"نرگس ماولوالا" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
م خودکار: درستی املا ← سائنس دان، لیے؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 24:
 
== کیریئر ==
ایم آئی ٹی کی ایک فارغ التحصیل طالب علم کی حیثیت سے انھوں نے ڈاکٹر رینر ویس کے ماتحت اپنا ڈاکٹریٹ کا مقالہ لکھا۔ جہاں نرگس ماولا والا نے کشش ثقل کی لہروں کا پتہ لگانے کے لئےلیے ایک پروٹو ٹائپ لیزر انٹرفومیٹر پر تحقیق کی۔<ref>Pakistan-born scientist played part in discovery of gravitational waves. (2016, February 13). Retrieved March 25, 2018, from <nowiki>https://tribune.com.pk/story/1046004/scientific-breakthrough-pakistan-born-scientist-played-part-in-discovery/</nowiki></ref> گریجویٹ کرنے کے بعد وہ پوسٹڈاکٹرل محقق رہیں۔ر پھر کیلیفورنیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں ریسرچ سائنسدانسائنس دان بھی رہیں۔بعد ازاں نے کائناتی مائکروویو پس منظر کے ساتھ اپنے کام کا آغاز کیا <ref name="autogenerated1">{{Cite web|url=https://emvogil-3.mit.edu/~nergis/|title=Welcome to the Page of Nergis Mavalvala|access-date=2021-03-14|archive-date=2020-07-03|archive-url=https://web.archive.org/web/20200703201055/https://emvogil-3.mit.edu/~nergis/|url-status=dead}}</ref> اور آخر کار لیگو پر کام کیا <ref name="autogenerated1" /> انھوں نے بنیادی طور پر طبیعیات کے دو شعبوں پر توجہ مرکوز رکھی کشش ثقل کی لہریں آسٹرو فزکس اور کوانٹم پیمائش سائنس <ref name="autogenerated2">{{cite news|title=Press release: National Academy of Sciences elects six MIT professors for 2017|url=https://news.mit.edu/2017/nas-elects-six-mit-professors-0503|work=MIT News|date=May 3, 2017}}</ref>۔
ڈاکٹر نرگس 2002 میں ایم آئی ٹی فزکس فیکلٹی میں شامل ہوئیں 2017 میں وہ نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کے لئےلیے منتخب ہو گئیں۔ <ref>{{cite web|title=Pak born scientist played significant role in discovery of gravitational waves|url=http://www.business-standard.com/article/news-ani/pak-born-scientist-played-significant-role-in-discovery-of-gravitational-waves-116021300386_1.html|website=Business Standard|access-date=25 February 2016}}</ref>۔
 
=== کشش ثقل کی لہروں کا سراغ لگانا ===
ڈٹر نرگس سائنس دانوں کی اس ٹیم میں شامل تھیں جنھوں نے پہلی بارخلائی وقت کے تانے بانے میں لہروں کا مشاہدہ کیا جس کو کشش ثقل کی لہریں کہتے ہیں۔ وہ 1991 سے کشش ثقل کی لہروں پر کام کر رہیں ہیں <ref name="autogenerated2" /> اس کا اعلان انھوں نے 11 فروری 2016 کو کیا۔اس تحقیق سے البرٹ آئن اسٹائن کے 1915 کے عمومی نظریہ نسبت کی ایک بڑی پیشگوئی کی تصدیق ہوئی ہے <ref>Nergis Mavalvala: The Karachiite who went on to detect Einstein's gravitational waves. (2016, February 13). Retrieved March 25, 2018, from <nowiki>https://www.dawn.com/news/1239270</nowiki></ref>۔
 
== ذریعہ معاش ==