"عثمان اول" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ مواد
م خودکار: درستی املا ← جنھوں، لیے، کے لیے، ۔
سطر 12:
== کردار ==
 
ارطغرل غازی اپنے فرزند عثمان کو ہرلحاظ سے پختہ اور کامل بنانا چاہتا تھا اس لئےلیے اس کی جسمانی تربیت کیلئےکے لیے [[ترگت الپ|تورغوت الپ]]، عبدالرحمن غازی، آقچہ قوجہ اور قونور آلپ جیسے عظیم جنگجوؤں کو ذمہ داریاں سونپیں اور روحانی تربیت کے لئےلیے [[شیخ ادیبالی]] سے درخواست کی ۔لہذٰاکی۔لہذٰا ادیبالی نے عثمان کے مربی کا کردار ادا کیا۔عثمان بڑا بہادر اور عقلمند حکمران تھا۔ رعایا کے ساتھ عدل و انصاف کرتا تھا۔ اس کی زندگی سادہ تھی اور اس نے کبھی دولت جمع نہیں کی۔ مال غنیمت کو یتیموں اور غریبوں کاحصہ نکالنے کے بعد سپاہیوں میں تقسیم کردیتا تھا۔ وہ فیاض، رحم دل اور مہمان نواز تھا اور اس کی ان خوبیوں کی وجہ سے ہی ترک آج بھی اس کا نام عزت سے لیتے تھے۔ اس کے بعد یہ رواج ہو گیا کہ جب کوئی بادشاہ تخت پر بیٹھتا تو عثمان کی تلوار اس کی کمر سے باندھی جاتی تھی اور دعا کی جاتی تھی کہ خدا اس میں بھی عثمان ہی جیسی خوبیاں پیدا کرے۔
 
عثمان کا صدر مقام '''[[اسکی شہر]]''' تھا لیکن '''[[بروصہ]]''' کی فتح کے بعد اسے [[دارالحکومت]] قرار دیا گیا۔
سطر 24:
عثمان کے اس خواب کو بہت اچھا سمجھا گیا اور بعد کے لوگوں نے اس کی تعبیر یہ بتائی کہ 4 دریا [[دریائے دجلہ]]، [[دریائے فرات]]، [[دریائے نیل]] اور [[دریائے ڈینیوب]] تھے اور 4 پہاڑ [[کوہ طور]]، [[کوہ بلقان]]، [[کوہ قاف]] اور [[کوہ اطلس]] تھے۔ بعد میں عثمان کی اولاد کے زمانے میں چونکہ سلطنت ان دریاؤں اور پہاڑوں تک پھیل گئی تھی اس لیے یہ خواب دراصل [[سلطنت عثمانیہ]] کی وسعت سے متعلق ایک پیشن گوئی تھی۔ شہر سے مطلب [[قسطنطنیہ]] کا شہر جسے عثمان تو فتح نہ کرسکا لیکن بعد ازاں فتح ہو گیا۔
 
عثمان کے بعد اس کی اولاد میں بڑے بڑے بادشاہ ہوئے جنہوںجنھوں نے اس کے خواب کو سچا کر دکھایا۔ تاریخ اسلام میں کسی خاندان کی حکومت اتنے عرصے نہیں رہی جتنے عرصے تک آل عثمان کی حکومت رہی اور نہ کسی خاندان میں آل عثمان کے برابر قابل حکمران پیدا ہوئے۔ ان بادشاہوں کی مکمل فہرست دیکھنے کے لیے [[فہرست سلاطین عثمانی]] دیکھیں۔
 
== ثقافتی عکاسی ==