"لنجوانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م مختصر لنجوانی قبیلے کی تاریخ
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
م خودکار: درستی املا ← اور، سائنس دان، ہو گئے، \1۔\2، آبا و اجداد، لیے، کر دیا؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 1:
'''لنجوانی''' رند بلوچ قبیلے کی شاخ ہے،
لنجوانی بلوچ جو صوبہ [[سندھ]]، [[بلوچستان]] اور [[پنجاب]] میں آباد ہیں۔
 
== مختصر بلوچ تاریخ ==
 
بلوچ روایات کے مطابق، ان کے دادا حلب، شام سے آئے تھے،وہ [[امیر حمزہ]] کی اولاد ہیں، [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم]] کے چچا، جو 680 ء میں کربلا میں دوسری امامت خلافت یزید کے خلاف جنگ کے بعد حلب (حالیہ حلب) میں آباد تھے، [[مشرق وسطی]] کے مشرقی یا جنوب مشرقی علاقے میں خاص طور پر سیستان، ایران کی طرف،
میر جلال خان 12 ویں صدی میں پہلی بلوچی کنفیڈریشن کے حکمران اور بانی تھے، میر جلال خان نے چار بیٹوں میر رند خان، میر لشکر خان، میر ہوت خان، میر کورا خان اور بیٹی بی بی جتو کو چھوڑ دیا، جن کی شادی میر جلال خان بلوچ کے اپنے بھتیجے مراد سے هوئی یہ پانچ بلوچ قبائلیوں، رند، لاشاری، ہوت، کورائی اور جتوئی کے پانچ عظیم افواج کے بانی ہیں، رند کو اپنے والد کی طرف سے سردار مقرر کیا گیا تھا،
 
سطر 13:
مشمولات اصل:-
 
ان کی ابتدا لانجو خان ​​جاٹ سے ہوئی ہے جو ان کے آباؤآبا و اجداد تھے
 
تاریخ:-
 
انہیں جاٹ قبیلہ بھی کہا جاتا ہے۔ لنجو خان ​​ان کے بڑے آباؤآبا و اجداد کا نام تھا ، جس کے بعد ، اب انہیں لنجوانی کہا جاتا ہے۔ لنجو خان ​​کے پانچ بیٹے تھے ، 1) رئیس ، 2) کالو ، 3) یار ، محمد ، 4) یوسف اور 5) کرم ، علی
 
ان کی اولاد نے اب نام بالترتیب رسانی ، کلوزی ، یاروزئی ، یوسف زئی اور کرمزئی ، لنجوانی کو اپنایا۔
سطر 25:
لنجوانی بلوچستان کے قبیلوں لاشاری اور رند قبائل کے درمیان خانہ جنگی کے دوران میر چاکر خان رند | میر چاکر کے حامی تھے۔
 
لاشاری قبیلے کے سربراہ میر چاکر اور میر گوہارام خان لاشاری جنگ میں گئے تھے جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد ہلاک ہوگئےہو گئے جن میں میر چاکر کا بھائی اور بہت سے لنجوانی افراد شامل تھے۔ لاشاری قبیل کے خلاف "تیس سالوں کی جنگ" کے بعد بہت سے لنجوانی باشندوں نے میر چاکر کے ساتھ بلوچستان چھوڑ دیا اور 1518 میں پنجاب کے علاقے میں آباد ہوگئے۔ہو گئے۔
 
میر شہداد خان ولد میر چاکر خان رند کی کمان میں بہت سے لنجوانی افراد نے فارس میں طویل جلاوطنی کے بعد 1555 میں شہنشاہ ہمایوں کی مغل فوج میں شمولیت اختیار کی۔
 
شہنشاہ ہمایوں نے واپس آکر دہلی پر دوبارہ قبضہ کیا ، اور 1556 میں سوری خاندان کو بے دخل کردیا۔کر دیا۔
 
لنجوانی لوگ بلوچستان کے ڈیرہ بگٹی میں سوئی تحصیل کے لنجو علاقے میں اچھی طرح آباد تھے جہاں ان کے پاس ایک بہت بڑا علاقہ تھا جس کو لنجو پیٹ کہا جاتا تھا۔ لنجو ندی ان کے زرعی اور گھریلو استعمال کے لئےلیے پانی کا وسیلہ تھا۔
 
لنجوانی قبیلہ مقامی طور پر بہت ہی محنتی ، روادار اور معاشرتی طور پر سرگرم افراد کے طور پر جانا جاتا ہے۔ لنجوانی کی زیادہ تر آبادی زرعی ماہر ہے لیکن ان میں سے کچھ جانوروں کی دیکھ بھال کرنے والے ، کاروبار سے متعلق ہیں۔ بہت سے لنجوانی خاندان مشرق وسطی کے ممالک اور کینیڈا میں رہ رہے ہیں۔
 
یہاں سائنسدانسائنس دان ، پروفیسر ، ڈاکٹر ، انجینئر اور ملک و بیرون ملک لنجوانی قبائل کے بہت سے پیشہ ور افراد کام کر رہے ہیں
 
پاکستان میں تقسیم کے بعد لنجوانی عوام خاص طور پر پورے ملک میں بکھرے ہوئے تھے
سطر 45:
== لنجوانی تاریخ ==
 
لانجو خان ​​بابو خان ​​رند کا بیٹا، بلوچ ان کے آبائی کا نام تھا، جس کے بعد اب وہ لانجوانی کہتے ہیں.ہیں۔ میر لانجو خان ​​نے پانچ بیٹوں کو چھوڑ دیا 1) رائیس 2) کالو، 3) یار محمد، 4) یوسف اور 5 کریم علی،ان کے اولاد نے اب رائیسانی، کالوزئی، یاروزئی، یوسف زئی اور کرمزئی لنجوانی کو نامزد کر لیا