"اپریل فول" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ردِّ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ردِّ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
سطر 125:
ایک عبرت ناک واقعہ
 
عبدالحمید بن محمود معولی کہتے ہیں کہ میں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کی مجلس میں حاضر تھا، کچھ لوگ آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ ہم حج کے ارادہ سے نکلے ہیں جب ہم ذات الصفاح (ایک مقام کا نام) پہنچے تو ہمارے ایک ساتھی کا انتقال ہوگیا، ہم نے اس کی تجہیز وتکفین کی، پھر قبر کھودنے کا ارادہ کیا، جب ہم قبر کھود چکے تو ہم نے دیکھا کہ ایک بڑے کالے ناگ نے پوری قبر کو گھیر رکھا ہے، اس کے بعد ہم نے دوسری جگہ قبر کھودی تو وہاں بھی وہی سانپ موجود تھا۔ اب ہم میّت کو ویسے ہی چھوڑ کر آپ کی خدمت میں آئے ہیں کہ ہم ایسی صورتِ حال میں کیا کریں؟ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ یہ سانپ اس کا وہ بد عمل ہے جس کا وہ عادی تھا، جاؤ اس کو اسی قبر میں دفن کردو، اللہ کی قسم اگر تم اس کے لیے پوری زمین کھود ڈالوگے پھر بھی وہ سانپ اس کی قبر میں پاؤگے۔ بہرحال اسے اسی طرح دفن کردیاگیا۔ سفر سے واپسی پر لوگوں نے اس کی بیوی سے اس کا عمل پوچھا، تو اس نے بتایا کہ اس کا یہ معمول تھا کہ وہ غلہ کا تاجر تھا اور روزانہ بوری میں سے گھر کا خرچ نکال کر اس میں اسی مقدار کا بھس ملادیتا تھا۔ (گویا کہ دھوکہ سے بھس کو اصل غلہ کی قیمت پر فروخت کرتا تھا)۔ (شرح الصدور للسیوطی، ص۱۷۴)
 
دوسرے کو تکلیف دینا