"تحفۂ اثنا عشریہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
وپ:منن، درستی، تفصیلات میں تنقید لکھنے سے گریز کریں- میں نے مختصر کر دیا ہے- تبادلہ خیال استعمال کریں اگر ایسی باتیں شامل کرنی ہے تو
م خودکار: درستی املا ← دیے، ابتدا، ۔، کیے، جس، علما؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 8:
تحفہ اثنا عشریہ اصل کتاب تو فارسی میں ہے متعدد اہل علم نے اس کا اردو میں ترجمہ کیاہے زیرنظر ترجمہ مولانا خلیل الرحمٰن نعمانی مظاہری کا ہے۔
== انسائیکلوپیڈیا ==
تحفہ اثنا عشریہ فی الحقیقت ایک عہد آفرین کتاب ہے جس کی تالیف میں شاہ صاحب نے بے حد محنت و جانفشانی سے کام لیا قوت بیان اور ندرت کلام اور ایجاز و اختصار کے ساتھ مطالب و معانی اور بے شمار ناقابل تردید دلائل ایسے دلنشین اورمتین انداز میں تحریر کئےکیے گئے ہیں کہ اس سے قبل ایسی جامع و مانع کوئی کتاب نہیں لکھی گئی تھی اس کتاب میں شیعہ سنی مسائل و مباحث کا اتنا بڑا ذخیرہ جمع کر دیا گیا ہے کہ جس کے بعد اس موضوع پر کسی اور کتاب کی ضرورت باقی نہیں رہتی اور بحث و مناظرہ میں اکثر علماءعلما اسی کی طرف رجوع کرتے ہیں کیونکہ شیعہ سنی معاملات کے تمام مباحث اس کتاب میں نہایت جامعیت کے ساتھ آگئے ہیں اگر تحفہ اثنا عشریہ کو ان مسائل کی انسائیکلوپیڈیا کہا جائے تو وہ بالکل درست ہوگا۔
== طرز تحریر ==
اس کتاب میں شاہ صاحب نے شیعہ مذہب کی ابتداءابتدا ، ان کے بے شمار فرقے شیعوں کےاسلاف وعلماء اور ان کی کتب واحادیث اور ان کے راویوں کے حالات، ان کے مکروفریب کے طریقے جن سے وہ سادہ لوگوں کواپنے مذہب کی طرف لاتے ہیں ۔الوہیتہیں۔الوہیت ، نبوت ، معاد اور امامت کے بارے میں شیعہ کے عقائد،صحابہ کرام اور ازواج مطہرات اور اہل بیت کے متعلق ان کے عقائد اور اس موضوع کے متعلق تمام مباحث اس میں کتاب میں جمع کردئیےکردیے گئے ہیں۔ <ref>تحفہ اثنا عشریہ اردو دار الاشاعت اردو بازار کراچی</ref>۔
== وجہ تسمیہ ==
شاہ عبدالعزیز نے کتاب کے دیباچہ میں تحریر کیا ہے کہ اس کتاب کا نام تحفہ اثنا عشریہ اس مناسبت سے رکھا گیا ہے کہ بارہویں صدی ہجری کے اختتام پر یہ کتاب جلوہ گر ہورہی ہے اور دیباچہ کے آخر میں فرماتے ہیں کہ اس کتاب کو بارہ اماموں کی تعداد کے مطابق بارہ ابواب پر مرتب کیا گیا ہے۔
سطر 33:
== تحفۂ اثنا عشریہ کے جوابات ==
 
تحفۂ اثنا عشریہ کے جواب میں شیعہ علما نے کئی کتابیں لکھی۔<ref>{{Cite web|url=https://archive.org/details/nuzha-isna-asharia-jild-1/page/n0|title=نزھہ اثنا عشریہ|date=|accessdate=|website=|publisher=|last=|first=| archiveurl = http://web.archive.org/web/20181225062908/https://archive.org/details/nuzha-isna-asharia-jild-1/page/n0 | archivedate = 25 دسمبر 2018 }}</ref> <ref>علامہ عبد الحئی بن فخر الدین،"'''نزهة الخواطر وبهجة المسامع والنواظر'''"، جلد 7، شمارہ 713، "الشیخ قمر الدین دہلوی"- دار ابن حزم، بیروت، لبنان، 1999.</ref><ref>{{Cite web|url=http://www.alabaqat.com/download/|title=عبقات الانوار|date=|accessdate=|website=|publisher=|last=|first=|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225062909/http://www.alabaqat.com/download/|archivedate=2018-12-25|url-status=live}}</ref> 
 
== حوالہ جات ==