"رسالہ قشیریہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 7:
== ترتیب کتاب ==
اس کتاب کے ابتدا میں صوفیا کے عقائد پھر اکابر صوفیا کا تعارف اس کے بعد اصطلاحات صوفیا کا ذکر، اس کے بعد احوال واقوال اور تعلیمات کو خوبصورت انداز میں ذکر کیاجبکہ آخر میں کرامات اولیاء اورمرشد و مرید کا تعلق ذکر کیا گیا ہے<ref>رسالہ قشیریہ صفحہ 35،مکتبہ اعلیٰ حضرت لاہور2009ء</ref>
اللہ تعالی نے اس رسالے کو مقبولیت بخشی دوسرے ممالک کے علاوہ برصغیر پاک و ہند میں چشتیہ سهروردیہ اور قادریہ سلاسل میں اس کو بھی قبولیت حاصل ہوئی۔ ہمیشہ سے یہ کتاب صوفیہ کرام کے مطالعہ میں رہی اور مردان با اخلاص کو اس کے مطالعہ کی تاکید کی جاتی رہی ہے اور بزرگان طریقت اس کا درس دیتے رہے ہیں، بعض ارباب طریقت نے اس پر تعليقات تر فرمائے ہیں اور بعض حضرات نے اس کی شروح بھی لکھی ہیں۔ رسالہ قشیریہ کی زبان عربی ہے اردو میں بھی دستیاب ہے
تصنیف، ابوالقاسم عبد الکریم بن ہوازن [[قشیری]] ; ترجمہ، مقدمہ و تعلیقات، پیر محمد حسن ادارہ تحقیقات اسلامی، بین‌الاقوامی اسلامی یونیورسٹی [[اسلام آباد]]، [[2009]]<ref>http://ci.nii.ac.jp/ncid/BB14488916</ref>
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}