"اعتکاف" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ردِّ ترمیم بصری خانہ ترمیم)
سطر 1:
'''اعتکاف''' [[عربی زبان|عربی]] زبان کا لفظ ہے، جس کے معنی ٹھہر جانے اور خود کو روک لینے کے ہیں۔
[[شریعت]] اسلامی کی اصطلاح میں [https://www.mazhab.pk/اعتکاف/ اعتکاف] [[رمضان]] المبارک کے آخری عشرہ میں [[عبادت]] کی غرض سے [[مسجد]] میں ٹھہرے رہنے کو کہتے ہیں۔
 
== اعتکاف قرآن میں ==
سطر 7:
 
== اعتکاف حدیث میں ==
* ’’محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زوجہ عائشہ سے روایت ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم [https://www.mazhab.pk/رمضان-مبارک/ رمضان المبارک] کے آخری عشرہ میں اعتکاف کیا کرتے تھے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وصال ہوا۔ پھر آپ کے بعد آپ کی ازواج مطہرات (بیویاں) اعتکاف کرتی رہیں۔‘‘ یہ حدیث [[متفق علیہ]] ہے۔<ref>أخرجه البخاري في الصحيح، کتاب الاعتکاف، باب الاعتکاف في العشر الأواخر والاعتکاف في المساجد، جلد2 صفحہ713، حدیث نمبر 1922،</ref><ref>مسلم في الصحيح، کتاب الاعتکاف، باب اعتکاف العشر الأواخر من رمضان،جلد 2 صفحہ831، حدیث نمبر 1172</ref><ref>وأبوداود في السنن، کتاب الصوم، باب الاعتکاف،جلد 2 صفحہ331، حدیث نمبر2462</ref><ref>الترمذي في السنن، کتاب الصوم، باب ما جاء في الاعتکاف، وقال : حديث حسن صحيح، جلد 3 صفحہ157، حدیث نمبر 790</ref>
== پس منظر ==
اللہ تعالٰیٰ کی قربت و رضا کے حصول کے لیے گزشتہ امتوں نے ایسی ریاضتیں لازم کر لی تھیں، جو اللہ نے ان پر فرض نہیں کی تھیں۔ [[قرآن]] حکیم نے ان عبادت گزار گروہوں کو ’’[[رہبان]] اور [[احبار]]‘‘ سے موسوم کیا ہے۔ تاجدار کائنات حضرت [[محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم|محمد]] صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تقرب الی اللہ کے لیے [[رہبانیت]] کو ترک کر کے اپنی [[اُمت]] کے لیے اعلیٰ ترین اور آسان ترین طریقہ عطا فرمایا، جو ظاہری خلوت کی بجائے باطنی خلوت کے تصور پر مبنی ہے۔ یعنی اللہ کو پانے کے لیے دنیا کو چھوڑنے کی ضرورت نہیں بلکہ دنیا میں رہتے ہوئے دنیا کی محبت کو دل سے نکال دینا اصل کمال ہے۔