"سورہ الشوریٰ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← جنھوں
سطر 50:
اب محمد {{درود}} اس لیے بھیجے گئے ہیں کہ ان متفرق طریقوں اور مصنوعی مذہبوں اور انسانی ساخت کے دینوں کی جگہ وہی اصل دین لوگوں کے سامنے پیش کریں اور اسی کو قائم کرنے کی کوشش کریں۔ اس پر خدا کا شکر ادا کرنے کی بجائے اگر تم الٹے بگڑتے ہو اور لڑنے کو دوڑتے ہو تو یہ تمہاری نادانی ہے۔ تمہاری اس حماقت کی وجہ سے نبی اپنا کام نہیں چھوڑ دے گا۔ وہ اس بات پر مامور ہے کہ پوری استقامت کے ساتھ اپنے موقف پر جم جائے اور اس کام کو پورا کرے جس پر وہ مامور ہوا ہے۔ اس سے یہ امید نہ رکھو کہ وہ تمہیں راضي کرنے کے لیے دین میں اسی اوہام و خرافات اور جاہلیت کی رسموں اور طور طریقوں کے لیے کوئی گنجائش نکالے گا جن سے خدا کا دین پہلے خراب کیا جاتا رہا ہے۔
 
تم لوگوں کو یہ احساس نہیں ہے کہ اللہ کے دین کو چھوڑ کرغیر اللہ کے بنائے ہوئے دین و آئین کو اختیار کرنا اللہ کے مقابلے میں کتنی بڑی جسارت ہے۔ تم اپنے نزدیک اسے دنیا کا معمول سمجھ رہے ہو اور تمہیں اس میں کوئی قباحت نظر نہیں آتی مگر اللہ کے نزدیک یہ بد ترین [[شرک]] اور شدید ترین جرم ہے جس کی سخت سزا ان سب لوگوں کو بھگتنی پڑے گی جنہوںجنھوں نے اللہ کی زمین پر اپنا دین جاری کیا اور جنہوںجنھوں نے ان کے دین کی پیروی اور اطاعت کی۔
 
اس طرح دین کا ایک صاف اور واضح تصور پیش کرنے کے بعد فرمایا گیا ہے کہ تم لوگوں کو سمجھا کر راہ راست پر لانے کے لیے جو بہتر سے بہتر طریقہ ممکن تھا وہ استعمال کیا جا چکا۔ ایک طرف اللہ نے اپنی کتاب نازل فرمائی جو نہایت دل نشین طریقے سے تمہاری اپنی زبان میں تمہیں حقیقت بتا رہی ہے اور دوسری طرف محمد {{درود}} اور ان کے [[صحابی|اصحاب]] کی زندگیاں تمہاری آنکھوں کے سامنے موجود ہیں جنہیں دیکھ کر تم جان سکتے ہو کہ اس کتاب کی رہنمائی میں کیسے انسان تیار ہوتے ہیں۔ اس پر بھی اگر تم ہدایت نہ پاؤ تو پھر دنیا میں کوئی چیز تمہیں راہ راست پر نہیں لا سکتی۔ اس کا نتیجہ تو پھر یہی ہے کہ تمہیں اسی گمراہی میں پڑا رہنے دیا جائے جس میں تم صدیوں سے مبتلا ہو اور اسی انجام سے تم کو دوچار کر دیا جائے جو ایسے گمراہوں کے لیے اللہ کے ہاں مقدر ہے۔