"میاں پیر فقیراللہ بکوٹی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
ملف Pir_Bakoti_Usmani_Verdict_01.JPG کو حذف کردیا گیا ہے کیونکہ اسے کامنز میں Minorax نے حذف کردیا ہے
سطر 44:
'''اپنے مرشد کے حکم پر آپ واپس مانسہرہ آئے، کچھ روز وہاں رہنے کے بعد آپ اپنے ایک استاد کی قدم بوسی کے لیے رجوعیہ تشریف لائے، اتفاق سے یہ [[عیدالاضحی|عیدالاضحیٰ]] کا دن تھا، اس موقع پر قربانی بھی کی جا رہی تھی مگر ایک بیل قابو میں نہیں آ رہا تھا، یہ منظر آپ کے سامنے تھا، آپ بھی آگے بڑھے اس بیل کو گردن سے پکڑا اور بچھاڑ دیا، ان کے استاد اس موقع پر بولے کہ تو واقعی پیر ہے کیونکہ یہ کام کسی پیر کی طاقت کے بغیر ممکن نہیں۔ اور اس کے بعد آپ کی کرامات ظاہر ہونا شروع ہو گئیں اور آ پ کو پیر بکوٹی کہا جانے لگا۔'''
== تبلیغ اور اقامت جمعہ کامشن ==
 
[[فائل:Pir Bakoti Usmani Verdict 01.JPG |‎142 × 240 pixels, file size: 10 KB, MIME type: image/jpegpx|framed|دائیں|1870کا پیر بکوٹی کا وہ معروف [[فتویٰ]] جس میں آپ نے اپنے اجتہاد کی روشنی میں اقامت نماز جمعہ کو جائز قرار دیا]]
'''پیر بکوٹی ایک [[مصلح]]، روحانی رہبر، [[عالم دین]] اور [[اخلاق]] و اعتقادات بد کو ختم کرنے والے تو تھے ہی، مگر ان کا سب سے بڑا کارنامہ اور مشن [[صلوٰۃ]] [[جمعہ]] کا قیام تھا، جس زمانے میں آپ نے یہ مشن شروع کیا اس وقت کے [[عالم (اسلام)|علما]] نماز جمعہ کا انعقاد شہر سے مشروط کیے ہوئے تھے اور دور دراز کے لوگوں کو زندگی میں ایک آدھ بار [[حج]] کی طرح نماز جمعہ نصیب ہوتا تھا، آپ نے اس سلسلے میں اجتہاد کیا اور دو مقتدی اور ایک [[امام]] کی موجودگی میں نماز جمعہ کی اقامت کا [[فتویٰ]] جاری کر دیا، اس سے [[کشمیر]] سمیت کوہسار بھر میں ایک طوفان آ گیا، علما نے خود ان کی تکفیر کی اور اس [[اجتہاد]] کو بدعت قرار دے کر مسترد کر دیا، انہوں نے اپنے مشن کا آغاز پوٹھہ شریف کی مسجد سے کیا اور اس سے قبل انہوں نے اس کی تعمیر نو کرائی، [[1870ء|1870]] کے [[رمضان|رمضان المبارک]] کے [[جمعۃ الوداع]] سے کوہسار میں آپ کی امامت میں پہلی نماز جمعہ ادا کی گئی، دوسری نماز جمعہ اگلے سال رمضان المبارک میں ہی اوسیا کی جامع مسجد میں ادا کی گئی، بیروٹ میں نماز جمعہ کا آغاز [[1894ء]]کے رمضان کریم میں کیا گیا جب آپ نے یہاں امامت کے فرائض سنبھالے، [[1905ء|1905]] میں بیروٹ کی دوسری جامع مسجد کھوہاس میں اپنی امامت میں نماز جمعہ پڑھائی، بکوٹ میں نماز جمعہ کا آغاز آپ نے [[1912ء]]کے رمضان میں کیا، ان کی سب سے زیادہ مخالفت کوہسار کے پہلے دیوبندی عالم [[مولانا میاں محمد دفتر علوی]] نے کی اور ان کے خلاف تکفیر پر مبنی کلمات بھی کہے اس کے جواب میں پیر بکوٹی نے صرف اتنا کہا کہ اگرچہ یہ بات [[قرآن]] و [[سنت]] میں تو نہیں مگر جس کام سے [[تبلیغ]] و اشاعت دین مزید بہتر انداز میں ہو، مسلمانوں میں اتحاد و یگانگت کا جذبہ پیدا ہو وہ بدعت نہیں اجتہاد ہے، آج کوہسار کے ہر گاؤں کی ہر مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی ہو رہی ہے اور اس کا ثواب بھی پیر بکوٹی کو خلد بریں میں پہنچ رہا ہے۔'''
== پیر بکوٹی کا پوٹھہ شریف سے اپنے مشن کا آغاز ==