"عبدالرحمن بن ہرمز" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 1:
{{خانہ معلومات راوی حدیث}}
عبد الرحمن بن ہرمز [[نافع بن عبد الرحمن المدنی]] کے استاد ہیں جو[[قراء سبعہ]] میں شامل ہیں۔
'''عبد الرحمن بن ہرمز''' یہ لنگلنگڑا کھاتےکر چلتے تھے اس لیے [[اعرج]]”اعرج“ مشہور ہیں۔ ابو داؤد ان کی کنیت تھی ربیعہ بن الحارث بن عبد المطلب الہاشمی کے غلام، آزاد کردہ تھے۔ بعضوں نے محمد بن ربیعہ کا غلام لکھا ہے۔۔<ref>تہذیب التہذیب” جلد 2، صفحہ 290-291</ref> تذکرہ المصآحف میں ہے کہ یہ کاتب المصاحف بھی تھے۔ قرآن مجید لکھا کرتے تھے۔ [[117ھ]] میں وفات پائی۔ [[ابو عمرو الدانی]] جو مشہور امام قرأت ہیں ان کا قول تہذیب التہذیب میں نقل کیا ہے کہ انہی سے [[نافع بن عبد الرحمن المدنی]] نے قرآن کی قرأت زبانی سن کر حاصل کی تھی۔ عبد الرحمن بن ہرمز کے والد کا نام اسلام قبول کرنے کے بعد کیسان رکھا گیا تھا۔ اس لیے لوگ ان کو کہیں کہیں [[عبدالرحمن بن کیسان]] بھی کہتے ہیں۔ بعضوں نے ان کی وفات کا سال [[110ھ]] لکھا ہے۔ غرض یہ بھی موالی میں ہی سے تھے۔ یہ متعدد صحابہ سے حدیثیں روایت کرتے ہیں اور ان سے متعدد محدثین حدیثیں لیتے ہیں مگر اس کا کوئی ذکر نہیں کرتا کہ نافع بن عبد الرحمن بن ابی نعیم کے سوا کیا اور بھی کسی نے ان سے قرآن پڑھا تھا؟ ابن حجر احادیث میں ان کے شیوخ کا ذکر کرتے ہوئے لکھتے ہیں ولنافع عن الاعرج نفسہ ماثۃ حدیث اخری و عنہ اخذ القراءۃ۔ اور نافع کے پاس (عبد الرحمن بن ہرمز)اعرج سے خاص ان سے سو حدیثیں دوسری تھیں (یعنی جو اور شیوخ سے ان کو نہ ملی تھیں) اور انہی سے نافع نے قراۃ حاصل کی تھی۔ نافع کو قرأت کے اختلاف کی واقفیت صرف عبد الرحمن بن ہرمز اعرج ہی سے حاصل ہوئی تھی اور نافع نے قرآن کی قرأتوں کو صرف انہی سے پڑھا تھا۔<ref>تہذیب التہذیب جلد 10 ص 7-8،</ref>
 
==حوالہ جات ==