"سعد بن ربیع" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ کیا ہے
سطر 111:
ابی بن کعب نے وصیت کے یہ آخری کلمات آنحضرتﷺ کو پہنچائے تو فرمایا خدا ان پر رحم کرے،زندگی اورموت دونوں میں خدا اور رسول کی بھی خواہی مدِ نظر رہی۔
دفن کے وقت دو دو آدمی ایک قبر میں رکھے گئے تھے، [[خارجہ بن زید بن ابی زہیر]] جو سعدکے چچا ہوتے تھے ان کے ساتھ دفن کیے گئے جس طرح دنیا میں ساتھ دیا تھا قبر میں بھی ساتھ دیں۔<ref>بخاری:1/60</ref><ref>مرآۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح مفتی احمد یار خان نعیمی جلد8صفحہ568نعیمی کتب خانہ گجرات</ref><ref>اسد الغابہ جلد 1 صفحہ 890 حصہ چہارم،مؤلف: ابو الحسن عز الدين ابن الاثير ،ناشر: المیزان ناشران و تاجران کتب لاہور</ref>
== اہل وعیال ==
 
دولڑکیاں چھوڑیں،ایک کا نام ام سعید تھا ،آنحضرتﷺ نے جائداد میں دو ثلث ان کو عطا فرمائے قرآن مجید کی آیت
فَإِنْ كُنَّ نِسَاءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَهُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَكَ <ref>(نساء:۱۱)</ref>
اگر دو عورتوں سے زیادہ ہوں تو دو ثلث ان کا حصہ ہوگا۔
اسی موقع پر نازل ہوئی اوراسی تقسیم سے یہ معلوم ہوا کہ دو عورتوں کا بھی وہی حصہ ہے جو تین یا چار کا ہے۔
<ref>(اسدالغابہ:۲/۲۷۸)</ref>
دو بیویاں تھیں جن میں ایک کا نام عمرہ بنت حزم تھا۔
<ref>(اصابہ:۲/۷۷)</ref>
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}