"داؤد بندگی کرمانی" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← گذرا؛ تزئینی تبدیلیاں |
|||
سطر 3:
داؤد بندگی موسیٰ المبارکہٰ کی 28 ویں نسل میں سے تھے جو امام محمدتقی ابن امام علی رضا کے بیٹے تھے۔ آپ کے دادا اور پرداد نے [[کرمان]] سے [[سیت پور]]، [[مظفر گڑھ]] میں 1410ء میں ہجرت کی۔
== ولادت ==
داؤد بندگی کی پیدائش سیت پور میں [[1513ء]] میں ہوئی۔
== تعلیم و تربیت ==
شیخ داؤد بندگی نے وقت کے نامور علما کرام کے ہاتھوں [[دیپالپور]] اور [[لاہور]] میں باقاعدہ مذہبی تعلیم حاصل کرنے کے بعد تمام دنیاوی اور مادی سرگرمیوں سے نکلنے کا فیصلہ کیا۔ آپ نے روحانیت کی تلاش میں عبادت میں بہت وقت خرچ کیا۔
سطر 9:
شیخ داؤد بندگی کرمانی اویسی طریقت سے تعلق رکھتے تھے، یہ کسی بھی استاد یا مرشد کے واسطہ بغیر تھی۔ بعد میں آپ نے [[ستگھرہ]] میں شیخ حامد گیلانی کے ہاتھوں پر بیعت کر لی اور قادری سلسلہ میں شمولیت اختیار کی۔ باضابطہ طور پر بااثر قادری سلسلہ کا رکن بننے کے بعد داؤد بندگی نے [[شیر گڑھ]] ضلع [[اوکاڑہ]] میں اپنی خانقاہ آباد کی جو لاہور اور [[ملتان]] کے درمیان واقع ہے۔
== علاقے پر اثرات ==
آپ کے آنے کے بعد شیر گڑھ قادری سلسلہ کا گڑھ بن گیا اور شیر گڑھ کی اس خانقاہ نے تمام شعبہ ہائے زندگی کے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرنا شروع کر دیا۔ 16ویں صدی کے مشہور مورخ عبد القادر بدایونی 1572ء میں شیرگڑھ آئے اور چار روز تک یہاں رہے۔ عبد القادر بدایونی کے مطابق جب مغل بادشاہ جلال دین محمد اکبر پاکپتن آیا تو وہ شیرگڑھ سے ہو کر
== وفات ==
آپ نے [[1575ء]] میں شیر گڑھ میں وفات پائی۔ جہاں آپ کا مزار ابتدائی مغل فن و تعمیر کی ایک شاندار مثال ہے۔<ref>[http://sharaqpur.com/BlogInformation.aspx?bid=5 بلاگ / کالم - شرقپور ڈاٹ کام<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
|