"سعد بن ربیع" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ کیا ہے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 119:
دو بیویاں تھیں جن میں ایک کا نام عمرہ بنت حزم تھا۔
<ref>(اصابہ:۲/۷۷)</ref>
== فضل وکمال ==
آنحضرتﷺ سے حدیث سننے کے علاوہ لکھنا جانتے تھے اور چونکہ رئیس کے بیٹے تھے تعلیم کا خاص اہتمام ہوا تھا کتابت اسی زمانہ میں سیکھی تھی۔
<ref>(اسد الغابہ:۲/۲۷۷)</ref>
== اخلاق ==
جوش ایمان اور حب رسولﷺ عقبہ اوراحد کے کارناموں سے ظاہر ہوتی ہے ،غزوہ احد میں جو وصیت کی وہ اس کا بالکل بین ثبوت ہے۔
مشرکین مکہ کی تیاریوں کی خبر جب آنحضرتﷺ کے پاس احد میں آئی تھی تو آنحضرتﷺ نے سعدؓ کو آگاہ کیا تھا۔
<ref>(طبقات ابن سعد:۲۵)</ref>
انہی باتوں کی وجہ سے حضرت سعدؓ کا اثر تمام صحابہ پر تھا، ان کی صاحبزادی ام سعید حضرت ابوبکرؓ کی خدمت میں آئیں تو انہوں نے اپنا کپڑا بچھا دیا ، حضرت عمرؓ نے کہا یہ کون ہیں؟ فرمایا کہ یہ اس شخص کی بیٹی ہے جو مجھ سے اور تم سے بہتر تھا، پوچھا یا خلیفۂ رسول اللہﷺ!وہ کیوں؟ ارشاد ہوا کہ اس نے آنحضرتﷺ کے زمانہ میں جنت کا راستہ لیا اور ہم تم یہیں باقی رہ گئے۔
<ref>(اصابہ:۷۷)</ref>
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}