغاز ہوا اور اس سے اس شہر کی خوب شہرت ہوٸی اور اس کی یہ شہرت دور دور تک پھیل گٸی . اوچ کی شہرت اور ترقی میں مزید اضافہ اس وقت ہوا جب حضرت سید شیر شاہ جلال الدین حیدر سرخ پوش بخاری رح ٦٤٣ ھ میں بخارا سے بھکر ہوتے ہوٸے یہاں تشریف لاٸے . اس وقت بھی اوچ پر راجپوت قبیلہ ہی یہاں حاکم تھا۔ راجا دیو سنگھ راجپوت یہاں کے بادشاہ تھے اور یہ اسی کی نسبت سے دیو گڑھ کے نام سے منسوب تھا۔ حضرت شیر شاہ سرخ پوش بخاری رح نے راجا دیو سنگھ کو اسلام کی دعوت دی جو اس نےقبول نہیں کی مگر اس کی راجکماری بیٹی اوچاں رانی نے اسلام قبول کیا اور مسلمان ہو گٸی . حضرت سرخ پوش رح نے سعادت مند اوچاں رانی کے نام کو دوام بخشنے کی غرض سے دیو گڑھ کو اوچاں رانی کی نسبت سے اوچ کا نام دے دیا جو بعد میں حضرت سرخ پوش رح کی وفات کے بعد یہاں مدفن ہونے اور ان کی نسبت سے اوچ شریف کے نام سے مشہور ہو گیا .
== اولیائے اوچ شریف ==
اوچ شریف میں سیکڑوں اولیاٸے کرام کی ابدی آرام گاہیں اور مزارات و مقبرے ہیں جن کی زیارت کی غرض سے ملک بھر سے روزانہ ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مند اور مریدین آ کر حاضری دیتے ہیں۔
یہاں بہت سے صوفیا کے مزارات ہیں۔اوچ شریف کی تاریخی حیثیت ملتان سے بھی پہلے کی ہے۔ اس تاریخی قصبہ میں بہت سے بزرگان دین کے مزارات واقع ہیں جہاں ہر وقت زائرین کی ایک کثیر تعداد حاضری کا شرف حاصل کرتی ہے۔ اس کے علاوہ غیر ملکی سیاح بھی اس کی تاریخی اہمیت کے پیش نظر اس جگہ کو خاص طور پر دیکھنے آتے ہیں۔ بہت سے بزرگان دین کے مزارات اس قصبہ میں ہیں ان میں سے چند ایک درج ذیل ہیں
 
اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/wiki/اوچ»