"تحفۂ اثنا عشریہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
وپ:منن، درستی، تفصیلات میں تنقید لکھنے سے گریز کریں- میں نے مختصر کر دیا ہے- تبادلہ خیال استعمال کریں اگر ایسی باتیں شامل کرنی ہے تو
سطر 2:
| image = کتاب تحفہ اثناعشریہ.gif
}}
'''تحفہ اثنا عشریہ''' [[شاہعبد عبدالعزیزالعزیز محدث دہلوی|شاہ عبد العزیز دہلوی]] کی کتاب ہے جو [[اہل تشیع]] کے عقائد کی رد میں لکھی گئی ہے۔<ref>محمد رحیم بخش: حیات ولی، اشاعت افضل المطابع، دہلی، صفحہ 339۔</ref>
== کتاب کی زبان ==
اصل کتاب فارسی زبان میں تصنیف کی جو بڑے سائز کے تقریباً پانچ سو صفحات پر مشتمل ہے یہ کتاب پہلی مرتبہ [[1204ھ]] میں مطبع ثمر ہند لکھنوء سے شائع ہوئی اور پھر نولکشور مطابع وغیرہ میں بھی طبع ہوتی رہی پہلی مرتبہ یہ کتاب شاہ عبد العزیز کے تاریخی نام غلام حلیم سے طبع ہوئی <ref>حدائق الحنفیہ: صفحہ 487 مولوی فقیر محمد جہلمی : مکتبہ حسن سہیل لاہور</ref>
سطر 33:
== تحفۂ اثنا عشریہ کے جوابات ==
 
شیعہ علما نے موقف اختیار کیا کہ شاہ عبد العزیز نے شیعہ مسلک کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے علم مناظرہ اور نقل حدیث کے آداب و رسوم کی خلاف ورزی کی ہے۔ اکثر شیعہ علما نے اس کتاب کے ہر باب کا الگ الگ کتاب کی صورت میں رد کیا۔ آیت الله سید [[دلدار علی نقوی]] ؒ نے شیعہ عقیدہ توحید ، نبوت ، امامت و آخرت کے خلاف لکھے گئے ابواب پنجم ،ششم، ہفتم و ہشتم  کے رد میں "'''الصَّوارمُ الإلهیّات فی قَطْع شُبَهات عابدی العُزّی و اللّات'''" ، '''"حِسامُ الاسلام و سَهامُ المَلام'''"، '''" خاتِمَةُ الصَّوارم'''" ،"'''ذو الفقار'''"اور '''"اِحْیاءُ السُّنّة و اماتَةُ الْبِدْعَة بِطَعْنِ الأسِنَّة"'''  لکھیں۔ [[محمد قلی موسوی (کنتوری)|علامہ سید محمد قلی موسوی]] ؒنے تحفہتحفۂ اثنا عشریہ کے پہلے، دوسرے، ساتویں، دسویں اور گیارہویں ابواب کا الگ الگ جواب دیا اور ان کتب کا مجموعہ  "'''الأجناد الإثنا عشريۃ المحمديۃ'''" کے عنوان سے شائع ہوا۔ مولانا خیر الدین محمد الہ آبادی ؒ نے باب چہارم کے جواب میں "'''هدایة العزیز''' " لکھی۔ ان کے علاوہ بھی کئی علما نے  تحفہ اثنا عشریہ کے ابواب کے رد میں کتب تصنیف کیں جن میں شیعہ [[مکتب فکر]] کا موقف واضح کیا گیا- البتہ بعض علما نے اس کےکئی تمامکتابیں ابواب کے جواب میں ایک ہی کتاب لکھی جن میں سے  علامہ سید محمّد کمال دہلوی ؒنے'''" نزھۃ اثنا عشریۃ"'''لکھی۔<ref>{{Cite web|url=https://archive.org/details/nuzha-isna-asharia-jild-1/page/n0|title=نزھہ اثنا عشریہ|date=|accessdate=|website=|publisher=|last=|first=| archiveurl = http://web.archive.org/web/20181225062908/https://archive.org/details/nuzha-isna-asharia-jild-1/page/n0 | archivedate = 25 دسمبر 2018 }}</ref> اور مرزا محمد ہادی رسواؒ نے اردو میں '''"تحفۃ السنۃ''' " لکھیں۔ '''نزھہ  اثنا عشریہ'''کی اشاعت تو تحفہ اثنا عشریہ کی پہلی اشاعت کے تین سال بعد ہی ہو گئی تھی اور اس وجہ سے ریاست جھاجھڑ کے سنی راجا نے علامہ سید محمّد کامل دہلویؒ کو بطور طبیب علاج کروانے کے بہانے سے بلوایا اور دھوکے سے زہر پلا کر قتل کر دیا۔ ان جوابات کی اشاعت کے نتیجے میں شاہ عبد العزیز کے شاگرد سید قمر الدین حسینی، جن کے لیے انہوں نے" '''اجالہ نافعہ''' "کے عنوان سے [[علم حدیث]] کا ایک رسالہ لکھا تھا، نے شیعہ مسلک اختیار کر لیا<ref>علامہ عبد الحئی بن فخر الدین،"'''نزهة الخواطر وبهجة المسامع والنواظر'''"، جلد 7، شمارہ 713، "الشیخ قمر الدین دہلوی"- دار ابن حزم، بیروت، لبنان، 1999.</ref>۔ تحفہ اثنا عشریہ کی رد میں لکھی گئی کتب میں سب سے زیادہ شہرت جس کتاب کو نصیب  ہوئی وہ  [[سید حامد حسین موسوی|آیت اللہ میر سید حامد حسینؒ]]  اور ان کی اولاد کی لکھی گئی  بیس جلدوں پر مشتمل   کتاب  '''"عبقات الانوار فی امامۃ الائمۃ الاطہار"''' ہے<ref>{{Cite web|url=http://www.alabaqat.com/download/|title=عبقات الانوار|date=|accessdate=|website=|publisher=|last=|first=|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225062909/http://www.alabaqat.com/download/|archivedate=2018-12-25|url-status=live}}</ref>  جو تحفہ اثنا عشریہ کے ساتویں باب کے رد میں لکھی گئی تھی، یہ کتاب آج تک شیعہ عقیدہ امامت پر لکھی گئی جامع ترین کتاب ہے۔
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}