"ناانصافی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی
سطر 4:
عام شکایت کسی کو کسی سے بھی ہو سکتی ہے۔ مثلًا بیٹے کو باپ سے، بیوی کو شوہر سے، بہن کو بھائی سے اور اسی طرح کسی ایک دوست کو اپنے دوست یا کسی ملاقاتی سے۔ مگر یہ شکایتیں غیر رسمی نوعیت کی ہوتی ہیں۔ ان میں عمومًا یا تو دو لوگ یا محدود دائرے اور حلقے کے لوگ دخل دیتے ہیں۔ اس میں تاوقتیکہ سنگین [[گھریلو تشدد]] یا [[قتل]] جیسا کوئی قانونی پکڑ کا معاملہ نہ ہو قانونی ایجنسیوں اور غیر متعلقہ لوگوں کے دخل کا امکان نہیں ہوتا۔ شکایت کی ایک اور قسم رسمی نوعیت کی ہو سکتی ہے۔ ایک طالب علم جو کسی جامعے کے اہلیتی امتحان میں درکار نمبروں سے پاس ہوتا ہے، اگر اسے داخلہ نہ دیا جائے تو وہ نہ صرف جامعے کے ارباب مجاز سے رجوع ہو سکتا ہے، بلکہ وہ عدالت کا بھی رخ کر سکتا ہے۔ اسی طرح سے سرکاری محکموں کی کار کردگی کو لے کر بھی لوگوں کی شکایتیں ہوتی ہیں۔ یہ رسمی شکایتیں ہوتی ہیں، جنہیں ناانصافی کہا جاتا ہے اور جنہیں دور کرنے پر حکومتیں اور ادارہ جات کوششیں کرتی ہیں۔
 
== سرکاری محکموں سے انصافیناانصافی کی شکایتوں کی مثالیں ==
* [[2014ء]] میں [[دہلی]] میں [[عام آدمی پارٹی]] کے دوبارہ برسر اقتدار آنے کے بعد وزیر اعلٰی [[اروند کیجریوال]] نے اس کے ایک سال کے اندر [[رشوت]] کے خلاف زور دار مہم شروع کی۔ [[2015ء]] میں یہ حال دیکھا گیا کہ دہلی کے ہر ایف ایم سٹیشن پر کیجریوال کا دہلی کو ’بدعنوانی سے پاک پانچ شہروں‘ میں شامل کرنے کا وعدہ دن میں 50 بار سنایا جا رہا تھا۔ لوگوں کو رشوت کا مطالبہ کرنے والوں کے خلاف ثبوت جٹاکر ایک مخصوص نمبر پر کال کرنے کے لیے بار بار کہا جا رہا تھا۔ تاہم عوام میں ناانصافی کہ عام شکایت یہ دیکھی گئی کہ اندراج شدہ معاملوں میں سے بہت ہی کم پر کار روائی ہوئی۔جہاں شروع سال میں 26 ہزار شکایتیں وصول ہوئیں، ان میں سے صرف 100 پر کارروائی ممکن ہو سکی، باقی ماندہ میں انتظامی عزم کی کمی یا ثبوت کی کمی کے سبب کار روائی نہیں ہوئی<ref>[https://www.bbc.com/urdu/regional/2015/04/150410_anti_corruption_helpline_zs 26 ہزار شکایتیں، صرف 100 پر کارروائی ممکن]</ref>، جس سے عوام میں ناانصافی کا احساس پر زور پکڑنے لگا۔
 
* [[بھارت]] میں صارفین امور کے محکمہ کی سکریٹری لینا نندن نے مارچ [[2021ء]] میں بتایا کہ نیشنل کنزیومر (قومی صارفین) ہیلپ لائن پر ہر ماہ اوسطاً 70 ہزار عوامی ناانصافی کی شکایتیں درج کی جاتی ہیں۔ کُل شکایتوں میں سے تقریباً 22 فیصدی شکایتیں [[ای کامرس]] شعبے سے متعلق ہوتی ہیں۔ زیادہ شکایتوں کے معاملے میں دوسرے اہم شعبوں میں [[بینک کاری]] (8.6 فیصد) اور [[ٹیلی مواصلات]] (7.7 فیصد) شامل ہیں۔این سی ایچ پلیٹ فارم پر کنورزنس کمپنیوں کی تعداد سال 18-2017 میں 403 سے بڑھ کر موجودہ وقت میں 647 پر پہنچ گئی ہے۔ اپریل –دسمبر 2020ء کے دوران تقریبًاً 98.5 فیصد ناانصافی کی شکایتوں کو نمٹایا گیا۔<ref>[https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1708668 سنٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) نے گمراہ کن اشتہار اور کاروبار کے غیرقانونی طریقوں اور پیکجڈ کموڈیٹی قوانین کے تحت جاری اعلانات کی خلاف ورزی کو لے کر اکتوبر2020 سے ابتک 172 نوٹس جاری کئے : سکریٹری، محکمہ صارفین امور]
</ref>
 
== مزید دیکھیے ==