"عشق" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
سطر 1:
عشق کے لغوی معنی تو پھٹ جانے کے ہیں مگر متصوفانہ اصطلاح میں عشق کی تعریف دراصل تیقن کے انتہائی مقام کی صورت میں کی جاتی ہے، عشق کے مفہوم کو واضح کرنے کے لیے تصوف کا علاقہ اس لیے مستعار لیا گیا کہ عشق کی وضاحت پر سب سے زیادہ علمی کام اب تک صوفیا ہی کر سکے ہیں، ایک صوفی عشق کو کچھ یوں بیان کرتے ہیں، "عشق اُس آگ کا نام ہے جو عاشقوں کے دل اور سینے میں جلتی رہتی ہے اور خدا کے سوا جو کچھ ہے اُسے جلا کر خاکستر کر دیتی ہے" بالکل یہی کیفیت ایک انسان کی دوسرے انسان کے لیے بھی بیدار ہو سکتی ہے جسے صوفیانہ اصطلاح میں عشق مجازی کہتے ہیں<ref>{{Cite book|title=صراطِ دانش|last=نعمان نیئر کلاچوی|publisher=مرشد پبلیکیشنز کلاچی|year=2020|isbn=9789692228008|pages=77}}</ref> عرفِ عام میں عشق کی دو ہی صورتیں ہیں عشق مجازی اور عشق حقیقی ، عشقِ مجازی دراصل ایک انسان کے مکمل وجود یا کسی ایک حصے سے شدید پیار کرنا اور اپنی طلب کو وجودِ محبوب کے دائرے تک محدود رکھنا۔دوسرے لفظوں میں کسی ایک بنی نوع انسان کے لیے اپنی آپ کو اس کی خواہشات کے مطابق ڈھال لینا یا وقف کر دینا عشق مجازی ہے جبکہ عشقِ حقیقی میں محبوب کے وجود سے ماوراء ہو کر اُس کی ذات کا طالب بن جانا اس صورت میں محبوب کا وجود موجود ہونا لازم نہیں کیونکہ یہاں وجود کی حیثیت ہی باقی نہیں رہتی۔{{قریبی رشتے}}
 
بالکل یہی کیفیت ایک انسان کی دوسرے انسان کے لیے بھی بیدار ہو سکتی ہے جسے صوفیانہ اصطلاح میں [[عشق مجازی]] کہتے ہیں<ref>{{Cite book|title=صراطِ دانش|last=نعمان نیئر کلاچوی|publisher=مرشد پبلیکیشنز کلاچی|isbn=9789692228008|pages=77}}</ref>،
 
عرفِ عام میں عشق کی دو ہی صورتیں ہیں [[عشق مجازی]] اور [[عشق حقیقی]] ، عشقِ مجازی دراصل ایک [[انسان]] کے مکمل وجود یا کسی ایک حصے سے شدید پیار کرنا اور اپنی طلب کو وجودِ [[محبوب]] کے دائرے تک محدود رکھنا۔دوسرے لفظوں میں کسی ایک بنی نوع انسان کے لیے اپنی آپ کو اس کی خواہشات کے مطابق ڈھال لینا یا وقف کر دینا عشق مجازی ہے جبکہ عشقِ حقیقی میں محبوب کے وجود سے ماوراء ہو کر اُس کی [[ذات]] کا طالب بن جانا اس صورت میں محبوب کا وجود موجود ہونا لازم نہیں کیونکہ یہاں وجود کی حیثیت ہی باقی نہیں رہتی<ref>{{Cite book|title=عشق کی سائنس|last=نعمان نیئر کلاچوی|publisher=فیکٹ پبلیکیشنز لاہور|year=2014|isbn=9789696320067|location=|pages=70}}</ref>
 
== حوالہ جات ==
اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/wiki/عشق»