"جموں وکشمیر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م خودکار: درستی املا ← متنازع، دار الحکومت، مہاراجا، ۔، ہوں گے، ہو گئی، ر\1 عمل؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 40:
|native_name=|demonym=|today=}}
'''جموں و کشمیر''' ایک بااختیار ریاست تھی۔ جس کا بیشتر علاقہ [[ہمالیہ]] کے پہاڑی سلسلے پر پھیلا ہوا ہے۔ جموں و کشمیر کی سرحدیں جنوب میں [[ہماچل پردیش]] اور [[پنجاب، بھارت]]، مغرب میں [[پاکستان]] اور شمال اور مشرق میں [[چین]] سے ملتی ہیں۔ پاکستان میں بھارت کے قبضے میں علاقے کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے نام سے پکارا جاتا ہے۔
جموں و کشمیر [[جموں]]، وادی [[کشمیر]] ، [[لداخ]] اور گلگت بلتسان میں منقسم ہے۔بھارت کے زیر انتظام [[سری نگر]] اس کا گرمائی اور جموں سرمائی دار الحکومت ہے۔اور پاکستان کے زیر انتظام مظفر آباد دارلحکومتدار الحکومت ہے۔ [[وادی کشمیر]] اپنے حسن کے باعث دنیا بھر میں مشہور ہے جبکہ ۔ لداخ جسے "تبت صغیر" بھی کہا جاتا ہے، اپنی خوبصورتی اور [[بدھ مت|بدھ]] ثقافت کے باعث جانا جاتا ہے۔ ریاست کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت ہے تاہم ہندو، بدھ اور [[سکھ مت|سکھ]] بھی بڑی تعداد میں رہتے ہیں۔
 
کشمیر کا فیصلہ تقسیم ہند کے اصول کے تحت اکثریت آبادی کی بنا پر ہونا ہے۔لیکن سیاسی طور تنازعات اور مہاراجہمہاراجا کشمیر کی بھارت کے ساتھ ساز باز نے اخلاقی اور بنیادی حق آزادی کی تحریک کو الجھا دیا ہے۔اس کے خلاف کشمیر میں عوامی تحریک آزادی شروع ہوگئ۔جس میں لاکھوں،جانوں عزتوں کی قربانی دی گئی۔جو آج تک جاری ہے۔
 
اس وجہ سے کشمیر ستر سال سے زائد عرصے سے دو جوہری طاقتوں پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعے کا باعث بنا ہوا ہے۔ پاکستان کا موقف ہے کہ مسلم اکثریتی ریاست ہونے کے باعث تقسیم ہند کے قانون کی رو سے یہ پاکستان کا حصہ ہے جبکہ بھارت اسے اپنا اٹوٹ انگ قرار دیتا ہے۔علاقہ عالمی سطح پر متنازع قرار دیا گیا ہے۔اقوام متحدہ اور باقی بڑی اہم عالمی تنظیموں نے کشمیریوں کے حق آزادی کو تسلیم کیا ہے۔اور سلسلے اپنی ثالثی کی پیش کی ہے۔
سطر 50:
کشمیر کے لوگ اپنی بہترین صلاحیتوں کے باعت کشمیر،انڈیا،پاکستان اور بیرون ممالک میں اہم عہدوں پر فائز ہیں۔اور مختلف شعبہ زندگی میں اپنی صلاحتیوں کے جوہر دیکھا رہے ہیں۔ساتھ ہی ساتھ یہ لوگ اپنے طور کشمیر کی تحریک آزادی کو کامیاب کرنے میں ہر سطح پر حصہ ڈال رہے ہیں۔
 
تحریک آزادی کو کمزور کرنے کے لیے 5 اگست 2019ء کو بھارت نے [[آئین ہند کی دفعہ 370]] کو ختم کرنے اور ریاست کو دو [[یونین علاقہ|یونین علاقوں]] میں تقسیم کر دیا۔متنازعہدیا۔متنازع علاقے کو اپنا علاقہ لکھ دیا – لیکن اس کے بعد تحریک آزادی مذید شدید ہوگئیہو ہےگئی ۔عوامہے۔عوام کے اس شدید ردعملرد عمل کے باعث بھارت نے پوری وادی میں سخت کرفیو نافذ کر دیا۔ ریاست بھر میں انٹرنیٹ سروس معطل اور موبائل کنیکشن بند اور مقامی سیاسی لیڈروں کو گرفتار کیا گیا۔<ref>{{Cite web|url=https://timesofindia.indiatimes.com/india/article-370-to-be-scrapped-jk-will-ceases-to-be-a-state-2-union-territories-created/articleshow/70531899.cms|title=Jammu Kashmir Article 370: Govt revokes Article 370 from Jammu and Kashmir, bifurcates state into two Union Territories|last=|first=|last2=|date=2019-08-05|website=The Times of India|language=en|archive-url=|archive-date=|dead-url=|access-date=2019-08-05|last3=|first3=}}</ref> گھر گھر تلاشی کے دوران ہزاروں بے گناہ نوجوانوں اور نوعمر لڑکوں کو گرفتار کرکے غائب کر دیا ہے۔
 
بھارت کے ان پیش قدمی کے اقدام کی وجہ سے چین بھارت، بھارت پاکستان سرحدی تنازعات بڑھ رہے ہیں۔ سنجیدہ ماہرین کے مطابق اگر کشمیر کا حل جلد نہ کیا گیا تو یہ تیسری بڑی عالمی جنگ کا پیش خیمہ بن کر کروڑوں لوگوں کی موت کا باعث بن سکتی ہے۔جس کے اثرات صدیوں ختم نہیں ہونگے۔ہوں گے۔
 
== نگار خانہ ==
سطر 71:
{{زمرہ کومنز|Jammu and Kashmir}}
 
[[زمرہ:جموں و کشمیر|جموں و کشمیر]]
[[زمرہ:1947ء میں قائم ہونے والے ممالک اور علاقے]]
[[زمرہ:1954ء میں قائم ہونے والے ممالک اور علاقے]]