"بھارت میں کووڈ 19 کی وبا کے دوران مسلمانوں کی سماجی خدمات" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← جنھوں؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 185:
بھارت میں تیزی سے بڑھنے والی کووڈ 19 کی دوسری لہر کے پیش نظر دنیا کے کئی ممالک جیسے کہ [[فرانس]]، [[برطانیہ]]، [[سعودی عرب]]، [[قطر]] اور [[بنگلہ دیش]] نے مختلف زمرے میں مدد کی۔ ان میں جو مسلم ممالک نے مدد کی وہ اس طرح ہے:
* {{flag |Saudi Arabia}} ان اولین ممالک میں شامل ہے جنھوں نے 80 میٹرک ٹن آکسیجن بھارت کو فراہم کیا چونکہ تیزی سے بڑھتے کورونا معاملوں کے پیش نظر ملک میں آکسیجن کی شدید قلت ابھر کر سامنے آئی۔<ref>[https://www.thehindu.com/news/national/coronavirus-saudi-arabia-to-ship-80-metric-tonnes-of-oxygen-to-india-to-meet-growing-demand/article34407036.ece سعودی عرب 80 ٹن آکسیجن بھارت بھیج رہا ہے تاکہ اس ضرورت کے بڑھتے مطالبے کی تکمیل ہو سکے]</ref> مشہور تاجر اور وزیر اعظم [[نریندر مودی]] کے قریبی سمجھے جانے والے مشہور صنعت کار اور بھارت میں دوسرے سب سے بڑے مال دار تاجر [[گوتم اڈانی]] نے اس 80 ٹن سیال آکسیجن اور اعلٰی صلاحیت والے کرایوجینک ٹینکوں کا خیر مقدم کیا۔ تاہم ٹویٹر پر کچھ دائیں محاذ کی سوچ کے حامل صارفین نے اس اقدام کی تعبیر ‘آکسیجن جہاد’ کے طور پر کی اور اس بارے میں منفی تبصرے کیے۔<ref>[https://www.jantakareporter.com/entertainment/oxygen-jihad-trends-after-saudi-arabia-provides-80mt-oxygen-with-high-capacity-cryogenic-tanks-to-india-failed-actors-members-of-godi-media-shamed/336792/ سعودی عرب کے بھارت کو 80 ایم ٹی آکسیجن اعلٰی صلاحیتی کرایوجینک ٹینکوں کے ساتھ فراہم کرنے کے ساتھ آکسیجن جہاد ٹویٹر پر زور پکڑتا ہے؛ ناکام ادا کار اور گودی میڈیا کے ارکان کی فضیحت]</ref>
:: سعودی عرب نے بھارت کو آکسیجن ایک ایسے وقت پر فراہم کیا جب [[دسنا]]، [[غازی آباد، بھارت|غازی آباد]]، اتر پردیش سے تعلق رکھنے والے ایک ہندو پنڈت یتی نرسنگھانند سرسوتی نے بہت سے نازیبا تبصرے پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم پر کیے اور انتہا یہ کر دی کہ اپنی باتوں کا خلاصہ یوں پیش کر دیا کہ اگر مسلمان اپنے پیغمبر کی حقیقت جان لیں تو وہ خود کو مسلمان کہلانے میں شرمندگی محسوس کریں گے۔<ref>[https://theprint.in/india/dasna-temple-priests-inflammatory-comments-on-the-prophet-go-viral-delhi-police-file-fir/633724/ دسنا مندر کے پنڈت کے پیغمبر پر تبصرے وائرل ہو گئے۔ دہلی پولیس کی ایف آئی ار]
</ref> جب کہ بھارت کے ذرائع ابلاغ نے، خاص طور پر خبروں کی ویب سائٹ دی وائر نے تعجب کا اظہار کیا کہ جب یہ مذموم شخص مسلمانوں کے [[قتل عام]] اور [[نسل کشی]] کا مطالبہ کرنے کے بعد کس طرح سے آزاد گھوم رہا ہے۔<ref>[https://thewire.in/communalism/narsinghanand-has-called-for-murder-and-genocide-so-why-isnt-he-behind-bars-yet نرسنکھانند نے قتل اور نسل کشی کا مطالبہ کیا ہے۔ تو وہ سلاخوں کے پیچھے کیوں نہیں ہے؟]</ref> یہی نرسنگھانند کے مندر کے ذمے داروں نے ایک مندر کا پانی پینے کے جرم میں ایک مسلمان لڑکے کا اس کے اور اس کے باپ کا نام پوچھ کر بری طرح سے پیٹ چکے ہیں۔<ref>[https://www.dhakatribune.com/around-the-web/2021/03/14/muslim-boy-beaten-for-drinking-water-from-temple-in-india بھارت کی ایک مندر سے پانی پینے کی وجہ سے مسلمان لڑکی کو زد و کوب کا شکار بنایا گیا]
</ref> اس کے علاوہ نرشنگھانند کے نزدیکی سمجھے جانے والے ایک شخص شیوم شیراوت نے مشہور [[رامن میگ سیسے انعام|رامن میگ سیسے اعزاز یافتہ]] صحافی [[رویش کمار]] کو ان کی بے باک اور بے لاگ صحافت اور خبروں کے تجزیے کی وجہ مار ڈالنے کی دھمکی دی جس کی کہ [[ہندوتوا]] کی قد آور رہنماؤں نے خیر مقدم بھی کیا۔<ref>[https://m.dailyhunt.in/news/india/english/the+wire+english-epaper-wireng/man+who+issued+viral+death+threat+to+ravish+kumar+has+support+of+violent+hindutva+bigwigs-newsid-n288904684 رویش کمار کو جان کی دھمکی دینے والے کو ہندوتوا کے قد آوروں کی حمایت حاصل ہے]